Ashraf-ul-Hawashi - Al-A'raaf : 18
قَدْ یَعْلَمُ اللّٰهُ الْمُعَوِّقِیْنَ مِنْكُمْ وَ الْقَآئِلِیْنَ لِاِخْوَانِهِمْ هَلُمَّ اِلَیْنَا١ۚ وَ لَا یَاْتُوْنَ الْبَاْسَ اِلَّا قَلِیْلًاۙ
قَدْ يَعْلَمُ : خوب جانتا ہے اللّٰهُ : اللہ الْمُعَوِّقِيْنَ : روکنے والے مِنْكُمْ : تم میں سے وَالْقَآئِلِيْنَ : اور کہنے والے لِاِخْوَانِهِمْ : اپنے بھائیوں سے هَلُمَّ : آجاؤ اِلَيْنَا ۚ : ہماری طرف وَلَا يَاْتُوْنَ : اور نہیں آتے الْبَاْسَ : لڑائی اِلَّا : مگر قَلِيْلًا : بہت کم
مسلمانو تم میں سے جو منافق لوگوں کو جہاد میں شریک ہونے سے روکتے ہیں اللہ ان کو خوب جانتا ہے اور ان لوگوں کو بھی جو اپنے بھائی بندوں مدینے کے رہنے والوں سے کہتے ہیں مسلمانوں کا ساتھ چھوڑ کر ہمارے پاس چلے آئو اور لڑائی میں بھی شریک نہیں ہوتے مگر کم (تھوڑی دیر کیلئے یا کم پڑتے ہیں
10 ان سے مرد یہود ہیں جو مدینہ کے منافقین سے کہتے تھے کہ محمد ﷺ کا ساتھ چھوڑ کر ہمارے ہاں چلے آئو، محفوظ ہو گے، یا ان سے مراد بھی کچھ دوسری قسم کے منافقین ہیں جو مسلمانوں کے حوصلے پست کرتے اور ان سے کہتے تھے کہ کس چکر میں پڑے ہو بھلا ابو سفیان اور غطفان کے لشکر سے بچ سکو گے ؟ آئو ہمارے ساتھ مل جائو اور ہماری عافیت کوشی کی پالیسی اختیار کرلو۔
Top