Tafseer-e-Majidi - Hud : 166
وَ مَاۤ اَصَابَكُمْ یَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعٰنِ فَبِاِذْنِ اللّٰهِ وَ لِیَعْلَمَ الْمُؤْمِنِیْنَۙ
وَمَآ : اور جو اَصَابَكُمْ : تمہیں پہنچا يَوْمَ : دن الْتَقَى : مڈبھیڑ ہوئی الْجَمْعٰنِ : دو جماعتیں فَبِاِذْنِ : تو حکم سے اللّٰهِ : اللہ وَلِيَعْلَمَ : اور تاکہ وہ معلوم کرلے الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
اور جو مصیبت تم پر اس روز پڑی جب کہ دونوں گروہ باہم مقابل ہوئے سو وہ اللہ کی مشیت سے ہوئی،341 ۔ تاکہ اللہ مومنین کو جان لے ،
341 ۔ (اور اللہ کی ہر مشیت اللہ ہی جانتا ہے کتنی حکمتوں اور مصلحتوں کی سرمایہ دار ہوتی ہے) (آیت) ” باذن اللہ “ اذن یہاں مشیت کے معنی میں ہے۔ ای بقضاء ہ وقدرہ (قرطبی) المراد من الاذن قضاء اللہ بذلک (کبیر عن ابن عباس ؓ (آیت) ” یوم التقی الجمعن “ یعنی معرکہ احد میں مکہ کا ایک لشکر ابوسفیان کی کمان میں اور مدینہ کی فوج محمد رسول اللہ ﷺ کی قیادت میں۔ المراد یوم احد (کبیر)
Top