Anwar-ul-Bayan - Maryam : 78
اَطَّلَعَ الْغَیْبَ اَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًاۙ
اَطَّلَعَ : کیا وہ مطلع ہوگیا ہے الْغَيْبَ : غیب اَمِ : یا اتَّخَذَ : اس نے لے لیا عِنْدَ الرَّحْمٰنِ : اللہ رحمن سے عَهْدًا : کوئی عہد
کیا اسے غیب کا پتہ چل گیا یا اس نے رحمن سے کوئی عہد لیا ہے،
صاحب روح المعانی نے لکھا ہے کہ چند صحابہ کا عاص بن وائل پر قرضہ تھا اور وہ اس کے پاس تقاضا کرنے کے لیے آئے تو اس نے کہا کہ آپ لوگ یوں کہتے ہیں کہ جنت میں سونا ہے چاندی ہے اور ریشم ہے اور ہر طرح کے پھل ہیں صحابہ کرام ؓ نے جواب کہا کہ ہاں ہم تو یہ عقیدہ رکھتے ہیں، کہنے لگا بس تو میں تمہارے قرضے آخرت میں ہی چکاؤں گا اللہ کی قسم ! مجھے مال بھی دیا جائے گا اور اولاد بھی اور جو کتاب تمہیں دی گئی ہے مجھے بھی مل جائے گی اس پر آیت بالا نازل ہوئی، بات یہ ہے کہ ایسی باتیں وہی شخص کیا کرتا ہے جو ایمان کا مذاق بناتا ہے اور جو اپنے بارے میں یہ خیال کرتا ہے میں اللہ کا مقبول بندہ ہوں چونکہ اس نے مجھے یہاں مال اولاد سے نوازا ہے اس لیے اگر قیامت آ ہی گئی اور وہاں حاضری ہوئی تو مجھے وہاں بھی ایسا ہی ملے گا جیسے یہاں ملا ہوا ہے، اس نے یہ سب باتیں غریبوں کی تحقیر اور وقوع قیامت کی تکذیب اور نادہندگی کے بہانہ کے طور پر کہیں اللہ تعالیٰ شانہ نے اس کی تردید فرمائی جس میں عاص بن وائل اور اس جیسی باتیں کرنے والوں کی بےہودگیوں کا جواب ہوگیا، اللہ تعالیٰ شانہ نے ارشاد فرمایا (اَطَّلَعَ الْغَیْبَ ) یعنی اس نے یہ دعویٰ کیسے کیا کہ قیامت کے دن اسے مال اور اولاد سے نوازا جائے گا کیا اسے غیب کی خبر ہے ؟ اپنی طرف سے خود ہی باتیں بناتا ہے اور غیب کی خبریں دیتا ہے کہ میرے ساتھ ایسا ایسا ہوگا اور خبر بھی اس چیز کی جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہو، مطلب یہ ہے کہ اس کا جو یہ دعویٰ ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھے ایسے ایسے دے گا بلا دلیل بلا علم اور بلا اطلاع ہے سب کچھ اس نے اپنے پاس سے بنا لیا۔ (اَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَھْدًا) (کیا اس نے رحمن سے کچھ عہد لے لیا ہے) کہ اسے یہ چیزیں دی جائیں گی اس کے پاس اللہ کی طرف سے کوئی عہد نہیں ہے، وہ اپنے پاس سے باتیں بناتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے ذمہ اپنی طرف سے یہ بات لگاتا ہے کہ مجھے وہاں بھی مال عطا فرمائے گا۔ کلا یہ کلمہ زجر اور توبیخ کے لیے ہے مطلب یہ ہے کہ ایسا ہرگز نہیں ہے جیسا کہ اس نے خیال کیا ہے اس نے جو کچھ اپنے بارے میں سوچا اور کہا یہ سب غلط ہے اور گمراہی ہے اور اس نے اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھا ہے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مومنین کو نعمتیں ملیں گی اور کافرین ان سے محروم رہیں گے آتش دوزخ میں جلیں گے۔
Top