Anwar-ul-Bayan - At-Tur : 38
اَمْ لَهُمْ سُلَّمٌ یَّسْتَمِعُوْنَ فِیْهِ١ۚ فَلْیَاْتِ مُسْتَمِعُهُمْ بِسُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍؕ
اَمْ لَهُمْ سُلَّمٌ : یا ان کے لیے کوئی سیڑھی ہے يَّسْتَمِعُوْنَ فِيْهِ ۚ : وہ غور سے سنتے ہیں اس میں (چڑھ کر) فَلْيَاْتِ : پس چاہیے کہ لائے مُسْتَمِعُهُمْ : ان کا سننے والا بِسُلْطٰنٍ مُّبِيْنٍ : کھلی دلیل
یا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے، جس پر (چڑھ کر آسمان سے باتیں) سن آتے ہیں ؟ تو جو سن آتا ہے وہ صریح سند دکھائے
(52:38) ام استفہام انکاری ہے۔ سلم سیڑھی۔ زینہ۔ سیٹھی کے ذریعہ چونکہ آدمی سلامتی کے ساتھ اوپر پہنچ جاتا ہے۔ اس لئے اس کام سلم ہوا۔ اس کی جمع سلالم اور سلالیم ہے۔ یستمعون : مضارع جمع مذکر غائب۔ استماع (افتعال) مصدر ۔ سننا ۔ کان لگا کر سننا باب افتعال کے خواص میں سے تصرف کی خاصیت ہوتی ہے یعنی تحصیل ماخذ میں کوشش کرنا۔ سو یہاں اس کا مطلب ہوگا۔ وہ کان لگا کر یعنی کوشش کرکے سن آتے ہیں۔ (ملاء اعلیٰ کی باتیں۔ آسمان کی باتیں۔ کلام اللہ) فیہ : ای صاعدین فیہ۔ اس سیڑھی پر چڑھ کر یا چڑھتے ہوئے یہ پھر (محذوف) فاعل یستمعون سے حال ہے یستمعون کا مفعول محذوف ہے۔ ای کلام الملئکۃ۔ روح البیان میں یستمعون فیہ کی تشریح کرتے ہوئے لکھا ہے :۔ فیہ متعلق محذوف ھو حال عن فاعل یستمعون۔ ای یستمعون صاعدین فی ذلک السلم ومفعول یستمعون محذوف ای الی کلام الملئکۃ فیہ۔ محذوف سے متعلق ہے جو یستمعون کے فاعل سے حال ہے یعنی اس سیڑھی پر چڑھتے ہوئے یا چڑھ کر کان لگا کر (چوری چھپے) سن لیتے ہیں۔ یستمعون کا مفعول محذوف ہے ای کلام الملئکۃ یعنی فرشتوں کا کلام۔ (یا آسمان کی باتیں یا اللہ کا کلام) ۔ ایسر التفاسیر میں ہے ام لہم سلم یستمعون فیہ ای الہم مرقی الی السماء یرقون فیہ فیسمعون کلام المئلکۃ فیأتون بہ ویعارضون الرسول فی کلامہ۔ کیا ان کے پاس آسمان پر جانے کی کوئی سیڑھی ہے جس پر چڑھ کر وہ فرشتوں کی باتیں سن لیتے ہیں۔ اور آکر رسول (مقبول ﷺ ) کی کلام کی مخالفت کرتے ہیں اور اس پر اعتراض کرتے ہیں۔ فلیات ۔۔ یہ جملہ جواب شرط ہے اس سے قبل جملہ شرطیہ محذوف ہے یعنی اگر ایسا ہے (کہ ان کے پاس آسمانوں پر چڑھنے کے لئے کوئی زینہ ہے جس کے ذریعہ یہ اوپر چڑھ کر وہاں جو قضا و قدر کے فیصلے ہوتے ہیں انہیں سن پاتے ہیں تو فلیات مستمعہم بسلطن مبین۔ تو ان میں سے ایسی باتیں سن پالینے والا اس پر روشن اور واضح دلیل پیش کرے۔جواب شرط کا ہے لیات ب امر کا صیغہ واحد مذکر غائب ۔ چاہیے کہ وہ لائے، اتیان (باب ضرب) مصدر۔ مستمعہم مضاف مضاف الیہ۔ مستمع اسم فاعل واحد مذکر استماع (افتعال) مصدر خوب سننے والا۔ مضاف ہم ضمیر جمع مذکر غائب مضاف الیہ۔ سلطن مبین : موصوف و صفت۔ سلطان برہان، دلیل۔ سند۔ قوت۔ زور یہاں مراد سند ہے۔ مبین اسم فاعل واحد مذکر۔ ابانۃ (افعال) مصدر۔ کھلا ہوا۔ ظاہر ۔ ظاہر کرنے والا۔
Top