حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ - اللہ کے شکرکاجذبہ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی زندگی میں فقروفاقے کے طویل سلسلے کے بعدجب حالات نے کروٹ بدلی، اورانہیں بھی خوشحالی وفروانی نصیب ہوئی ٗ توایسے میں کسی فخروغرورکی بجائے ٗکیفیت یہ رہی کہ جس قدرنعمتیں بڑھتی چلی گئیں ٗاسی قدران کاسراپنے منعم ومحسن کے سامنے مزیدجھکتاچلاگیا…اپنے خالق ومالک کیلئے دل تشکروامتنان اوراحسان مندی کے جذبات سے لبریزہوتاچلاگیا… اللہ کی طرف سے عطاء فرمودہ اس خوشحالی وفراوانی پراظہارِتشکرکے طورپراکثریوں کہا کرتے : نَشَأتُ یَتِیْماً ، وَ ھَاجَرتُ مِسکِیناً ، وَکُنتُ أجِیراً لِبُسرَۃ بِنتِ غَزوَان بِطَعَامِ بَطنِي ، فَکُنتُ أخدِمُھَا ، فَزَوَّجَنِیھَا اللّہُ … یعنی’’میں نے ایک یتیم کی حیثیت سے پرورش پائی، اس کے بعدجب میں نے ہجرت کی تب بھی میں بالکل ہی مسکین تھا، بُسرہ بنت غزوان نامی عورت کامیں خادم تھا،محض دووقت کی روٹی کے عوض دن بھرمیں اس کی خدمت بجالایاکرتاتھا…اورپھراللہ نے فضل فرمایاکہ اسی کے ساتھ میری شادی ہوگئی…‘‘ یوں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حالات بدلے ، آسودگی بھی آگئی،شادی بھی ہوگئی ، اورپھراللہ نے گھرباراورآل واولادسے بھی نوازا۔
Top