حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ - تواضع اورعجزوانکسار
چونکہ ابتداء سے ہی بہت زیادہ مالداراورخوشحال تھیٗ حتیٰ کہ اسی وجہ سے ’’غنی‘‘کہلاتے تھے،لہٰذاخادموں اورغلاموں کی بڑی تعدادہمہ وقت موجودرہاکرتی تھی،لیکن اس کے باوجود اکثراپنے کام کاج خودہی کیاکرتے ،رات کوتہجدکیلئے بیدارہوتے تووضوء کیلئے پانی کاانتظام خودہی کرلیاکرتے،کسی خادم کونہ جگاتے۔ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : رَأیتُ عُثمَانَ یَقِیلُ فِي المَسجِدِ وَ ھُوَ یَومَئِذٍ خَلِیفَۃ وَ أَثَرُ الحَصَیٰ بِجَنْبِہٖ ۔ یعنی’’میں نے عثمان (رضی اللہ عنہ)کومسجدنبوی میں فرش پراس کیفیت میں قیلولہ کرتے دیکھا کہ جسم پرکنکروں کے نشانات نمایاں تھے،حالانکہ وہ اس وقت خلیفہ تھے‘‘۔ یعنی اپنے زمانۂ خلافت کے دوران سادگی وانکسارکایہ عالم تھاکہ مسجدکے فرش پرلیٹے ہوئے دیکھا،نیزیہ کہ جسم میں کنکرچبھے جارہے تھے…جبکہ اس وقت ایشیااورافریقہ کے اکثرحصے پران کی حکمرانی تھی۔
Top