Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Madarik-ut-Tanzil - Al-Baqara : 7
خَتَمَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ وَ عَلٰى سَمْعِهِمْ١ؕ وَ عَلٰۤى اَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ١٘ وَّ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ۠ ۧ
خَتَمَ اللَّهُ
: اللہ نے مہرلگادی
عَلَىٰ
: پر
قُلُوبِهِمْ
: ان کے دل
وَعَلَىٰ
: اور پر
سَمْعِهِمْ
: ان کے کان
وَعَلَىٰ
: اور پر
أَبْصَارِهِمْ
: ان کی آنکھیں
غِشَاوَةٌ
: پردہ
وَلَهُمْ
: اور ان کے لئے
عَذَابٌ عَظِيمٌ
: بڑا عذاب
خدا نے ان کے دلوں اور کانوں پر مہر لگا رکھی ہے، اور ان کی آنکھوں پر پردہ (پڑا ہوا) ہے، اور انکے لئے بڑا عذاب (تیار) ہے
وَلَھُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ : (اور آخرت میں ان کو بڑا عذاب ہونے والا ہے) عذاب کا لفظ نکال کی طرح ہے بناوٹ ومعنی ہر دو لحاظ سے کیونکہ تم کہو گے۔ اعذب عن الشیٔ یعنی جب وہ کسی چیز سے رک جائے جیسا کہتے ہیں نکل عنہ وہ اس سے باز آیا۔ عظیم و کبیر کا فرق : یہ ہے کہ عظیم حقیر کے بالمقابل آتا ہے۔ کبیر صغیر کے مقابل آتا ہے گویا عظیم کبیر سے بڑھ کر ہے جیسا حقیر صغیر سے کمتر ہے۔ یہ دونوں اجسام واحداث کے بارے میں استعمال ہوتے ہیں۔ مثلًا کہو گے رجل عظیم و کبیر۔ مراد یہ ہوگی کہ اس کا جسم بڑا ہے یا رعب بڑا ہے۔ نکرہ لانے کی وجہ : غشاوۃ کو نکرہ لائے کہ ان کی آنکھوں پر ایک قسم کا پردہ ہے یہ وہ پردہ نہیں جس کو لوگ پردہ کہتے ہیں اور ان کے لیے بڑے دکھوں میں سے ایک بڑی قسم سے عذاب دیا جائے گا۔ جس کی حقیقت اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں۔ تذکرئہ منافقین : وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَبِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ : (اور لوگوں میں سے بعض ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ تعالیٰ اور قیامت پر ایمان لائے) ۔ ربط : اللہ تعالیٰ نے سورت کو شروع فرمایا۔ ان لوگوں کے تذکرہ سے جو دین میں اخلاص اختیار کرنے والے ہیں۔ اور ان کی زبانیں اور دل حق کی موافقت کرنے والے ہیں پھر دوسرے نمبر پر ان لوگوں کا ذکر کیا جو دل و زبان سے کافر ہیں تیسرے نمبر پر منافقین کا ذکر کیا جو منہ سے ایمان لائے مگر دل ان کے مومن نہیں۔ یہ کفار کی خبیث ترین قسم ہے کیونکہ انہوں نے ایمان کے ساتھ کفر کو تمنا و استہزاء کی بناء پر ملالیا۔ اس لیے ان کے بارے میں سورة نساء کی آیت نمبر 45 1: ان المنٰٰفقین فی الدرک الاسفل من النار۔ اتری۔ قول مجاہد : مجاہد (رح) فرماتے ہیں سورة بقرہ کی شروع کی چار آیات میں ایمان والوں کی تعریف اور دو آیات میں کفار کا تذکرہ اور تیرہ آیات میں منافقین کا تذکرہ ہے ان میں ان کے مکر خبائث۔ حماقت بتلائی اور ان کی جہالت کا پردہ چاک کیا اور مثال کے طور پر ان کی مجنونانہ حرکات ظاہر کیں اور ان کی سرکشی اور اندھے پن پر مہر لگا دی اور ان کو بہرہ گونگا اندھا قرار دیا اور ان کیلئے بدترین مثالیں بیان فرمائیں منافقین کے واقعہ کو اول سے آخر تک کفروا کے واقعہ پر عطف فرمایا۔ جیسا کہ جملہ کا عطف جملہ پر ہوتا ہے۔ الناس کا اصل أناس ہے ہمزہ کو بطور تخفیف کے حذف کرلیا۔ اور ہمزہ کا حذف لام تعریف کی صورت میں لازم کی طرح ہے۔ کیونکہ الا ناس۔ نہیں بولا جاسکتا اور اس کا اصل انسان ” واناسی، انس “ اس پر استشہاد کے لیے کافی ہے۔ انسان کی وجہ ٔ تسمیہ : انسان کو انسان کہنے کی وجہ ان کا ظاہر ہونا اور اس لیے بھی کہ ایک دوسرے سے مانوس ہوتے ہیں۔ یعنی دیکھتے ہیں۔ جبکہ جن کو جن ان کے چھپنے کی وجہ سے کہا جاتا ہے۔ ناسٌ کا وزن فعال ہے، کیونکہ وزن کی بنیاد اصل پر ہوتی ہے یہ اسم جمع ہے لام تعریف اس میں جنس کے لیے آیا ہے۔ مَنْ موصوفہ ہے یَقُوْلُ ۔ اس کی صفت ہے گویا عبارت اس طرح ہے ناس یقولون کذا (لوگوں میں سے بعض لوگ اس طرح کہتے ہیں) وجہ ذکر ایمان باللہ والیوم الآخرۃ : یہاں ایمان باللہ اور یوم آخرت کو انہوں نے خاص طور پر ذکر کیا۔ حالانکہ وہ ایسا وقت ہے جو آکر رہے گا۔ اور وہ ایسا ہمیش ہے جس میں انقطاع نہیں اس کو یوم آخرت اس لیے فرمایا کیونکہ وہ ختم ہونے والے اوقات سے پیچھے آنے والا ہے۔ نمبر 2: نشر کے اس محدود وقت کے بعد ہے۔ جنتی جنت میں اور دوزخی دوزخ میں داخل ہوجائیں گے۔ کیونکہ منافقین کو وہم پیدا ہوا کہ انہوں نے ایمان کی دونوں جانبین اول وآخر کا احاطہ کرلیا، اور یہ اس لئے کہ مسائل اعتقادیہ کا مرجع مبدأ ہے اور مبدأ کی حقیقت صانع کا علم اور اس کی صفات واسماء کا معلوم کرنا ہے اور معاد کے اٹھائے جانے کا علم، ، قبور سے اٹھانا، پل صراط، میزان اور آخرت کے دیگر تمام احوال ہیں۔ باء کی وجہ : باء کو دوبارہ لا کر اشارہ کردیا انہوں نے دونوں پر اپنے ایمان کے صحیح اور مستحکم ہونے کا دعویٰ کیا اور یہ اس ارشاد الٰہی کے مطابق ہے۔ وَمَاھُمْ بِمُؤْمِنِیْنَ ، (حالانکہ وہ مومن نہیں) گویا باء کو لا کر ان کے دعویٰ کی مکمل تردید کردی) نحو : وَمَاھُمْ بِمُؤْمِنِیْنَ میں فاعل کی حالت کو ذکر کیا نہ کہ فعل کی اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَبِالْیَوْمِ الْاٰخِرِمیں فعل کی حالت کو ذکر کیا نہ کہ فاعل کی۔ کیونکہ مقصود ان کے دعوے کا انکار ہے اور انتہائی بلیغ ومؤکد انداز سے اس کی نفی ہے کہ ان کا گروہ مؤمنوں کی جماعت سے خارج ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد المائدہ آیت نمبر : 3 یریدون ان یخرجوا من النار وما ھم بخارجین منھا۔ میں اس طرح ہے۔ اور یہ انداز کلام۔ ” مایخرجون منھا “ کہنے کی نسبت زیادہ بلیغ ہے۔ ایک نکتہ : ایمان کو دوسری آیت میں مطلقاً ذکر کیا۔ جبکہ پہلی میں مقید۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دونوں احتمال ہیں۔ نمبر 1: تقیید مراد لیں اور اس پر دلالت آنے کی وجہ سے تقیید کو چھوڑ دیں۔ نمبر 2ـ: یہ بھی احتمال ہے کہ اصل ایمان کی نفی مراد لیں اور اس کے ضمن میں وہ نفی آجائے جو پہلے مذکور ہوئی ہے۔ ردِ کر امیہ : آیت میں فرقہ کر امیہ (کے باطل عقیدہ) کی تردید ہے کہ ایمان صرف زبانی اقرار کو کہتے ہیں کیونکہ آیت میں منافقین کے ایمان کی نفی کی گئی ہے۔ حالانکہ اقرار تو ان کا موجود تھا۔ یہ آیت اہل سنت کے قول کی تائید کرتی ہے۔ کہ ایمان اقرار زبانی اور تصدیق جنانی کا نام ہے۔ ماجو نفی کی تاکید کے لئے لایا گیا اس کی خبر پر باء داخل ہے تاکہ سامع جب اول کلام سے غافل ہو تو شدت انکار پر اسی سے استدلال کرسکے۔ مَنْ ۔ لفظًا واحد ہے اسی لئے یقول کا فعل واحد لائے اور معنی کا لحاظ کرکے لائے۔ تفسیر یُخٰـدِعُوْنَ اللّٰہَ : (اس لیے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے دھوکے کا معاملہ کرتے ہیں) نمبر 1: یعنی رسول اللہ ﷺ کو دھوکہ دیتے ہیں اس مضاف کو اسی طرح حذف کردیا جیسا فرمان خدا وندی سورة یوسف آیت نمبر 87 وَسْئَلِ الْقَرْیَۃَ (اے اہل قریہ) ابوعلی وغیرہ نے اسی طرح کہا۔ مطلب یہ ہوا کہ ایسی چیز ظاہر کرتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہے۔ مخادعت کا معنی : ال خداع : نفس کے اندر جو کچھ ہو اس کے الٹ ظاہر کرنا۔ نکتہ نمبر 1: اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر ﷺ کے مرتبہ کو معظم و بلند کیا۔ کہ آپ کے دھوکہ دئیے جانے کو اپنا خدا قرار دیا جیسا کہ سورة فتح آیت نمبر 10۔” میں اِنَّ الَّذِیْنَ یُبَایِعُوْنَکَ اِنَّمَا یُبَایِعُوْنَ اللّٰہَ یَدُ اللّٰہِ فَوْقَ اَ یْدِیْھِمْ “ حضور ﷺ کے دست اقدس کو اللہ تعالیٰ نے اپنا ہاتھ قرار دیا۔ نمبر 2: یہ بھی کہا گیا وہ اپنے زعم کے مطابق اللہ کو دھوکہ دیتے ہیں کیونکہ ان کے خیال میں اللہ تعالیٰ کی ذات ان میں سے ہے۔ جن کو دھوکہ دینا صحیح ہے یہ تمثیل اکثر دو سے زیادہ کے لیے استعمال ہوتی ہے مثلًا تم کہو گے۔ عاقبت اللص۔ میں نے چور کو سزا دی۔ یہ یخدعون بھی پڑھا گیا ہے۔ نحوی تحقیق : نحو : نمبر 1: یہ یقول کا بیان ہے۔ نمبر 2 یا جملہ مستانفہ ہے۔ گویا کہا گیا کہ وہ جھوٹے ایمان کا کیوں دعویٰ کرتے ہیں اس میں ان کا کیا فائدہ ہے۔ جواباً کہا گیا کہ وہ اللہ تعالیٰ سے دھوکہ کرتے ہیں اور اس میں ان کی منفعت یہ ہے۔ کہ کفار کی طرح ان سے لڑائی نہیں کی جاتی۔ اور مؤمنین کے احکامات ان پر لاگو ہیں۔ اور وہ غنائم سے حصہ پاتے ہیں۔ وغیرہ صاحب الوقوف کا قول : صاحب الوقوف نامی کتاب کے مصنف نے کہا کہ ” مؤمنین “ پر وقف لازم ہے کیونکہ وصل کرنے میں تقدیر عبارت یہ بن جائے گی۔ وما ھم بمؤمنین مخادعِین خدا کے وصف کی نفی ہوجائے گی جیسے کہ تم کہو۔ ماھوبرجل کا ذب وہ جھوٹا آدمی نہیں۔ حالانکہ یہاں تو مقصد ان کے ایمان کی نفی اور خدا کا ان کے لیے ثابت کرنا ہے۔ نمبر 2: جنہوں نے یخادعون کو یقول کی خبر سے حال قرار دیا اور یقول کو اس میں عامل قرار دیا تو ان کے مطابق تقدیر عبارت اس طرح ہوگی۔ یقول اٰمنا با للّٰہ مخادعین۔ وہ کہتے ہیں ہم تو اللہ پر ایمان لائے حالانکہ وہ دھوکہ دینے والے ہیں۔ نمبر 3: بمؤمنین : نحو : یہ یقول کی ضمیر سے حال ہے اور اس کا عامل اسم فاعل ہے اس صورت میں تقدیر عبارت یہ ہوگی۔ وماھم بمؤمنین فی حال خدا عھم : (وہ اپنے دھوکہ کی حالت میں مومن نہیں ہوسکتے) اس صورت میں مؤمنین پر وقف بھی نہ ہوگا۔ پہلی ترکیب۔ سب سے بہتر ہے۔ ” وَالَّذِیْنَ ٰامَنُوْا “ (اور ایمان والوں کو دھوکہ دیتے ہیں) وہ رسول اللہ ﷺ اور مؤمنین کو ایمان ظاہر کرکے اور کفر چھپا کر دھوکہ دیتے ہیں۔ وَمَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَھُمْ (حالانکہ وہ دھوکہ نہیں دیتے مگر اپنے آپ کو) وہ یہ دھوکہ بازوں کے ساتھ ملا جلامعاملہ اپنی جانوں کے ساتھ کرتے تھے۔ کیونکہ اس کا نقصان انہی کو پہنچے گا۔ اور ان کے دھوکے کا نچوڑ آخرت کا عذاب ہے جو ان کی طرف لوٹ آیا۔ پس گویا انہوں نے اپنے آپ کو دھوکہ دیا۔ ابو عمرو۔ نافع اور ابن کثیر مکی نے۔ مطابقت کے لیے۔ ” مایخادعون “ پڑھا ہے مگر پہلے لوگوں کو عذریہ ہے کہ خدع اور خادع۔ اس جگہ ایک معنی دیتے ہیں (اس لیے اسی طرح پڑہیں گے) ۔ نفس کی مراد : النفس : کسی چیز کی ذات و حقیقت کو کہتے ہیں۔ پھر یہ دل اور روح کے لیے بھی کہا جانے لگا۔ کیونکہ نفس کا قیام انہی دو پر ہے۔ اسی طرح خون کو بھی نفس کہتے ہیں۔ کیونکہ نفس کا قوام خون سے ہے۔ اور پانی کو بھی نفس کہتے ہیں۔ کیونکہ نفس کو اس کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔” انفس “ سے یہاں مراد انکی ذاتیں ہیں۔ معنی یہ ہوگا۔ اپنی ذاتوں کو دھوکہ دینے کے سبب دھوکہ ان کو چمٹنے والا ہے۔ ان سے آگے تجاوز نہیں کرتا۔
Top