Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 40
اَفَاَنْتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ اَوْ تَهْدِی الْعُمْیَ وَ مَنْ كَانَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ
اَفَاَنْتَ : کیا بھلا تو تُسْمِعُ الصُّمَّ : تو سنوائے گا بہروں کو اَوْ تَهْدِي : یا تو راہ دکھائے گا الْعُمْيَ : اندھوں کو وَمَنْ كَانَ : اور کوئی ہو وہ فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ : کھلی گمراہی میں
کیا تم بہرے کو سنا سکتے ہو ؟ یا اندھے کو راستہ دکھا سکتے ہو ؟ اور جو صریح گمراہی میں ہو اسے (راہ پر لاسکتے ہو) ؟
(43:40) افانت۔ استفہام انکاری تعجبی ہے اس کی تین صورتیں بیان کی ہیں :۔ (1) افانت تسمع الصم کیا آپ بہروں کو سنا سکتے ہیں ؟ (2) افانت تھدی العمی کیا آپ اندھوں کو راہ دکھا سکتے ہیں ؟ (3) افانت تھدی من کان فی ضلل مبین : کیا آپ ان کو راہ راست دکھا سکتے ہیں جو صریح گمراہی میں ہیں (ومن کان کا عطف العمی پر ہے کیونکہ نابینا ہونا اور گمراہ ہونا دو صفتیں الگ الگ ہیں) ۔
Top