بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Humaza : 1
وَیْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةِۙ
وَيْلٌ : خرابی لِّكُلِّ : واسطے، ہر هُمَزَةٍ : طعنہ زن لُّمَزَةِۨ : عیب جو
ہر طعن آمیز اشارتیں کرنے والے چغل خور کی خرابی ہے
(1۔ 2) ایسے شخص کے لیے سخت عذاب ہے جو لوگوں کی پیٹھ پیچھے عیب جوئی کرنے والا ہو اور ان کے مونہہ پر طعنے دینے والا ہو۔ یہ آیت اخنس بن شریق یا یہ کہ ولید بن مغیرہ کے متعلق نازل ہوئی ہے وہ رسول اکرم کی غیبت کیا کرتا تھا اور آپ کے سامنے آپ کو طعنہ دیتا تھا اور جو دنیا میں مال جمع کرتا ہو اور گن گن کر رکھتا ہو۔ شان نزول : ویل لکل ھمزۃ لمزۃ الخ ابن ابی حاتم نے حضرت عثمان اور حضرت عمر سے روایت کیا ہے کہ ہم برابر سنتے ہیں کہ یہ آیت ابی بن خلف کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ سدی سے روایت کیا گیا ہے کہ یہ اخنس بن شریق کے بارے میں نازل ہوئی ہے اور ابن جریر نے روایت کیا ہے کہ یہ جمیل بن عام رجہمی کے بارے میں نازل ہوئی ہے اور ابن منذر نے ابن اسحاق سے روایت کیا ہے کہ امیہ بن خلف جس وقت رسول اکرم ﷺ کو دیکھتا تو آپ کو طعنہ دیا کرتا تھا اس کے بارے میں یہ پوری سورت نازل ہوئی۔
Top