حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ - سلطنتِ فارس کے خلاف مہمات
مرتدین ٗ مانعینِ زکوٰۃ ٗ اورجھوٹے مدعیانِ نبوت کی طرف سے پیداکردہ ان فتنوں کی سرکوبی کے بعدحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ کوعراق (جواس زمانے میں سلطنتِ فارس کاحصہ تھا)کی طرف کوچ کرنے کی ہداہت کی،کیونکہ اُن دنوں اہلِ فارس کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف گاہے بگاہے بلاوجہ اشتعال انگیزی اور جارحیت کاسلسلہ چل رہاتھااورروزبروزاس میں شدت آتی جارہی تھی۔چنانچہ اس چیزکی روک تھام کی غرض سے مختلف اوقات میں مدینہ سے متعددلشکرروانہ کئے گئے تھے،تاہم خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوسکی تھی۔ لہٰذامرتدین اورجھوٹے مدعیانِ نبوت کے خلاف جنگوں کے اس سلسلے سے حضرت خالدبن ولیدؓکے فارغ ہوتے ہی اب حضرت ابوبکرصدیقؓنے انہیں عراق پہنچ کروہاں سلطنتِ فارس کے خلاف برسرِپیکاراسلامی لشکرکی قیادت سنبھالنے کی تاکیدکی۔ چنانچہ حضرت خالدبن ولیدرضی اللہ عنہ طویل مسافت طے کرتے ہوئے عراق پہنچے ،جہاں انہوں نے اسلامی لشکرکی قیادت سنبھالی،اورسلطنتِ فارس کے خلاف پے درپے متعدد بڑی اوربنیادی قسم کی کامیابیاں حاصل کیں ،جوبہت جلدآئندہ چل کرمسلمانوں کیلئے بڑی فتوحات کاپیش خیمہ ثابت ہوئیں ۔
Top