Anwar-ul-Bayan - Az-Zumar : 45
وَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَحْدَهُ اشْمَاَزَّتْ قُلُوْبُ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ١ۚ وَ اِذَا ذُكِرَ الَّذِیْنَ مِنْ دُوْنِهٖۤ اِذَا هُمْ یَسْتَبْشِرُوْنَ
وَاِذَا : اور جب ذُكِرَ اللّٰهُ : ذکر کیا جاتا ہے اللہ وَحْدَهُ : ایک۔ واحد اشْمَاَزَّتْ : متنفر ہوجاتے ہیں قُلُوْبُ : دل الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں رکھتے بِالْاٰخِرَةِ ۚ : آخرت پر وَاِذَا : اور جب ذُكِرَ : ذکر کیا جاتا ہے الَّذِيْنَ : ان کا جو مِنْ دُوْنِهٖٓ : اس کے سوا اِذَا : تو فورا هُمْ : وہ يَسْتَبْشِرُوْنَ : خوش ہوجاتے ہیں
اور جب تنہا خدا کا ذکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل منقبض ہوجاتے ہیں اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو خوش ہوجاتے ہیں
(39:45) اشمازت ماضی واحد مؤنث غائب اشمیزاز (افعیلال) مصدر سے منقبض یا گرفتہ ہوجانا۔ غم و غصہ سے اس طرح بھر جانا کہ چہرے سے رکاوٹ اور نفرت کا اظہار ہونے لگے۔ ش م ء ز مادہ۔ (ان کے دل کڑھنے لگتے ہیں) ذکر۔ ماضی مجہول واحد مذکر غائب ذکر سے (باب نصر) ذکر کیا گیا ۔ ذکر کیا جاتا ہے۔ ذکر کیا جائے۔ اذا ہم یستبشرون : اذا مفاجاتیہ ہے۔ ہم ضمیر جمع مذکر غائب الذین لایؤمنون بالاخرۃ کی طرف راجع ہے۔ یستبشرون مضارع جمع مذکر غائب استبشار (استفعال) مصدر وہ خوش ہوجاتے ہیں۔ اذا ہم یستبشرون تو فورا اسی وقت وہ خوشیاں منانے لگتے ہیں ۔
Top