Tafseer-e-Baghwi - Az-Zumar : 61
وَ یُنَجِّی اللّٰهُ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا بِمَفَازَتِهِمْ١٘ لَا یَمَسُّهُمُ السُّوْٓءُ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
وَيُنَجِّي : اور نجات دے گا اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ اتَّقَوْا : وہ جنہوں نے پرہیزگاری کی بِمَفَازَتِهِمْ ۡ : ان کی کامیابی کے ساتھ لَا يَمَسُّهُمُ : نہ چھوئے گی انہیں السُّوْٓءُ : برائی وَلَا هُمْ : اور نہ وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
اور جو پرہیزگار ہیں انکی (سعادت اور) کامیابی کے سبب خدا انکو نجات دے گا نہ تو ان کو کوئی سختی پہنچے گی اور نہ وہ غمناک ہوں گے
61، وینجی اللہ الذین اتقوا بمفازتھم ، حمزۃ، کسائی اور ابوبکررحمہم اللہ نے ، بمفازاتھم، الف کے ساتھ پڑھا ہے جمع ہونے کی بناء پر یعنی ان راستوں کے ساتھ جوان کو کامیابی اور نجات تک پہنچادیں اور دیگر حضرات نے، بمفازتھم، مفرد ہونے بناء پر پڑھا ہے۔ اس لیے کہ مفازۃ فوز (کامیابی) کے معنی میں ہے۔ یعنی ان کو ان کے اچھے اعمال کی وجہ سے آگ سے نجات دے کر کامیاب کریں لیے گے۔ مبرد (رح) فرماتے ہیں کہ مفازۃ مفعلۃ کے وزن پر فوز سے مشتق ہے اور جمع حسن ہے جیسے سعادۃ اور سعادات، لایمسھم السوء ، ان کو کوئی ناپسند چیزنہ پہنچے گی۔ ، ولا ھم یحزنون،
Top