Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 8
وَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اٰلِهَةً لَّا یَخْلُقُوْنَ شَیْئًا وَّ هُمْ یُخْلَقُوْنَ وَ لَا یَمْلِكُوْنَ لِاَنْفُسِهِمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا وَّ لَا یَمْلِكُوْنَ مَوْتًا وَّ لَا حَیٰوةً وَّ لَا نُشُوْرًا
وَاتَّخَذُوْا : اور انہوں نے بنا لیے مِنْ دُوْنِهٖٓ : اس کے علاوہ اٰلِهَةً : اور معبود لَّا يَخْلُقُوْنَ : وہ نہیں پیدا کرتے شَيْئًا : کچھ وَّهُمْ : بلکہ وہ يُخْلَقُوْنَ : پیدا کیے گئے ہیں وَلَا يَمْلِكُوْنَ : اور وہ اختیار نہیں رکھتے لِاَنْفُسِهِمْ : اپنے لیے ضَرًّا : کسی نقصان کا وَّلَا نَفْعًا : اور نہ کسی نفع کا وَّلَا يَمْلِكُوْنَ : اور نہ وہ اختیار رکھتے ہیں مَوْتًا : کسی موت کا وَّلَا حَيٰوةً : اور نہ کسی زندگی کا وَّلَا نُشُوْرًا : اور نہ پھر اٹھنے کا
اور (مشرکوں نے) اللہ کے علاوہ (اور ایسے) خدا قرار دے رکھے ہیں جو کسی چیز کے خالق نہیں اور خود ہی مخلوق ہیں اور خود اپنے لئے نہ کسی نقصان کا اختیار رکھتے ہیں اور نہ کسی نفع کا اور نہ (کسی کی) موت کا اختیار رکھتے ہیں اور نہ (کسی کی) زندگی کا اور نہ (کسی کے) دوبارہ اٹھانے کا،2۔
2۔ مشرکین کے جہل وغباوت کا بیان ہورہا ہے کہ ایسے قادر مطلق ہمہ بین وہمہ تواں، خدا کا شریک بےبس مخلوق کو بھی بنائے جاتے ہیں، ان گڑھے ہوئے معبودوں کا اختیار اتنا بھی تو نہیں کہ کوئی نقصان اپنے سے دور کرسکیں، کوئی نفع اپنے لیے حاصل کرسکیں، کسی کی جان نکال سکیں، کسی میں جان ڈال سکیں، حشر میں دوبارہ کسی کو اٹھا سکیں۔ (آیت) ” لا یملکون ...... نشورا “۔ مراتب وجود یہی تین، یعنی حیات وموت ونشور ہی ممکن ہیں۔ اور ان سب پر قدرت کی یہاں نفی کی جارہی ہے۔
Top