حضرت ابوعبیدہ عامربن الجراح رضی اللہ عنہ - وفات
حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کی زیرِقیادت سلطنتِ روم کے طول وعرض میں مختلف علاقوں میں مسلمانوں کی پیش قدمی اورتاریخی فتوحات کایہ عظیم الشان سلسلہ زوروشورکے ساتھ جاری رہا…اسی کیفیت میں وقت گذرتارہا۔ آخرانہی دنوں ملکِ شام میں طاعون کی مہلک وباء پھیل گئی… جسے تاریخ میں ’’طاعونِ عمواس‘‘کے نام سے یادکیاجاتاہے(۱)یہ جان لیوامرض بہت بڑے پیمانے پراموات کاسبب بنا…دیکھتے ہی دیکھتے ہی بہت بڑی تعدادمیں لوگ اس کی لپیٹ میں آکرلقمۂ اجل بنتے چلے گئے۔ انہی دنوں ایک روزاچانک حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کوخلیفۂ وقت حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کی طرف سے خط موصول ہوا، جس میں نہایت سختی کے ساتھ یہ تاکیدکی گئی تھی کہ ’’آپ فوراً جلدازجلدمیرے پاس یہاں مدینہ چلے آئیے…کیونکہ ایک بہت ہی ضروری معاملے میں میں آپ سے فوری مشورہ کرناچاہتاہوں …‘‘ نیزاس خط میں یہ بھی لکھاتھاکہ’’میرایہ خط آپ کواگرصبح کے وقت موصول ہوتوشام سے پہلے روانہ ہوجائیے…اوراگرشام کے وقت موصول ہوتوصبح سے پہلے روانہ ہوجایئے…‘‘ حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کی طرف سے تحریرکردہ اس خط کامضمون پڑھتے ہی فوری طورپرحضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ سمجھ گئے کہ ’’نہ ہی کوئی ضروری کام درپیش ہے اورنہ کسی اہم معاملے میں کوئی مشاورت مقصودہے…بلکہ بات یہ ہے کہ حضرت عمرؓمجھے اس مہلک طاعون سے بچاناچاہتے ہیں …‘‘ چنانچہ فوری طورپرجواب تحریرکیاکہ’’اے امیرالمؤمنین آپ کاحکم سرآنکھوں پر…لیکن… آپ سے میری یہ گذارش ہے کہ مجھے میرے ساتھیوں اورسپاہیوں کے ساتھ یہیں رہنے کی اجازت دی جائے…میراجینامرنا انہی کے ساتھ ہے…باقی اللہ کی مرضی…‘‘ مدینہ میں جب حضرت عمررضی اللہ عنہ کوحضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کی طرف سے تحریرکردہ یہ مکتوب موصول ہوا…تواسے پڑ ھ کروہ بیساختہ رونے لگے…یہ منظردیکھ کردیگرصحابۂ کرام پریشان ہوگئے…اورحضرت عمرکی یہ کیفیت دیکھ کروہ سمجھے کہ شایداس خط میں حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کے انتقال کی خبرہے…چنانچہ انہوں نے دریافت کیاکہ : ’’کیاابوعبیدہ کاانتقال ہوگیاہے…؟‘‘ اس پرحضرت عمرؓ نے جواب دیاکہ ’’انتقال تونہیں ہوا…البتہ اب آثارکچھ ایسے ہی ہیں …‘‘ اس کے بعدمختصرعرصہ ہی گذراتھاکہ حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ طاعون کی لپیٹ میں آگئے، چنددن موت وزیست کی کشمکش میں مبتلارہنے کے بعدبیت المقدس کے قریب’’بَیسان‘‘ نامی بستی میں سن اٹھارہ ہجری میں اٹھاون سال کی عمرمیں امین الامہ حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے۔اللہ تعالیٰ جنت الفردوس ان کے درجات بلندفرمائیں ۔
Top