Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Kahf : 110
قُلْ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ یُوْحٰۤى اِلَیَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ۚ فَمَنْ كَانَ یَرْجُوْا لِقَآءَ رَبِّهٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَّ لَا یُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهٖۤ اَحَدًا۠ ۧ
قُلْ
: فرما دیں
اِنَّمَآ اَنَا
: اس کے سوا نہیں میں
بَشَرٌ
: بشر
مِّثْلُكُمْ
: تم جیسا
يُوْحٰٓى
: وحی کی جاتی ہے
اِلَيَّ
: میری طرف
اَنَّمَآ
: فقط
اِلٰهُكُمْ
: تمہارا معبود
اِلٰهٌ
: معبود
وَّاحِدٌ
: واحد
فَمَنْ
: سو جو
كَانَ
: ہو
يَرْجُوْا
: امید رکھتا ہے
لِقَآءَ
: ملاقات
رَبِّهٖ
: اپنا رب
فَلْيَعْمَلْ
: تو اسے چاہیے کہ وہ عمل کرے
عَمَلًا
: عمل
صَالِحًا
: اچھے
وَّ
: اور
لَا يُشْرِكْ
: وہ شریک نہ کرے
بِعِبَادَةِ
: عبادت میں
رَبِّهٖٓ
: اپنا رب
اَحَدًا
: کسی کو
آپ فرمایا دیجئے کہ میں تو بشر ہی ہوں تمہارے جیسا میری طرف یہ وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی معبود، سو جو شخص اپنے رب کی ملاقات کی آرزو رکھتا ہو سو چاہیے کہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرے۔
1:۔ ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابن مردویہ اور بیہقی نے شعب میں ابن عباس ؓ سے (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ مشرکین کے بارے میں نازل ہوئی جو اللہ تعالیٰ کے علاوہ دوسرے معبودوں کی بھی عبادت کرتے تھے اور یہ ایمان والوں کے بارے میں نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ سے اچھی امید رکھنا چاہئے : 2:۔ عبدالرزاق، ابن ابی دنیا نے اخلاص میں طبرانی اور حاکم نے طاوس (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے کہا اے اللہ کے نبی میں موقف حج میں ٹھہرتا ہوں اور اللہ کی رضا مندی کو چاہتا ہوں اور میں یہ بھی پسند کرتا ہوں کہ میرے یہاں ٹھہرنے کو دیکھا جائے (یعنی لوگ مجھے دیکھ لیں) آپ نے اس بات کا کوئی جواب نہیں دیا یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ فلیعمل عملا صالحا ولا یشرک بعبادۃ ربہ احدا “۔ حاکم نے اس کو صحیح کہا ہے اور بیہقی نے طاوس سے اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے موصولا روایت کیا ہے۔ 3:۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ مسلمانوں میں سے جو (کافروں سے) لڑتا تھا اور وہ یہ بات پسند کرتا تھا کہ اس کے جہاد کو دیکھا جائے (یعنی لوگ دیکھ کر خوش ہوں) تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ “۔ 4:۔ ابن مندہ، ابونعیم نے الصحابۃ میں اور ابن عساکر نے سدی صیغر کے طریق سے کلبی سے اور انہوں نے ابوصالح سے اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جندب بن زھیر جب نماز پڑھتا یا روزہ رکھتا یا صدقہ کرتا تو ارد گرد لوگوں میں اپنے عمل کا تذکرہ سنتا تو وہ اس سے خوش ہوتا اور وہ اس (نیک عمل) میں اور زیادتی کرتا تو اللہ تعالیٰ اس کی ملامت فرمائی اور اس بارے میں یہ (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ فلیعمل عملا صالحا ولا یشرک بعبادۃ ربہ احدا “۔ 5:۔ ھناد نے زہد میں مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور کہا یا رسول اللہ ! میں صدقہ کرتا ہوں اور اس سے میرا مقصد رضائے الہی بھی ہوتا ہے اور میں اس بات کو بھی محبوب رکھتا ہوں کہ میرے لئے خیر کی بات کہی جائے (یعنی میری تعریف کی جائے) تو یہ (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ “ (الآیۃ) 6:۔ ھناد، ابن منذر، ابن ابی حاتم نے اور بیہقی نے سعید (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ “۔ یعنی اپنے رب کے ثواب (کی امیدرکھتا ہے) (آیت) ” فلیعمل عملا صالحا ولا یشرک “ یعنی (کسی نیک عمل میں) دکھاوا نہیں کرتا (آیت) ” بعبادۃ ربہ احدا “۔ (اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہیں کرتا۔ 7:۔ ابن ابی حاتم نے دوسری سند سے سعید بن جبیر (رح) سے (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ “ کے بارے میں فرمایا کہ جو شخص آخرت میں اٹھنے سے ڈرتا ہو (آیت) ” فلیعمل عملا صالحا ولا یشرک بعبادۃ ربہ احدا “۔ (تو پھر نیک عمل کرے اور اس کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے) اس کی مخلوق میں سے نبی کریم ﷺ نے فرمایا تمہارے رب فرماتے ہیں میں شریک سے بہتر ہوں جو شخص اپنے عمل میں میرے ساتھ کسی کو شریک کرے گا میری مخلوق میں سے تو میں اس کے سارے عمل کو اس شریک کے لئے چھوڑدیتا ہوں اور میں قبول نہیں کرتا مگر صرف اس عمل کو جو خالص میرے لئے ہو پھر نبی کریم ﷺ نے یہ (مذکورہ) آیت تلاوت فرمائی۔ 8:۔ ابن ابی حاتم نے کثیر بن زیادہ (رح) سے روایت کیا کہ میں نے حسن ؓ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ فلیعمل عملا صالحا ولا یشرک بعبادۃ ربہ احدا “۔ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا یہ مومن کے بارے میں نازل ہوئی میں نے کہا کیا وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتا ہے فرمایا نہیں لیکن عمل کے لئے شرک کرتا ہے کہ جس سے وہ اللہ تعالیٰ اور لوگوں (کی خوشنودی) کا ارادہ کرتا ہے تو (یہ عمل) اس پر رد کردیا جاتا ہے۔ 9:۔ ابن ابی حاتم نے عبدالواحد بن زید (رح) سے روایت کیا کہ میں نے حسن ؓ سے کہا مجھے ریاکاری کے بارے میں بتائیے کیا وہ شرک ہے ؟ فرمایا اے میرے بیٹے ہاں (وہ شرک ہے) کیا تو نے نہیں پڑھا (آیت) ” فلیعمل عملا صالحا ولا یشرک بعبادۃ ربہ احدا “۔ 10:۔ طبرانی نے شداد بن اوس ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب اللہ تعالیٰ پہلوں اور پچھلوں کو ایک میدان میں جمع فرمائیں گے اور ایک آنکھ ان کو دیکھے گی اور ایک بلانے والا ان کو (اپنی بات) سنائے گا اللہ تعالیٰ فرمائیں گے میں شریک سے بہتر ہوں ہر وہ عمل جو اس دنیا میں میرے لئے کیا گیا اور اس میں غیر لوگوں کو بھی شریک کیا گیا تو میں آج اس کو چھوڑتا ہوں اور آج کے دن میں صرف اس عمل کو قبول کروں گا جو خالص میری رضا کے لئے ہوگا پھر یہ (آیت) ” الا عباد اللہ المخلصین “ الصافات آیت 20) پڑھی اور یہ بھی پڑھا (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ فلیعمل عملا صالحا ولا یشرک بعبادۃ ربہ احدا “۔ 11:۔ ابن سعد، احمد، ترمذی، ابن ماجہ اور بیہقی نے ابو سعد بن ابی فضالہ انصاری ؓ جو صحابہ میں سے تھے سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جب اللہ تعالیٰ پہلوں اور پچھلوں کو جمع فرمائیں گے اس دن میں جس میں کوئی شک نہیں ایک آواز دینے والا آواز دے گا جس شخص نے ایسے عمل میں کسی ایک کو شریک کیا جو اللہ کے لئے کیا تھا تو اس کو چاہئے کہ اس کا ثواب غیر اللہ سے طلب کرے کیونکہ اللہ تعالیٰ شریکوں کے شرک سے مستغنی ہیں۔ 12:۔ حاکم اور بیہقی نے (حاکم نے تصحیح بھی کی ہے) ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے کہا یا رسول اللہ ایک آدمی اللہ کے راستے میں جہاد کرتا ہے اور وہ دنیا کی عزت کو بھی چاہتا ہے آپ نے فرمایا اس کے لئے کوئی اجر نہیں لوگوں کو یہ جواب بڑا عجیب لگا اس آدمی نے پھر اپنے (سوال کو) دھرایا تو آپ نے پھر فرمایا اس کے لئے کوئی اجر نہیں۔ 13:۔ ابن ابی الدنیا نے اخلاص میں حاکم، ابن مردویہ اور بیہقی نے (حاکم نے تصحیح بھی کی) شداد بن اوس ؓ سے روایت کیا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں ریاکاری کو چھوٹے شرک میں شمار کرتے تھے۔ 