Tafseer-e-Majidi - Nooh : 6
اَنْ لَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَ١ؕ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
اَنْ : کہ لَّا تَعْبُدُوْٓا : نہ پرستش کرو تم اِلَّا : سوائے اللّٰهَ : اللہ اِنِّىْٓ اَخَافُ : بیشک میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ : تم پر عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دکھ دینے والا دن
سو میرے بلاوے نے ان کا گریز اور بڑھا ہی دیا،3۔
3۔ یہ سب عرض ومعروض آپ (علیہ السلام) نے اس وقت کی ہے جب آپ (علیہ السلام) ہر ممکن تبلیغ و دعوت اور صدہاسال کے تجربہ کے بعد اپنی قوم کی طرف سے بالکل مایوس ہوچکے ہیں اور برابر یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ جتنی بھی کوشش آپ (علیہ السلام) کی جانب سے اصلا کی ہوتی رہی، ادھر سے اور ضد، انکار و استکبار ہی بڑھتا گیا۔
Top