Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Dure-Mansoor - Adh-Dhaariyat : 1
وَیْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةِۙ
وَيْلٌ
: خرابی
لِّكُلِّ
: واسطے، ہر
هُمَزَةٍ
: طعنہ زن
لُّمَزَةِۨ
: عیب جو
بڑی خرابی ہے ہر اس شخص کے لیے جو عیب نکالنے والا ہو طعنہ دینے والا ہو
1۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ویل لکل ہمزۃ مکہ میں نازل ہوئی۔ 2۔ ابن ابی حاتم نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ ان سے کہا گیا کہ یہ آیت ویل لکل ہمزۃ لمزۃ عیب چیں اور چغلخوروں کے لیے ہلاکت ہے۔ اصحاب محمد ﷺ کے بارے میں نازل ہوئی۔ ابن عمر ؓ نے فرمایا نہ ہم اس کے بارے میں فکر مند ہیں اور نہ قرآن مجید کی دس سورتوں کے بارے میں فکر مند ہیں۔ 3۔ عثمان بن عمر ؓ سے روایت کیا کہ ہم برابر سنتے رہے کہ آیت ویل لکل ہمزہ کسی کے لیے رکاوٹ نہیں ہے بلکہ یہ جمیل بن عامر کے بارے میں نازل ہوئی۔ رقاشی کا یہ خیال ہے۔ 4۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ آیت ویل لکل ہمزہ اخنس بن شریق کے بارے میں نازل ہوئی۔ ضرورت سے زائد بناؤ سنگار کا انجام 5۔ ابن مردویہ والبیہقی نے شعب الایمان میں راشد بن سعد المقدامی سے روایت کیا اور انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جب مجھے اوپر آسمانوں پر لے جایا گیا۔ تو میں کچھ لوگوں کے پاس سے گذرا جن کی کھالیں آگ کی قینچیوں سے کاٹی جارہی تھیں۔ میں نے پوچھا یہ کون لوگ ہیں ؟ جبریل (علیہ السلام) نے بتایا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو زیب وزینت کرتے رہتے تھے اور فرمایا پھر میں ایک بدبو دار کنوئیں کے پاس سے گذرا میں نے اس میں سے سخت قسم کی آوازیں سنیں۔ میں نے پوچھا اے جبریل ! یہ کون لوگ ہیں۔ تو انہوں نے فریا یہ تمہاری وہ عورتیں ہیں جو بناؤ سنگھار کرتی تھیں اور وہ کچھ کرتی تھیں جو ان کے لیے حلال نہیں تھا پھر میں ایسے عورتوں اور مردوں پر گذرا جو ان کے پستانوں سے معلق تھے میں پوچھا اے جبریل ( علیہ السلام) یہ کون ہیں ؟ تو انہوں نے فرمایا یہ طعنہ دینے والے مرد اور طعنہ دینے والے مرد اور طعنہ دینے والی عورتیں۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ویل لکل ہمزۃ لمزہ ہر غیب کرنے والے طعنہ دینے والے کے لیے ہلاکت ہیں۔ 6۔ سعید بن منصور وابن ابی الدنیا فی ذم الغیبۃ وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے کئی طرق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے اللہ تعالیٰ کے اس قول آیت ویل لکل ہمزۃ لمزہ کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا وہ آدمی جو چغلیاں کھا کر جمعیت کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے والا اور دو بھائیوں کے درمیان اکسانے والا۔ 7۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ویل لکل ہمزۃ۔ یعنی طعن کرنے والا اور لمزہ یعنی غیبت کرنے والا۔ طعنہ زنی کرنے کی ممانعت 8۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن ابی الدنیا فی ذم الغیبۃ وابن جریر وابن المنذر نے وابن ابی حاتم اور بیہقی نے شعب الایمان میں مجاہد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ” الہمزہ “ یعنی لوگوں میں طعنہ زنی والا۔ واللمزہ یعنی جو لوگوں کے گوشت کھاتا ہے۔ 9۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے آیت ویل لکل ہمزۃ لمزہ کے بارے میں روایت کیا کہ جو لوگوں کے گوشت کھاتا ہے اور ان پر طعنہ زنی کرتا ہے۔ 10۔ عبد بن حمید نے ابو العالیہ (رح) سے آیت ویل لکل ہمزۃ لمزۃ کے بارے میں روایت کیا کہ جو روبرو طعنے دیتا ہے اور پیٹھ پیچھے عیب لگاتا ہے۔ 11۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے آیت ویل لکل ہمزۃ لمزہ کے بارے میں روایت کیا کہ ہلاکت ہے ہر اس شخص کے لیے جو اپنی زبان اور اپنی آنکھوں سے طعنے دیتا ہے اور عیب جوئی کرتا ہے اور لوگوں کے گوشت کھاتا ہے اور ان پر طعنہ زنی کرتا ہے۔ 12۔ البیہقی نے شعب الایمان میں ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ عیب جوئی کرنا آنکھوں کے ساتھ اور جبڑوں کے ساتھ اور ہاتھوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ اور طنز کرنا زبان کے ساتھ ہوتا ہے۔ 13 ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ آیت جمع مالا وعددہ جو مال کو جمع کرتا ہے اور گنتا رہتا ہے یعنی جس نے مال جمع کیا اور اس کو گن گن کر رکھا۔ 14۔ ابن حبان والحاکم وصححہ وابن مردویہ نے اور الخطیب نے اپنی تاریخ میں جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے اس طرح پڑھا آیت ایحسب ان مالہ اخلدہ سین کے کسرہ کے ساتھ وہ خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اسے سدا رکھے گا۔ 15۔ ابن ابی حاتم نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ایحسب ان مالہ اخلدہ یعنی اس کا مال اس کی عمر میں زیادتی کرے گا۔ 16۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ آیت کلا لینبذن فی الحطمہ ہرگز نہیں وہ ضرور پھینکا جائے گا یعنی وہ یقیناً پھینک دیا جائے گا۔ 17۔ ابن ابی حاتم نے حسین بن واقد (رح) سے روایت کیا کہ آیت الحطمۃ جن ہم کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے۔ 18۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے محمد بن کعب (رح) سے روایت کیا کہ آیت التی تطلع علی الافئدہ جو دلوں تک جا پہنچتی ہے یعنی وہی آگ اس کی ہر چیز کو کھاجائے گی یہاں تک کہ اس کے دل کے پاس پہنچ کر رک جائے گی۔ جب اس کے دل کی طرف پہنچے گی تو پھر اس کی خلقت کو مکمل کردیا جائے گا۔ 19۔ ابن عساکر نے محمد بن المنکر (رح) سے آیت التی تطلع علی الافئدہ کے بارے میں روایت کیا کہ اس کو آگ کھاتی رہے گی یہاں تک کہ اس کے دل کی طرف پہنچ جائے گی اور وہ زندہ ہوگا۔ 20۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت انہا علیہم موصدۃ بیشک آگ ان پر چاروں طرف سے بند کردی جائے گی۔ آیت فی عمد ممد دہ آگ کے ستونوں میں۔ 21۔ عبد بن حمید نے علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے فی عمد پڑھا۔ 22۔ ابن ابی حاتم نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے فی عمد مددۃ پڑھا اور فرمایا یہ سیاہ رنگ کے ہیں۔ 23۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ فی عمد سے مراد دروازے ہیں۔ 24۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت فی عمد ممددہ سے مراد ہے کہ ان کو ستونوں میں داخل کر کے ان کی گردنوں میں زنجیریں ڈال دی جائیں گی۔ اور ان کے دروازے بند کردئیے جائیں گے۔ 25۔ ابن ابی حاتم نے عطیہ (رح) سے روایت کیا کہ فی عمد سے مراد ہے کہ وہ لوہے کے ستون ہیں جہنم میں۔ 26۔ عبدالرزاق وعبد بن حمیدوابن المنذر نے قتادہ (رح) سے فی عمد کے بارے میں روایت کیا کہ ہم یہ بیان کرتے تھے کہ وہ ایسے ستون ہوں گے کہ جن کے ذریعہ جہنم میں عذاب دئیے جائیں گے۔ 27۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابو صالح (رح) سے آیت فی عمد ممددۃ کے بارے میں روایت کیا کہ وہ لمبی بیڑیاں ہوں گی۔ 28۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ جس نے فی عمد پڑھا تو تو ان کے نزدیک یہ آگ کے ستون ہیں اور جس فی عمد پڑھا تو ان کے نزدیک لمبی رسی مراد ہے۔ جہنم کی گھاٹی میں یا حنان ومنان کی پکار 29۔ ابن جریر وابن المنذر نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی جہنم کی گھاٹیوں میں سے ایک گھاٹی میں ہوگا جو ایک ہزار سال تک یا حنان یا منان پکارے گا۔ تو رب العزت جبریل ﷺ سے فرمائیں گے میرے بندے کو آگ میں سے نکالو چناچہ وہ اس کے پاس آئے گا۔ اور اس کو بند پائے گا۔ تو وہ واپس لوٹ جائے گا اور عرض کرے گا اے میرے رب آیت انہا علیہم موصدہ کہ وہ ان پر چاروں طرف سے بند کردی جائے گی۔ پھر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے اے جبریل ( علیہ السلام) اس کو کھول دو ۔ اور میرے بندے کو آگ سے نکال دے۔ وہ اس کو کھولے گا اور اس کو کوئلے کی طرح نکال کر جنت کے ساحل پر ڈال دے گا۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس کے لیے بالوں کو، گوشت کو اور خون کو سب کو پیدا فرمادیں گے۔ 30۔ الحکیم الترمذی نے نوادر الاصول میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بیشک شفاعت قیامت کے دن ان کے لیے ہوگی جنہوں نے میری امت میں سے بڑے گناہ کیے۔ پھر اسی پر مرگئے توبہ نہیں کرسکے۔ وہ جہنم کے پہلے دروازہ میں ہوں گے ان کے چہرے کالے نہ ہوں گے اور ان کی آنکھیں نیلی نہ ہوں گی اور نہ ان کو طوق پہنایا جائے گا اور نہ ان کو شیطانوں کے ساتھ ملایا جائے گا اور نہ ان کو گرزوں کے ساتھ مارا جائے گا اور نہ ان کو جہنم کے طبقوں میں پھینکا جائے گا۔ ان میں بعض وہ ہوں گے جو ایک ساعت اس میں ٹھہریں گے اور کچھ ایک دن ٹھہریں گے پھر نکال لیے جائیں گے اور ان میں سے وہ ہوں گے جو ایک مہینہ ٹھہریں گے پھر ان کو نکال لیا جائے گا۔ اور ان میں سے وہ ہوں گے جو اس میں ایک سال تک رہیں گے پھر ان کو نکال لیا جائے گا اور ان میں سے وہ ہوں گے جو اس میں ایک سال تک رہیں گے پھر ان کو نکال لیا جائے گا۔ اور ان میں سے زیادہ دیر تک ٹھہرنے والے جو دنیا کی مثل ٹھہرے گا یعنی دنیا کے پیدا ہونے کے دن سے لے کر اس کے فنا ہونے کے دن تک اور وہ مدت سات ہزار سال ہے پھر اللہ جل شانہ جب موحدین کے نکالنے کا ارادہ فرمائیں گے تو دوسرے دین والوں کے دلوں میں ڈال دیں گے۔ تو وہ ان سے کہیں گے تم اور ہم دنیا میں اکٹھے تھے۔ تم ایمان لائے اور ہم نے کفر کیا۔ اور تم نے تصدیق کی اور ہم نے تکذیب کی تم اقرار کیا اور ہم نے انکار کیا۔ پس اس نے تم کو کوئی نفع نہیں دیا۔ ہم اور تم اس میں برابر ہیں تم عذاب دئیے جاتے جیسے ہم عذاب دئیے جاتے ہیں اور تم بھی اسی طرح ہمیشہ رہو گے جیسے ہم رہتے ہیں۔ تو اللہ اس وقت شدید غصہ ہوں گے کہ اس سے پہلے کسی چیز سے اتنا غصہ نہیں ہوئے اور نہ اس کے بعد کسی چیز پر اتنا غصہ فرمائیں گے۔ پھر اہل توحید کو جہنم سے جنت کے چشمے اور پل صراط کی طرف نکال لائے گا۔ اس کو زندگی کی نہر کہا جاتا ہے وہاں ان پر اس کے پانی کا چھڑکاؤ کیا جائے گا۔ تو وہ اس طرح زندہ ہو کر اٹھیں گے جیسے سیلاب کے کوڑے میں دانے اگتے ہیں وہاں جو سائے کے قریب ہوگا وہ سبز ہوگا اور جو دھوپ کے قریب ہوگا وہ زرد ہوگا پھر وہ جنت میں داخل ہوں گے۔ ان کے چہرو پر لکھا ہوگا عتقاء اللہ عن النار کہ یہ وہ لوگ ہیں جو اللہ کے آزاد کردہ ہیں مگر ایک آدمی ایسا ہوگا جو ان کے بعد ہزار سال تک جہنم رہے گا پھر وہ آواز دے گا۔ یا حنان یا منان۔ تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف ایک فرشتے کو بھیجیں گے تاکہ اس کو نکال لائے وہ اس کی تلاش میں جہنم کے ستر سال تک ادھر ادھر گھومتا پھرے گا۔ مگر اس کو نہ پاسکے گا۔ پھر لوٹ آئے گا اور کہے گا : یا میرے رب ! بیشک آپ نے مجھے حکم فرمایا تھا کہ تیرے فلاں بندے کو میں آگ سے نکالوں۔ میں نے ستر سال تک اس کو آگ میں تلاش کیا مگر میں اس پر قادر نہیں ہوا۔ تو اللہ عزوجل فرمائیں گے تو چلا جا اور اس اس طرح کی وادی میں ایک چٹان کے نیچے ہے اس کو نکال کر آ۔ وہ جائے گا اس کو اس میں سے نکال کر جنت میں داخل کردے گا۔ پھر جہنمی لوگ اللہ تعالیٰ کی طرف التجاء کریں گے کہ وہ ان سے یہ نام مٹادے۔ اللہ تعالیٰ ان کی طرف فرشتے کو بھیجیں گے تو وہ ان کی پیشانیوں سے اسے مٹادے گا۔ پھر جنت والوں کو کہا جائے گا۔ اور ان کو جہنمیوں میں سے داخل ہوئے کہ تم دوزخ والوں کی طرف جھانکو تو وہ ان کی طرف جھانکیں گے تو کوئی آدمی اپنے باپ کو دیکھیے گا اور کوئی اپنے بھائی کو اور کوئی اپنے پڑوسی کو اور کوئی اپنے دوست کو دیکھے گا۔ اور غلام اپنے آقا کو دیکھے گا پھر اللہ عزوجل ان کی طرف فرشتے بھیجے گا۔ جن کے پاس آگ کی بڑی بڑی پلیٹیں ہوں گی آگ کے کیل ہوں گے۔ اور آگ کے ستون ہوں گے پس وہ جہنم والوں پر ان ڈھکنوں کو رکھ دیں گے اور وہ کیل ان میں لگادں گے۔ اور اوپر وہ ستون پھیلادیں گے جہنم میں کوئی سوراخ باقی نہیں رہے گا کہ اس میں کوئی روح یعنی راحت داخل ہوسکتی ہو اور نہ ان میں سے کوئی غم باہر نکل سکے گا اور جبار مطلق اپنے عرش پر ان کو بھلا دے گا۔ اور جنت والے اپنی نعمتوں میں مشغول ہوجائیں گے اور اس کے بعد وہ ہمیشہ کے لیے کبھی کوئی فریاد نہیں کریں گے۔ اور کلام ختم ہوجائے گا۔ اور ان کی آواز گدھے کی آوازوں کی طرح ہوجائے گی۔ پس اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت انہا علیہم موصدہ فی عمد ممدہ۔ بیشک وہ ان پر جہنم کی آگ بند کردی جائے گی اور اس کے شعلے لمبے لمبے ستونوں کی صورت میں ہوں گے۔ واللہ اعلم
Top