Tafseer-e-Jalalain - Al-Hujuraat : 9
اَنْ تَقُوْلَ نَفْسٌ یّٰحَسْرَتٰى عَلٰى مَا فَرَّطْتُّ فِیْ جَنْۢبِ اللّٰهِ وَ اِنْ كُنْتُ لَمِنَ السّٰخِرِیْنَۙ
اَنْ تَقُوْلَ : کہ کہے نَفْسٌ : کوئی شخص يّٰحَسْرَتٰى : ہائے افسوس عَلٰي : اس پر مَا فَرَّطْتُّ : جو میں نے کوتاہی کی فِيْ : میں جَنْۢبِ اللّٰهِ : اللہ کا حق وَاِنْ كُنْتُ : اور یہ کہ میں لَمِنَ : البتہ۔ سے السّٰخِرِيْنَ : ہنسی اڑانے والے
اور (پھر) نوح نے (یہ) دعا کی کہ اے میرے پروردگار کسی کافر کو روئے زمین پر بسا نہ رہنے دے
قال نوح رب لا تذر علی الارض من الکافرین دیارا حضرت نوح (علیہ السلام) نے یہ دعاء اس وقت فرمائی جب حضرت نوح (علیہ السلام) ان کے ایمان لانے سے بالکل ناامید اور مایوس ہوگئے، اور اللہ نے بھی بذریعہ وحی اطلاع کردی کہ اب ان میں سے کوئی ایمان لانے والا نہیں دیار، فیعال کے وزن پر دیوار تھا وائو کو یاء سے بدل کر یاء میں ادغام کردیا، رہنے بسنے والے۔ بحمدتم اللہ
Top