Anwar-ul-Bayan - Al-Qalam : 5
فَسَتُبْصِرُ وَ یُبْصِرُوْنَۙ
فَسَتُبْصِرُ : پس عنقریب تم بھی دیکھو گے وَيُبْصِرُوْنَ : اور وہ بھی دیکھیں گے
سو عنقریب آپ دیکھ لیں گے اور یہ لوگ بھی دیکھ لیں گے
﴿فَسَتُبْصِرُ وَ يُبْصِرُوْنَۙ005﴾ (سو آپ دیکھ لیں گے اور وہ لوگ بھی دیکھ لیں گے) ﴿ بِاَىيِّكُمُ الْمَفْتُوْنُ 006﴾ (کہ تم میں سے کسے جنون ہے) جو لوگ آپ کو دیوانہ کہتے تھے (العیاذ باللہ) پہلے دلائل سے ان کی تردید کی پھر فرمایا کہ عنقریب ہی آپ بھی دیکھ لیں گے اور یہ لوگ بھی دیکھ لیں گے کہ دیوانہ کون ہے ؟ حضرت ابن عباس ؓ سے اس کا مطلب یوں منقول ہے کہ یہ اہل باطل جو آپ کو دیوانہ بتا رہے ہیں روز قیامت ان کو پتہ چل جائے گا کہ یہ خود ہی دیوانہ تھے۔ اور بعض حضرات نے آیت کا یہ مطلب بتایا ہے کہ عنقریب ہی سب کے سامنے اسی دنیا میں بات آجائے گی کہ دیوانہ کون ہے، چناچہ رسول اللہ ﷺ کی بات پھیلی دعوت آگے بڑھی، اہل عرب مسلمان ہوئے اور جو دشمن تھے جانثار ہوگئے اور جنہیں قبول حق کی توفیق نہ ہوئی وہ ذلیل اور خوار ہوئے غزوہٴ بدر کے واقعہ نے سب کو بتادیا کہ دیوانہ کہنے والے ہی دیوانے تھے۔ (روح المعانی صفحہ 29: ج 29)
Top