Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 28
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ كُفْرًا وَّ اَحَلُّوْا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : کو الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے بَدَّلُوْا : بدل دیا نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت كُفْرًا : ناشکری سے وَّاَحَلُّوْا : اور اتارا قَوْمَهُمْ : اپنی قوم دَارَ الْبَوَارِ : تباہی کا گھر
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے بدل دیا اللہ کی نعمت کو کفر (و ناشکری) سے، اور انہوں نے اتار دیا اپنی قوم کو ہلاکت (و تباہی) کے گھر میں
59۔ کفران نعمت کے ظلم کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا انہوں نے اللہ کی نعمت کو کفر سے بدل دیا، یعنی توحید اور حق و ہدایت کی اس عظیم الشان نعمت کو جس جیسی دوسری کوئی نعمت ہو ہی نہیں سکتی، اور جس سے حضرت حق جل مجدہ نے نبی رحمت کی بعثت کے ذریعے ان کو نوازا، مگر انہوں نے اس کو اپنا کر اور اس کی قدر کرکے دارین کی سعادتوں سے بہرہ ور رہنے کی بجائے الٹا اس کا کفر وانکار کیا اور اس طرح انہوں نے دارین کے اس خسران کو اپنایا، جس سے بڑھ کر کوئی خسارہ نہیں ہوسکتا۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو ان ظالموں نے اللہ پاک کی اس عظیم الشان نعمت کو جو ان دارین کی سعادت و سرخروئی سے بہرور و ہمکنار کرنے والی تھی، اس سے منہ موڑ کر اور اس کا انکار کرکے انہوں نے اپنے دارین کی ہلاکت و تباہی کا سامان کیا، سو یہ کتنی بڑی شقاوت و بدبختی ہے کہ دارین کی سعادت و سرخروئی سے منہ موڑ کر دنیا وآخرت کی ہلاکت و تباہی کو گلے لگایا جائے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top