Anwar-ul-Bayan - Al-Haaqqa : 44
وَ لَوْ تَقَوَّلَ عَلَیْنَا بَعْضَ الْاَقَاوِیْلِۙ
وَلَوْ تَقَوَّلَ : اور اگر بات بنا لیتا۔ بات گھڑ لیتا عَلَيْنَا : ہم پر بَعْضَ : بعض الْاَقَاوِيْلِ : باتیں
اگر یہ پیغمبر ہماری نسبت کوئی بات جھوٹ بنا لائے
(69:44) ولو تقول علینا : واؤ عاطفہ، لو حرف شرط تقول ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب تقول (تفعل) مصدر سے۔ اس نے بنا لیا۔ اس نے گھڑ لیا۔ اس نے باندھ لیا۔ تقول کے معنی اپنے دل سے گھڑ کر دوسرے کی طرف سے کہہ دینا۔ اقاویل جمع اقوال کی جمع ہے قول کی بمعنی بات جیسے ابابیت جمع ہے ابیات کی جو جمع ہے بیت کی۔ تقول کی مناسبت سے یہاں اقوال سے مراد بھی اقوال المفتراۃ (من گھڑت اقوال) لیا جائے گا۔ ترجمہ ہوگا :۔ اگر وہ گھڑ کر بعض باتیں ہماری طرف منسوب کرتا۔
Top