حضرت سعیدبن زیدرضی اللہ عنہ - حضرت سعیدبن زیدرضی اللہ عنہ عہدِنبوی کے بعد
٭رسول اللہ ﷺ کامبارک دورگذرجانے کے بعدخلیفۂ اول حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے دورمیں بھی حضرت سعیدبن زید رضی اللہ عنہ کووہی بلندترین مقام ومرتبہ اوروہی قدرومنزلت حاصل رہی…خلیفۂ اول کے مشیرِ خاص اورانتہائی قریبی دوست کی حیثیت سے انہیں دیکھاجاتارہا …اورپھریہی کیفیت باقی خلفاء کے دورمیں بھی رہی۔ حضرت سعیدبن زیدرضی اللہ عنہ جس طرح رسول اللہ ﷺ کے مبارک دورمیں پیش آنے والے تمام غزوات(ماسوائے غزوۂ بدر)کے موقع پرانتہائی جوش وجذبے کے ساتھ شرکت کرتے رہے ٗ بلکہ پیش پیش رہے ،یہی صورتِ حال عہدِنبوی کے بعدخلفائے راشدین کے دورمیں برقراررہی،بالخصوص خلیفۂ دوم حضرت عمربن خطاب رضی اللہ عنہ کے دورِخلافت میں فتوحات کاجوایک عظیم الشان سلسلہ تھا،اس موقع پرسعیدؓ ہمیشہ بھرپورجذبۂ ایمانی کے ساتھ شریک رہے اوربے مثال شجاعت وبہادری کے جوہردکھاتے رہے،خصوصاًسن تیرہ ہجری میں حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کی سپہ سالاری میں رومیوں کے خلاف لڑی جانے والی انتہائی یادگاراورفیصلہ کن ’’جنگِ یرموک‘‘کے موقع پر ٗ اورپھرسن چودہ ہجری میں حضرت ابوعبیدہ عامربن الجراح رضی اللہ عنہ کی سپہ سالاری میں ’’فتحِ دمشق‘‘اورپھرسن پندرہ ہجری میں ’’فتحِ بیت المقدس‘‘کے یادگارموقع پربھی حضرت سعیدبن زیدرضی اللہ عنہ اسلامی لشکرمیں موجودتھے۔ سلطنتِ روم کے خلاف محاذپراسلامی لشکرکے سپہ سالارِاعلیٰ حضرت ابوعبیدہ عامربن الجراح رضی اللہ عنہ نے ’’فتحِ دمشق‘‘کے بعدانہیں دمشق شہرکاوالی(فرمانروا)مقررفرمایاتھا، لہٰذا دمشق جیسے اہم ترین ٗانتہائی تاریخی اورقدیم شہرکی مسلمانوں کے ہاتھوں فتح کے بعداس شہرکے اولین حکمران حضرت سعیدبن زیدرضی اللہ عنہ تھے۔(۱) اس کے بعدحضرت سعیدبن زیدرضی اللہ عنہ طویل عرصہ تک اسی تاریخی شہردمشق میں ہی مقیم رہے اوروہاں کے فرمانروا کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہے۔ اورپھرکافی عرصہ گذرجانے کے بعدحضرت سعیدبن زیدرضی اللہ عنہ دمشق سے واپس مدینہ منورہ لوٹ آئے…جہاں شب وروزکایہ سفرجاری رہا…اب وہ کافی عمررسیدہ اور ضعیف بھی ہوچکے تھے… آخر ۵۱ھ؁ میں چندروزہ علالت کے بعدرسول اللہ ﷺ کے یہ جلیل القدرصحابی حضرت سعیدبن زیدرضی اللہ عنہ ٗ سترسال کی عمرمیں ٗ مدینہ منورہ میں اس دنیائے فانی سے کوچ کر گئے اوراپنے اللہ سے جاملے،تجہیزوتکفین کے فرائض حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی زیرِنگرانی انجام دئیے گئے اورپھرمدینہ منورہ کے قبرستان ’’بقیع‘‘میں انہیں سپردِ خاک کیاگیا۔(۱) اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میں ان کے درجات بلندفرمائیں ،نیزہمیں وہاں اپنے حبیب ﷺ اورتمام صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی معیت وصحبت سے سرفرازفرمائیں ۔
Top