Tafseer-e-Baghwi - Adh-Dhaariyat : 54
فَتَوَلَّ عَنْهُمْ فَمَاۤ اَنْتَ بِمَلُوْمٍ٢ۗ٘
فَتَوَلَّ عَنْهُمْ : پس منہ موڑ لو ان سے فَمَآ اَنْتَ : پس نہیں آپ بِمَلُوْمٍ : جن پر ملامت کی جائے
کیا یہ لوگ ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کرتے آئے ہیں بلکہ یہ شریر لوگ ہیں
53 ۔” اتواصوابہ “ یعنی ان میں سے پہلوں نے پچھلوں کو وصیت کی اور ایک دوسرے کو تکذیب کرنے کی وصیت کی اور اس پر اتفاق ہوگیا اور الف اس میں ڈانٹ کا ہے۔ ” بل ھم قوم طاغون “ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ جو کچھ میں نے ان کو دیا اور ان پر وسعت کی اس نے ان کو سرکش اور آپ (علیہ السلام) کی تکذیب پر ابھارا۔
Top