سنن الترمذی - نیکی و صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 2011
حدیث نمبر: 2011
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، عَنْ قُرَّةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَشَجِّ عَبْدِ الْقَيْسِ:‏‏‏‏ إِنَّ فِيكَ خَصْلَتَيْنِ يُحِبُّهُمَا اللَّهُ:‏‏‏‏ الْحِلْمُ وَالْأَنَاةُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَفِي الْبَابِ عَنِ الْأَشَجِّ الْعَصَرِيِّ.
آہستگی اور عجلت
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے منذر بن عائذ اشج عبدالقیس سے فرمایا: تمہارے اندر دو خصلتیں (خوبیاں) ایسی ہیں جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہیں: بردباری اور غور و فکر کی عادت ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، ٢ - اس باب میں اشج عصری سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الزہد ١٨ (٤١٨٨) (تحفة الأشراف: ٦٥٣١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: معلوم ہوا کہ انسان کو کوئی بھی کام سوچ سمجھ کرنا چاہیئے، جلد بازی سے کام نہیں لینا چاہیئے اور آدمی کو بردباری اور حلیم و صابر ہونا چاہیئے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4188)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2011
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that the Prophet ﷺ said to Ashaj of Abd Qays, “You have two characteristics that Allah loves: caution and deliberation in affairs.” [Ibn Majah 4188]
Top