Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 41
وَ لَقَدْ صَرَّفْنَا فِیْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لِیَذَّكَّرُوْا١ؕ وَ مَا یَزِیْدُهُمْ اِلَّا نُفُوْرًا
وَ : لَقَدْ صَرَّفْنَا : البتہ ہم نے طرح طرح سے بیان کیا فِيْ : میں هٰذَا الْقُرْاٰنِ : اس قرآن لِيَذَّكَّرُوْا : تاکہ وہ نصیحت پکڑیں وَمَا : اور نہیں يَزِيْدُهُمْ : بڑھتی ان کو اِلَّا : مگر نُفُوْرًا : نفرت
اور ہم نے اس قرآن میں طرح طرح کی باتیں بیان کی ہیں تاکہ لوگ نصیحت پکڑیں مگر وہ اس سے اور بدک جاتے ہیں۔
(17:41) صرفنا۔ ماضی جمع متکلم تصریف (تفعیل) مصدر۔ ہم نے پھیر پھیر کر سمجھایا۔ ہم نے طرح سے بیان کیا۔ ہم نے اس کو طرح طرح سے بانٹا یا تقسیم کیا۔ کسی شے کے ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف اور ایک امر سے دوسرے امر کی طرف پلٹنے اور تبدیل کرنے کے لئے بولا جاتا ہے جیسے تصریف الریاح ہوائوں کو ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف لوٹانا۔ وصرفنا الایات (46:127) اور ہم نے آیات کو لوٹا لوٹا کر بیان کیا۔ اور صرفنا فیہ من الوعید (20:113) اور ہم نے اس میں طرح کے وعید بیان کر دئیے ہیں۔ لیذکرو۔ لام تعلیل یذکروا مضارع منصوب (نصب بوجہ عمل لام) جمع مذکر غائب تذکر (تفعیل) سے کہ وہ نصیحت پکڑیں۔ یذیدہم۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ ضمیر فاعل ۔ تصریف کے لئے ہے۔ ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب۔ نفورا۔ مصدر منصوب (نصر۔ ضرب) دور ہونا۔ بھاگنا۔ ما یزیدہم الا نفورا۔ (لیکن) اس بار بار اور پھیر پھیر کر سمجھانے نے ان میں نفرت کو ہی بڑھایا یعنی وہ اور زیادہ اس سے بدکے اور دور بھاگے۔ تفر (عن) کسی چیز سے روگردانی کرنا۔ نفر (الی) کسی کی طرف دوڑ کر آنا۔
Top