Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 61
فَلَمَّا تَرَآءَ الْجَمْعٰنِ قَالَ اَصْحٰبُ مُوْسٰۤى اِنَّا لَمُدْرَكُوْنَۚ
فَلَمَّا : پس جب تَرَآءَ : دیکھا ایکدوسرے کو الْجَمْعٰنِ : دونوں جماعتیں قَالَ : کہا (کہنے لگے) اَصْحٰبُ مُوْسٰٓي : موسیٰ کے ساتھی اِنَّا : یقیناً ہم لَمُدْرَكُوْنَ : پکڑ لیے گئے
جب دونوں جماعتیں آمنے سامنے ہوئیں تو موسیٰ کے ساتھی کہنے لگے کہ ہم تو پکڑ لئے گئے
(26:61) تراء ماضی واحد مذکر غائب وہ دونوں ایک دوسرے کو دیکھنے لگے۔ تراء ی (تفاعل) سے جس کے معنی باہم ایک دوسرے کے اس طرح مقابل ہونے کے ہیں کہ یہ اس کو دیکھ سکے اور وہ اس کو۔ الجمعن : جمع کا تثنیہ ہے دو گروہ، دو فوجیں، دو جماعتیں۔ پس جب دونوں گروہوں نے ایک دوسرے کو دیکھا۔ لمدرکون۔ لام تاکید کا مدرکون اسم مفعول جمع مذکر مدرک واحد ادراک افعال۔ ہم پکڑے گئے۔
Top