Anwar-ul-Bayan - Al-A'raaf : 205
وَ اذْكُرْ رَّبَّكَ فِیْ نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَّ خِیْفَةً وَّ دُوْنَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَ الْاٰصَالِ وَ لَا تَكُنْ مِّنَ الْغٰفِلِیْنَ
وَاذْكُرْ : اور یاد کرو رَّبَّكَ : اپنا رب فِيْ : میں نَفْسِكَ : اپنا دل تَضَرُّعًا : عاجزی سے وَّخِيْفَةً : اور ڈرتے ہوئے وَّدُوْنَ : اور بغیر الْجَهْرِ : بلند مِنَ : سے الْقَوْلِ : آواز بِالْغُدُوِّ : صبح وَالْاٰصَالِ : اور شام وَلَا تَكُنْ : اور نہ ہو مِّنَ : سے الْغٰفِلِيْنَ : بیخبر (جمع)
اور اپنے پروردگار کو دل ہی دل میں عاجزی اور خوف سے اور پست آواز سے صبح و شام یاد کرتے رہو اور دیکھنا غافل نہ ہونا۔
(7:205) تضرعا بروزن تفعل مصدر ہے۔ عاجزی کرنا۔ گڑگڑانا۔ خیفۃ۔ خاف یخاف (فتح) کا مصدر ہے۔ خوف۔ ڈر۔ امام راغب لکھتے ہیں کہ خیفۃ کے معنی ہیں خوف کی حالت۔ قرآن میں ہے کہ : فاوجس فی نفسہ خیفۃ موسی۔ قلنا لاتخف (20:67) (حضرت) موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے دل میں خوف محسوس کیا۔ ہم نے کہا (اے موسیٰ ) مت ڈر۔ کبھی خیفۃ بمعنی خوف بھی آتا ہے۔ مثلاً والملئکۃ من خیفتہ (13:13) اور فرشتے سب اس کے خوف سے۔ دون الجھر۔ چپکے چپکے۔ بغیر بلند آواز کئے۔ اتعدو صبح صبح کا نکلنا، صبح صبح کو پہنچنا، فجر اور طلوع آفتاب کا درمیانی وقت۔ دن کا ابتدائی حصہ میں چلنا۔ یہ الغدوۃ کی جمع بھی ہے الاصال۔ شام ۔ شام کا وقت۔ اصل کی جمع ہے۔ جس کے معنی شام کے وقت کے ہیں۔
Top