Dure-Mansoor - Faatir : 71
قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ جَعَلَ اللّٰهُ عَلَیْكُمُ الَّیْلَ سَرْمَدًا اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ مَنْ اِلٰهٌ غَیْرُ اللّٰهِ یَاْتِیْكُمْ بِضِیَآءٍ١ؕ اَفَلَا تَسْمَعُوْنَ
قُلْ : فرما دیں اَرَءَيْتُمْ : بھلا تم دیکھو تو اِنْ : اگر جَعَلَ : کردے (رکھے) اللّٰهُ : اللہ عَلَيْكُمُ : تم پر الَّيْلَ : رات سَرْمَدًا : ہمیشہ اِلٰى : تک يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت مَنْ : کون اِلٰهٌ : معبود غَيْرُ اللّٰهِ : اللہ کے سوا يَاْتِيْكُمْ : لے آئے تمہارے پاس بِضِيَآءٍ : روشنی اَفَلَا تَسْمَعُوْنَ : تو کیا تم سنتے نہیں
آپ فرمادیجیے تم بتاؤ اگر اللہ قیامت کے دن تک تمہارے اوپر ہمیشہ کے لیے رات ہی کو موجود رکھے تو اللہ کے سوا کون سا معبود ہو جو تمہارے پاس روشنی کو لے آئے تو کیا تم نہیں سنتے
1۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ان جعل اللہ علیکم الیل سرمدا میں سرمدا سے مراد ہے ہمیشہ یعنی اگر اللہ تعالیٰ تم پر ہمیشہ رات کردے۔ 2۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت سرمدا الی یوم القیمۃ سے مراد ہے ہمیشہ من الہ غیر اللہ یاتیکم بضیاء یعنی اللہ کے علاوہ کونسا خدا ہے جو تمہارے پاس دن کو لے آئے ضیا سے مراد ہے دن۔ 4۔ ابن المنذرنے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ آیت ومن رحمتہ جعل لکم الیل والنہار لتسکنوا فیہ یعنی رات میں تم آرام کرتے ہو آیت ولتبتغوا من فضلہ یعنی دن میں تم اللہ کا فضل کرو۔ 5۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن المنذروابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ونزعنا من کل امۃ شہیدا یعنی ہم ہر ایک امت میں سے ایک ایک گواہ نکال کر لائیں گے یعنی رسول کو آیت ہاتو برہانکم یعنی تم اپنی دلیل لے آؤ کہ جو تم عبادت کرتے ہو اور جو تم کہتے ہو۔ 6۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ونزعنا من کل امۃ شہید یعنی اس کے گواہ کو ہم نکال لائیں گے یعنی اس کے نبی کو تاکہ وہ امت پر گواہی دے کر اس نے اپنے رب کے پیغام کو پہنچا دیا۔ آیت فقلنا ہاتو برہانکم یعنی ہم نے کہا کہ تم لے آؤ آپنی دلیل کو۔ 7۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت وضل عنہم یعنی قیامت کے دن ان میں سے وہ چیزیں گم ہوجائیں گے آیت ماکانو یفتروں یعنی جو وہ دنیا میں جھوٹ بولتے تھے۔
Top