Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 84
حَتّٰۤى اِذَا جَآءَنَا قَالَ یٰلَیْتَ بَیْنِیْ وَ بَیْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَیْنِ فَبِئْسَ الْقَرِیْنُ
حَتّىٰٓ : یہاں تک کہ اِذَا جَآءَنَا : جب وہ آئے گا ہمارے پاس قَالَ : کہے گا يٰلَيْتَ : اے کاش بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنَكَ : اور تمہارے درمیان بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ : دوری ہوتی دو مشرقوں کی فَبِئْسَ الْقَرِيْنُ : تو بہت برا ساتھی (نکلا)
اور جب ہم نے تم سے عہد لیا کہ آپس میں کشت و خون نہ کرنا اور اپنے کو ان کے وطن سے نہ نکالنا تو تم نے اقرار کرلیا اور تم (اس بات کے) گواہ ہو
(2:84) لا تسفکون (مضاعر منفی صیغہ جمع مذکر حاضر) خبر بمعنی نہی۔ تشریح کے لئے ملاحظہ ہو آیۂ سابقہ (2:83) لاتعبدون کے محاذ، تسفکون ۔ سفک مصدر (باب ضرب) سے مشتق ہے۔ جس کے معنی خون بہانا اور آنسو بہانے کے ہیں۔ لاتسفکون دماء کم آپس میں کشت و خون نہیں کروگے۔ دماء کم۔ مضاف، مضاف الیہ ۔ تمہارا خون فائدہ : لاتسفکون سے لے کر من دیارکم تک میثاق کا مضمون ہے اور یہ بدل ہے میثاق کا ثم اقررتم۔ ثم تراخی فی الرتبۃ۔ اقررتم۔ ماضی جمع مذکر حاضر کا صیغہ ہے اترار (افعال) مصدر سے پھر تم نے اس پر پابند رہنے کا اعتراف بھی کرلیا۔ وانتم تشھدون۔ حال مؤکدہ ہے۔ یعنی اور تم اس بات کے گواہ ہو کہ یہ عہد ہوا تھا ۔ تشھدون مضارع کا صیغہ جمع مذکر حاضر شھود (باب سمع) مصدر سے جس کے معنی حاضر ہونے اور موجود ہونے کے ہیں یا اس کا مصدر شھادۃ ہے جس کے معنی گواہی دینے کے ہیں۔
Top