Madarik-ut-Tanzil - Hud : 30
وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ فَاُولٰٓئِكَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَ الصِّدِّیْقِیْنَ وَ الشُّهَدَآءِ وَ الصّٰلِحِیْنَ١ۚ وَ حَسُنَ اُولٰٓئِكَ رَفِیْقًاؕ
وَمَنْ : اور جو يُّطِعِ : اطاعت کرے اللّٰهَ : اللہ وَالرَّسُوْلَ : اور رسول فَاُولٰٓئِكَ : تو یہی لوگ مَعَ الَّذِيْنَ : ان لوگوں کے ساتھ اَنْعَمَ : انعام کیا اللّٰهُ : اللہ عَلَيْهِمْ : ان پر مِّنَ : سے (یعنی) النَّبِيّٖنَ : انبیا وَالصِّدِّيْقِيْنَ : اور صدیق وَالشُّهَدَآءِ : اور شہدا وَالصّٰلِحِيْنَ : اور صالحین وَحَسُنَ : اور اچھے اُولٰٓئِكَ : یہ لوگ رَفِيْقًا : ساتھی
اور برادران ملت اگر میں انکو نکال دوں تو (عذاب) خدا سے (بچانے کے لئے) کون میری مدد کرسکتا ہے ؟ بھلا تم غور کیوں نہیں کرتے ؟
30: وَیٰقَوْمِ مَنْ یَّنْصُرُنِیْ مِنَ اللّٰہِ (اے میری قوم کون میری مدد کرے گا اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بچانے کیلئے) یعنی اس کے انتقام سے کون بچائے گا۔ اِنْ طَرَدْتُّھُمْ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَ (اگر میں نے ان کو اپنے ہاں سے نکال دیا کیا تم نصیحت قبول نہیں کرتے ہو) تذکرہ کا معنی وعظ و نصیحت حاصل کرنا۔
Top