Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 86
اَلَمْ یَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا الَّیْلَ لِیَسْكُنُوْا فِیْهِ وَ النَّهَارَ مُبْصِرًا١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا وہ نہیں دیکھتے اَنَّا : کہ ہم جَعَلْنَا : ہم نے بنایا الَّيْلَ : رات لِيَسْكُنُوْا : کہ آرام حاصل کریں فِيْهِ : اس میں وَالنَّهَارَ : اور دن مُبْصِرًا : دیکھنے کو اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيٰتٍ : البتہ نشانیاں لِّقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : ایمان رکھتے ہیں
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے رات کو (اس لئے) بنایا ہے کہ اس میں آرام کریں اور دن کو روشن (بنایا کہ اس میں کام کریں ؟ ) بیشک اس میں مومن لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں
(27:86) الم یروا۔ ہمزہ استفہامیہ ہے لم یروا مضارع نفی جحد بلم صیغہ جمع مذکر غائب ۔ کیا ہو نہیں دیکھتے ۔ یعنی کیا وہ نہیں جانتے۔ لیسکنوا۔ لام تعلیل کا ہے یسکنوا مضارع منصوب (بوجہ عمل لام) سکون مصدر (باب نصر) تاکہ آرام حاصل کریں۔ مبصرا واحد مذکر اسم فاعل بحالت نصب۔ ابصار (افعال) مصدر۔ دیکھنے والا۔ دکھانے والا۔ جو خود واضح اور روشن ہو وہ بھی مبصر ہے اور جو دوسروں کو واضح اور روشن کر دے وہ بھی مبصر ہے۔ دن خود بھی روشن ہے اور دوسری چیزوں کو روشن بنانے والا بھی۔
Top