Aasan Quran - Ibrahim : 42
وَ لَا تَحْسَبَنَّ اللّٰهَ غَافِلًا عَمَّا یَعْمَلُ الظّٰلِمُوْنَ١ؕ۬ اِنَّمَا یُؤَخِّرُهُمْ لِیَوْمٍ تَشْخَصُ فِیْهِ الْاَبْصَارُۙ
وَلَا : اور نہ تَحْسَبَنَّ : تم ہرگز گمان کرنا اللّٰهَ : اللہ غَافِلًا : بیخبر عَمَّا : اس سے جو يَعْمَلُ : وہ کرتے ہیں الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع) اِنَّمَا : صرف يُؤَخِّرُهُمْ : انہیں مہلت دیتا ہے لِيَوْمٍ : اس دن تک تَشْخَصُ : کھلی رہ جائیں گی فِيْهِ : اس میں الْاَبْصَارُ : آنکھیں
اور یہ ہرگز نہ سمجھنا کہ جو کچھ یہ ظالم کر رہے ہیں، اللہ اس سے غافل ہے۔ (29) وہ تو ان لوگوں کو اس دن تک کے لیے مہلت دے رہا ہے جس میں آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی۔
29: پیچھے یہ فرمایا گیا تھا کہ ان ظالموں نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کر کے اپنی قوم کو تباہی کے کنارے لا کھڑا کیا ہے اس پر کسی کے دل میں یہ خیال ہوسکتا تھا کہ دنیا میں تو یہ لوگ ترقی کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس خیال کا جواب ان آیتوں میں دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں ڈھیل دے رکھی ہے اور بالآخر یہ ایک ہولناک عذاب میں پکڑے جائیں گے۔ اس وقت ہیبت سے ان کا جو حال ہوگا اس کی تفصیل انتہائی بلیغ اسلوب میں بیان فرمائی گئی ہے جس کی تاثیر کو کسی ترجمے کے ذریعے دوسری زبان میں منتقل نہیں کیا جاسکتا۔ اور اگرچہ یہ انجام براہ راست تو مکہ مکرمہ کے کافروں کا بیان فرمایا گیا ہے لیکن الفاظ عام ہیں اور جب کبھی ظالم لوگ بڑھتے چڑھتے نظر آئیں تو ان پر بھی یہ آیات پوری طرح صادق آتی ہیں۔
Top