بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Bayan-ul-Quran - At-Tahrim : 1
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَاۤ اَحَلَّ اللّٰهُ لَكَ١ۚ تَبْتَغِیْ مَرْضَاتَ اَزْوَاجِكَ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ : اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لِمَ تُحَرِّمُ : کیوں آپ حرام قرار دیتے ہیں مَآ اَحَلَّ اللّٰهُ : جو حلال کیا اللہ نے لَكَ : آپ کے لیے تَبْتَغِيْ : آپ چاہتے ہیں مَرْضَاتَ : رضامندی اَزْوَاجِكَ : اپنی بیویوں کی وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان ہے
اے نبی ﷺ !) آپ کیوں حرام ٹھہرا رہے ہیں (اپنے اوپر) وہ شے جو اللہ نے آپ کے لیے حلال کی ہے ؟ آپ ﷺ چاہتے ہیں اپنی بیویوں کی رضا جوئی ! اور اللہ بہت معاف کرنے والا بہت رحم کرنے والا ہے۔
آیت 1{ یٰٓـاَیـُّھَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَآ اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ } ”اے نبی ﷺ ! آپ کیوں حرام ٹھہرا رہے ہیں اپنے اوپر وہ شے جو اللہ نے آپ کے لیے حلال کی ہے ؟“ { تَـبْتَغِیْ مَرْضَاتَ اَزْوَاجِکَ } ”آپ ﷺ چاہتے ہیں اپنی بیویوں کی رضا جوئی !“ { وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۔ } ”اور اللہ بہت معاف کرنے والا ‘ بہت رحم کرنے والا ہے۔“ یعنی اللہ کو یہ بات پسند نہیں آئی ‘ لیکن اس نے معاف فرما دیا ہے۔
Top