حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ - اخلاصِ نیت کانتیجہ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ۷ھ؁ میں تہامہ سے مدینہ آئے تھے،اس کے بعدماہِ ربیع الأول ۱۱ھ؁میں رسول اللہ ﷺ اپنے رب سے جاملے تھے،تقریباً تین سال کے اس مختصر عرصہ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جس بے مثال جذبہ وشوق اوراہتمام والتزام کے ساتھ آپؐ سے استفادہ اورکسبِ فیض مین مشغول ومنہمک رہے…اورپھرآپؐ کی اس جہانِ فانی سے رحلت کے بعدبھی بہت طویل عرصہ(تقریباًچھیالیس سال) تک دینی علوم اوربالخصوص آپؐ کی احادیث مبارکہ کی نشرواشاعت اوردرس وتدریس کی خاطرانہوں نے جس طرح اپنی تمام زندگی کووقف کئے رکھا…خلقِ خدابہت بڑی تعدادمیں ان سے مستفیداورفیضیاب ہوتی رہی…نیزیہ کہ اللہ سبحانہ ٗ وتعالیٰ کی طرف سے جس طرح انہیں بہت بڑے پیمانے پر’’قبولِ عام‘‘نصیب ہوا…یقینااس سے اس بے مثال ’’اخلاص‘‘ کی عکاسی ہوتی ہے جوان کے دل کی گہرائیوں میں راسخ وپیوست تھا۔
Top