Bayan-ul-Quran - Al-Ahzaab : 35
وَ زُخْرُفًا١ؕ وَ اِنْ كُلُّ ذٰلِكَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١ؕ وَ الْاٰخِرَةُ عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُتَّقِیْنَ۠   ۧ
وَزُخْرُفًا : اور سونے کے وَاِنْ كُلُّ : اور بیشک سب ذٰلِكَ : سامان ہے لَمَّا : اگرچہ مَتَاعُ : سامان ہے الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی کا وَالْاٰخِرَةُ : اور آخرت عِنْدَ رَبِّكَ : تیرے رب کے ہاں لِلْمُتَّقِيْنَ : متقی لوگوں کے لیے ہے
اور یہی (چیزیں) سونے کی بھی (ف 6) اور یہ سب (سازوسامان) کچھ بھی نہیں صرف دنیوی زندگی کی چند روزہ کامرانی ہے (پھر فنا آخر فنا) اور آخرت آپ کے رب کے ہاں خدا ترسوں کے لیے ہے۔ (ف 7)
6۔ اس سے معلوم ہوا کہ دنیا واقع میں امر عظیم نہیں ہے، پس وہ منصب عظیم یعنی نبوت کی صلاحیت کی بنا پر بھی نہ ہوگی، بلکہ بناء اس کی صلاحیت کی ملکات فاضلہ موہوبہ من اللہ ہیں جو محمد ﷺ میں بدرجہ اکمل مجتمع ہیں، پس نبوت ان ہی کے لئے زیبا تھی نہ کہ مکہ و طائف کے رئیسوں کے لئے۔ 7۔ پس جو چیز فانی ہو نہ وہ قابل قدر ہے نہ قابل طلب، البتہ آخرت جو کہ باقی ہے وہ اور اس کے تحصیل کے ذرائع کہ اعمال و طاعات ہیں وہ بیشک قابل اعتبار ہیں۔
Top