Mualim-ul-Irfan - Al-Kahf : 67
لَوْ لَاۤ اِذْ سَمِعْتُمُوْهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُوْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتُ بِاَنْفُسِهِمْ خَیْرًا١ۙ وَّ قَالُوْا هٰذَاۤ اِفْكٌ مُّبِیْنٌ
لَوْلَآ : کیوں نہ اِذْ : جب سَمِعْتُمُوْهُ : تم نے وہ سنا ظَنَّ : گمان کیا الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن مردوں وَالْمُؤْمِنٰتُ : اور مومن عورتوں بِاَنْفُسِهِمْ : (اپنوں کے) بارہ میں خَيْرًا : نیک وَّقَالُوْا : اور انہوں نے کہا ھٰذَآ : یہ اِفْكٌ : بہتان مُّبِيْنٌ : صریح
(آگے ان قاذفین مومنین کو ناصحانہ ملامت ہے) جب تم لوگوں نے یہ بات سنی تھی تو مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں نے آپس والوں کے ساتھ گمان نیک (ف 4) کیوں نہ کیا اور ( زبان سے) کیوں نہ کہا کہ یہ صریح جھوٹ ہے۔
4۔ یعنی حضرت صدیقہ اور ان صحابی کے ساتھ دل سے گمان نیک کیوں نہ کیا۔
Top