Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 91
الَّذِیْنَ جَعَلُوا الْقُرْاٰنَ عِضِیْنَ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو جَعَلُوا : انہوں نے کردیا الْقُرْاٰنَ : قرآن عِضِيْنَ : ٹکڑے ٹکڑے
یعنی قرآن کو (کچھ ماننے اور کچھ نہ ماننے سے) ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا۔
(15:91) یہ آیت المقتسمین کی صفت ہے۔ عضین۔ پارہ پارہ۔ ٹکڑے ٹکڑے۔ یہ العضۃ سے ہے جس کے معنی ہیں کسی چیز کا ٹکڑا۔ اس کی جمع عضون وعضین ہے اسی سے العضو اور العضو ہے جس کا معنی ہیں۔ بدن کا ایک حصہ یا ٹکڑا۔ جعلوا القران عضین جنہوں نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا۔ یعنی کسی نے کہا کہ جادو ہے اور کسی نے کہا کہ پہلے لوگوں کی کہانیاں اور قصے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ بعض نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا مفہوم یہ بیان کیا کہ انہوں نے بعض باتیں مان لیں اور بعض کا انکار کردیا۔
Top