مسند امام احمد - حضرت ذی اللحیہ کلابی (رض) کی روایت - حدیث نمبر 1803
حدیث نمبر: 1803
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَكَلَ طَعَامًا لَعِقَ أَصَابِعَهُ الثَّلَاثَ ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ إِذَا مَا وَقَعَتْ لُقْمَةُ أَحَدِكُمْ فَلْيُمِطْ عَنْهَا الْأَذَى وَلْيَأْكُلْهَا وَلَا يَدَعْهَا لِلشَّيْطَانِ ، ‏‏‏‏‏‏وَأَمَرَنَا أَنْ نَسْلِتَ الصَّحْفَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ amp;qquot; إِنَّكُمْ لَا تَدْرُونَ فِي أَيِّ طَعَامِكُمُ الْبَرَكَةُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ.
گرجانے والا لقمہ
انس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم جب کھانا کھاتے تو اپنی تینوں انگلیوں کو چاٹتے تھے ١ ؎، آپ نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کا نوالہ گرجائے تو اس سے گرد و غبار دور کرے اور اسے کھالے، اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے ، آپ نے ہمیں پلیٹ چاٹنے کا حکم دیا اور فرمایا: تم لوگ نہیں جانتے کہ تمہارے کھانے کے کس حصے میں برکت رکھی ہوئی ہے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأشربة ١٨ (٢٠٣٤)، سنن ابی داود/ الأطعمة ٥٠ (٣٨٤٥)، (تحفة الأشراف: ١٨٠٣)، و مسند احمد (٣/١١٧، ٢٩٠)، سنن الدارمی/١ الأطعمة ٨ (٢٠٧١) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: نبی اکرم نے کھانے کے لیے جن تین انگلیوں کا استعمال کیا وہ یہ ہیں: انگوٹھا، شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی۔
قال الشيخ الألباني: صحيح مختصر الشمائل (120)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1803
Top