Tafseer-e-Baghwi - Hud : 26
اَنْ لَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَ١ؕ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
اَنْ : کہ لَّا تَعْبُدُوْٓا : نہ پرستش کرو تم اِلَّا : سوائے اللّٰهَ : اللہ اِنِّىْٓ اَخَافُ : بیشک میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ : تم پر عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دکھ دینے والا دن
کہ خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو مجھے تمہاری نسبت عذاب الیم کا خوف ہے۔
26۔” ان لا تعبدو الا اللہ انی اخاف علیکم عذاب یوم الیم “ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ نوح (علیہ السلام) کو چالیس سال کی عمر میں نبی بنا کر بھیجا اور اپنی قوم کو نو سو پچاس سال دین کی طرف دعوت دی اور طوفان کے بعد ساٹھ سال زندہ رہے اور ان کی عمر ایک ہزار پچاس سال ہوئی اور مقاتل (رح) فرماتے ہیں کہ سو سال کی عمر میں نبی بنائے گئے اور بعض نے کہا کہ پچاس سال کی عمر میں اور بعض نے کہا ہے کہ دو سو پچاس سال کی عمر میں بھیجے گئے اور نو سو پچاس سال دعوت دی اور طوفان کے بعد دو سو پچاس سال زندہ رہے تو نوح (علیہ السلام) کی عمر کل چودہ سو پچاس سال ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ” فلبث فیھمالف سنۃ الا خمیسن عاما ً ) یعنی ان میں داعی بن کر اتنی مدت رہے۔
Top