Tafseer-e-Baghwi - Al-Qalam : 5
فَسَتُبْصِرُ وَ یُبْصِرُوْنَۙ
فَسَتُبْصِرُ : پس عنقریب تم بھی دیکھو گے وَيُبْصِرُوْنَ : اور وہ بھی دیکھیں گے
اور تمہارے اخلاق بہت (عالی) ہیں
وانک لعلی خلق عظیم کی تفسیر 4 ۔” وانک لعلی خلق عظیم “ ابن عباس ؓ اور مجاہد (رح) فرماتے ہیں عظیم دین پر ہیں نہ اس سے زیادہ کوئی دین مجھے محبوب ہے اور نہ میرے ہاں پسندیدہ ہے اور وہ دین اسلام ہے اور حسن (رح) فرماتے ہیں وہ قرآن کے آداب ہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے رسول اللہ ﷺ کے اخلاق کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا کہ آپ ﷺ کے اخلاق قرآن ہیں۔ قتادہ (رح) فرماتے ہیں وہ یہ ہے کہ اللہ کے اوامر کو بجا لاتے تھے اور اللہ کی نہی سے رکتے تھے اور معنی یہ ہے کہ بیشک آپ ﷺ ان اخلاق پر ہیں جس کا آپ ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے قرآن میں حکم دیا ہے۔ آپ ﷺ کے حسن خلق کے متعلق احادیث مبارکہ اور کہا گیا ہے اللہ تعالیٰ نے آپ (علیہ السلام) کے اخلاق کو عظیم قرار دیا ہے اس لئے کہ آپ ﷺ نے اللہ کی تادیب پر عمل کیا جو اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو اپنے قول ” خذالعفو “ میں دی۔ جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ نے مجھے مکارم اخلاق کو مکمل کرنے کے لئے بھیجا ہے اور اچھے افعال کے مکمل کرنے کے لئے۔ براء فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ لوگوں میں سب سے زیادہ حسین چہرے والے اور سب سے زیادہ اچھے اخلاق والے تھے، بہت زیادہ اور چھوٹے قد کے بھی نہ تھے۔ انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں میں نے دس سال رسول اللہ ﷺ کی خدمت کی۔ آپ ﷺ نے مجھے کبھی اف نہیں کہا اور نہ کسی کام کے کرنے پر مجھے یہ کہا کہ تونے یہ کیوں کیا ہے اور نہ کسی چیز کی وجہ سے جس کو میں نے چھوڑ دیا ہو اور رسول اللہ ﷺ لوگوں میں سے اخلاق کے اعتبار سے سب سے زیادہ اچھے تھے اور میں نے کبھی کسی ریشم اور کسی اور چیز کو نہیں چھوا جو آپ (علیہ السلام) کی ہتھیلی سے زیادہ نرم ہو اور نہ میں نے کستوری اور کوئی خوشبو ایسی سونگھی جو رسول اللہ ﷺ کے پسینہ سے زیادہ خوشبودار ہو۔ عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ فحش گو اور بدکلامی کرنے والے نہ تھے اور آپ (علیہ السلام) فرمایا کرتے تھے کہ تم میں سے بہترین لوگ تم میں اچھے اخلاق والے ہیں۔ حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے سامنے مدینہ کے راستوں میں سے کسی راستے میں آئی اور کہا یارسول اللہ ! ﷺ مجھے آپ (علیہ السلام) سے ایک کام ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا اے فلاں کی ماں ! تو مدینہ کی گلیوں میں سے جس میں جا بیٹھ میں تیرے ساتھ بیٹھ جائوں گا۔ راوی کہتے ہیں اس نے ایسا کیا تو رسول اللہ ﷺ اس کے پاس بیٹھ گئے حتیٰ کہ اس کی جو ضرورت تھی وہ پوری کی۔ انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں اگر اہل مدینہ کی لونڈیوں میں سے کوئی لونڈی رسول اللہ ﷺ کے ہاتھ کو پکڑ کر جہاں چاہتی آپ (علیہ السلام) کے ساتھ چلتی ۔ انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی مرد کو مصافحہ کرتے تو اس کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ نہ کھینچتے جب تک وہ خود اپنا ہاتھ نہ کھینچ لے اور اپنے چہرے کو اس کے چہرے سے نہ پھیرتے حتیٰ کہ وہ خود اپنے چہرے کو پھیر لے اور آپ (علیہ السلام) کو کبھی کسی سامنے بیٹھے ہوئے شخص کی طرف ٹانگیں پھیلائے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھ سے کسی چیز کو نہیں مارا مگر یہ کہ اللہ کے راستے میں جہاد کریں اور نہ کسی خادم کو مارا اور نہ کسی بیوی کو۔ انس ؓ فرماتے ہیں میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ چل رہا تھا۔ آپ (علیہ السلام) پر نجرانی چادر تھی موٹے کنارے والی تو آپ (علیہ السلام) کو ایک بدو ملا، اس نے آپ (علیہ السلام) کی چادر پکڑ کر زور سے کھینچی اور آپ ﷺ بدو کے سینے کی طرف لوٹ گئے حتیٰ کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے کندھے کی جانب دیکھا کہ اس پر چادر کے کنارے نشان ڈال چکے ہیں اس کی سختی سے کھینچنے کی وجہ سے۔ پھر اس نے کہا اے محمد ! ﷺ میرے لئے اس مال میں سے حکم کریں جو آپ (علیہ السلام) کے پاس اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ پھر رسول اللہ ﷺ اس کی طرف متوجہ ہوئے پھر ہنسے اور اس کے لئے عطاء کا حکم دیا۔ ابوالدرداء ؓ نے نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے کہ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ سب سے وزنی چیز جو مومن کے میزان میں رکھی جائے گی قیامت کے دن وہ اچھے اخلاق ہیں اور اللہ تعالیٰ فحش گو، بیہودہ بات کرنے والے کو سخت ناپسند کرتے ہیں۔ ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ کرام ؓ کو فرمایا کیا تم جانتے ہو سب سے زیادہ کون سی چیز ہے جو لوگوں کو جہنم میں داخل کرے گی ؟ انہوں نے کہا اللہ اور اس کا رسول ﷺ زیادہ جانتے ہیں۔ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا سب سے زیادہ لوگوں کو جہنم میں دو جوف (سوراخ) داخل کریں گے شرمگاہ اور منہ۔ کیا تم جانتے ہو لوگوں کو سب سے زیادہ کیا چیز جنت میں داخل کرے گی ؟ انہوں نے کہا اللہ اور اس کا رسول ﷺ زیادہ جانتے ہیں آپ (علیہ السلام) نے فرمایا بیشک سب سے زیادہ جو چیز لوگوں کو جنت میں داخل کرے گی وہ اللہ سے ڈرنا اور اچھے اخلاق ہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ بیشک مومن اپنے اچھے اخلاق کے ذریعے رات کو قیام کرنے والے اور دن کو روزہ رکھنے والے کے درجہ کو پالیتا ہے۔
Top