Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 137
قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِكُمْ سُنَنٌ١ۙ فَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِیْنَ
قَدْ خَلَتْ : گزر چکی مِنْ قَبْلِكُمْ : تم سے پہلے سُنَنٌ : واقعات فَسِيْرُوْا : تو چلو پھرو فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَانْظُرُوْا : پھر دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُكَذِّبِيْنَ : جھٹلانے والے
تم سے پہلے بہت سے طریقے گزر چکے ہیں لہٰذا تم چلو زمین میں پھر دیکھو کیا انجام ہوا جھٹلانے والوں کا
امم سابقہ سے عبرت : پھر فرمایا (قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِکُمْ سُنَنٌ) (یعنی تم سے پہلے بہت سے طریقے گزر چکے ہیں۔ لہٰذا تم چلو زمین میں پھر دیکھو کیا انجام ہے جھٹلانے والوں کا) مطلب یہ ہے کہ تم سے پہلی امتوں کے واقعات گزر چکے ہیں جنہوں نے اللہ کے نبیوں کو جھٹلایا اور جھٹلانے والے انجام کے اعتبار سے مغلوب اور معذوب اور ہلاک ہوئے دنیا میں چل پھر کر ان کا انجام اپنی نظروں سے دیکھ لو۔ کتنی قومیں تھیں کہاں کہاں آباد تھیں ان کی بربادی کے نشانات ابھی تک دنیا میں موجود ہیں جو آنکھوں والوں کو عبرت کے لیے کافی ہیں۔ (قال صاحب الروح صفحہ 25: ج 4 ای وقائع فی الامم الملکذبۃ اجراھا اللّٰہ تعالیٰ حسب عادتہ) اگر وقتی طور پر تمہارے دشمنوں کو کسی طرح کی ظاہری فتح حاصل ہوگئی تو اس سے گھبراؤ نہیں اللہ تعالیٰ تمہیں پھر فتح یابی سے سرفراز فرمائے گا۔ (قال معالم التنزیل صفحہ 354: ج 1) ای یقول اللّٰہ عزوجل وانا امھلھم و استدر جھم حتی یبلغ اجلی الذی اجلت فی نصرۃ النبی ﷺ و اولیاۂ و اھلاک اعداۂ ۔
Top