14:۔ احمد، ابن ابی الدنیا، ابن مردویہ، حاکم اور بیہقی نے (حاکم نے تصحیح بھی کی ہے) شداد بن اوس ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جس نے دکھاوے کے لئے نماز پڑھی اس نے شرک کیا جس نے دکھاوے کے لئے روزہ رکھا اس نے شرک کیا جس نے دکھاوے کے لئے صدقہ کیا اس نے شرک کیا پھر یہ (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ “ پڑھی۔ 15:۔ طیالسی، احمد اور ابن مردویہ نے شداد بن اوس ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا میں بہترین تقسیم کرنے والا ہوں اس شخص کے لئے جو میرے ساتھ شرک کرتا ہے جس نے میرے ساتھ ذرا بھی شرک کیا اور اس کا عمل تھوڑا ہے یا زیادہ تو وہ اس کے شریک کے لئے جس کو اس نے شریک بنایا ہے تو میں اس (عمل) سے بےنیاز ہوں۔ 16:۔ بزار، ابن مندہ، بیہقی اور ابن عساکر نے عبدالرحمن بن غنم ؓ سے روایت کیا کہ کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جس نے دکھاوے کے لئے روزہ رکھا اس نے شرک کیا اور جس نے دکھاوے کے لئے صدقہ کیا اس نے شرک کیا انہوں نے کہا ہاں (میں نے سنا ہے) لیکن رسول اللہ ﷺ نے یہ (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ “ تلاوت فرمائی صحابہ ؓ پر یہ بات بھاری ہوئی اور ان پر سخت گذری تو آپ نے فرمایا کیا میں تمہارے لئے اس کی وضاحت نہ کردو ؟ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا ضرور (وضاحت کیجئے) یا رسول اللہ ﷺ آپ نے فرمایا یہ آیت کی طرح ہے جو سورة روم میں ہے یعنی (آیت) ” وما اتیتم من ربالیربوا فی اموال الناس فلا یربوا عنداللہ “ الروم آیت 279) جس نے دکھاوے کا عمل کیا نہ وہ اس کے حق میں لکھا جائے گا اور نہ اس کے خلاف۔ 17:۔ احمد، حکیم، ترمذی، حاکم، اور بیہقی نے (حاکم نے صحیح بھی کہا ہے) ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا چھپا ہوا شرک یہ ہے کہ ایک آدمی دوسرے آدمی کو دکھانے کے لئے نماز پڑھتا ہے۔ 18۔ احمد، ابن ابی حاتم، طبرانی، حاکم اور بیہقی نے (حاکم نے صحیح بھی کہا ہے) شداد بن اوس ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں اپنی امت پر شرک اور چھپی ہوئی شہوت سے ڈرتا ہوں میں نے عرض کیا کیا آپ کی امت آپ کے بعد شرک کرے گی ؟ آپ نے فرمایا ہاں بلاشبہ وہ لوگ نہیں عبادت کریں گے سورج اور نہ چاند کی اور نہ پتھر کی اور نہ کسی بت کی لیکن وہ عمل کریں گے لوگوں کے دکھاوے کے لئے میں عرض کیا یا رسول اللہ چھپی ہوئی شہوت کیا ؟ آپ نے فرمایا ان میں کوئی آدمی روزہ کی حالت میں صبح کرے گا اس کی خواہش ابھرے گی تو وہ روزہ چھوڑ کر اپنی خواہش پوری کرے گا۔ 19:۔ احمد، مسلم، ابن ابی حاتم، ابن مردویہ، اور بیہقی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ اپنے رب کریم سے روایت کرتے ہیں کہ میں شرکاء سے بہتر ہوں جس شخص نے کوئی ایسا عمل کیا کہ اس میں میرے علاوہ کسی اور کو بھی شریک کیا تو میں اس سے وہ جس کو اس نے شریک ٹھہرایا دونوں سے بری ہوں۔ ریاکاری خوفناک ہے : 20:۔ احمد اور بیہقی نے محمود بن لبید (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا زیادہ خوف کرنے و الی چیز جس کا میں تم پر خوف کرتا ہوں وہ چھوٹا شرک ہے صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ﷺ چھوٹا شرک کیا ہے ؟ فرمایا وہ ریا ہے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائیں گے جب لوگوں کو ان کے اعمال کا بدلہ دیں گے کہ تم ان لوگوں کے پاس جاؤ کہ جن کے لئے تم دنیا میں عمل کرتے تھے اور جا کر دیکھ لو کیا تم ان کے پاس اپنے اعمال کا بدلہ پاتے ہو ؟۔ 21:۔ بزار اور بیہقی نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن بنی آدم کے اعمال اللہ عزوجل کے آگے پیش ہوں گے ایک مہر لگے ہوئے صحیفوں میں اللہ تعالیٰ فرمائیں گے ان صحیفوں کو پھینک دو اور ان کو قبول کرلو تو فرشتے کہیں گے اے میرے رب اللہ کی قسم ہم نے اس سے خیر کے علاوہ کچھ بھی نہیں دیکھا تو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے اس کا عمل میری رضا مندی کے لئے نہ تھا اور میں آج کے دن ایسے عمل کو قبول کروں گا جو میری رضا مندی کے لئے کیا گیا ہو۔ 22:۔ بزار، ابن مردویہ اور بیہقی نے ایسی سند کے ساتھ جس میں حرج نہیں ضحاک بن قیس (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں بہترین شریک ہوں جس نے میرے ساتھ کسی کو شریک کیا تو (وہ عمل) میرے شریک کے لئے ہوگا اے لوگو ! خالص اللہ کی رضا کے لئے عمل کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ اعمال کو قبول نہیں فرماتے مگر جو ان کے لئے کیا جائے اور تم یہ نہ کہو کہ یہ اللہ کے لئے ہے اور یہ رحم کے لئے ہوگا اور اس میں اللہ کے لئے کوئی چیز نہ ہوگی۔ 23:۔ حاکم نے (اور صحیح بھی کہا ہے) عبداللہ بن عمر و ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ مجھے جہاد اور غزوہ کے بارے میں بتائیے فرمایا اے عبداللہ اگر تو نے (دشمن سے) قتال کیا صبر کرتے ہوئے اور ثواب کی امید رکھتے ہوئے تو اللہ تعالیٰ تجھ کو صبر کرنے و الا اور ثواب کی امید رکھنے والا بنا کر اٹھائیں گے اگر تو دکھاوے اور مال بڑھانے کے لئے جہاد کرتا رہے گا تو جس حال پر بھی تو قتل کرے گا یا قتل کیا جائے گا اللہ تعالیٰ اسی حال میں تجھ کو اٹھائیں گے۔ 24:۔ احمد، دارمی، نسائی، رویانی، ابن حبان، طبرانی، حاکم نے (اور آپ نے صحیح بھی کہا ہے) یحییٰ بن ولید بن عبادہ (رح) سے روایت کیا کہ کہ وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے جہاد کیا اور وہ جہاد میں صرف جانور باندھنے کی رسی کی نیت کرتا ہے تو اس کے لئے وہی ہوگا جس کی اس نے نیت کی۔ 25:۔ حاکم نے یعلی بن منبہ (رح) سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے مجھے اپنی جنگوں میں بھیجا کرتے تھے ایک دن مجھے بھیجا ایک آدمی سواری پر تھا (جنگ کے لئے) میں نے اس سے کہا چلو ؟ اس نے کہا میں تیرے ساتھ نہیں نکلوں گا میں نے کہا کیوں ؟ اس نے کہا یہاں تک کہ تو میرے لئے تین دینار مقرر کر میں نے کہا ابھی جبکہ میں نے نبی کریم ﷺ کو الوداع کیا میں آپ کی طرف لوٹنے والا نہیں ہوں مجھے ساتھ لے چل ساتھ لے چل اور تیرے لئے تین دینار ہوں گے (یعنی میں تجھ کو تین دینار دوں گا) جب میں اپنے غزوہ سے واپس آیا اور یہ بات نبی کریم ﷺ سے ذکر کی تو آپ نے فرمایا اس کو تین دینار دے دو کیونکہ اس کے غزوہ میں سے اس کا یہی حصہ ہے۔ ریاکاری کے لئے جہاد کرنے کا وبال : 26:۔ ابوداود، نسائی اور طبرانی نے سند جید کے ساتھ ابوامامہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا مجھے بتائیے ایک آدمی نے جنگ کی جس میں وہ اجر کو بھی طلب کرتا ہے اور شہرت کو بھی رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اسکے لئے کچھ بھی نہیں ہے اس نے تین مرتبہ (سوال کو) دہرایا یا رسول اللہ ﷺ (جواب میں) فرماتے ہے اس کے لئے کوئی چیز نہیں پھر فرمایا اللہ تعالیٰ کوئی عمل قبول نہیں فرماتے مگر جو خالص اس کی راضا مندی کے لئے اور اس کے ذریعہ صرف اس کی ذات مطلوب ہو۔ 27:۔ طبرانی نے سند جید کے ساتھ ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دنیا لعنت کی ہوئی ہے اور جو کچھ اس میں ہے وہ بھی ملعون ہے سوائے اس عمل سے جس میں مقصود اللہ تعالیٰ کی رضا مندی ہو۔ 28:۔ ابن ابی شیبہ، بخاری، مسلم، ابن ماجہ اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں جندب ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص لوگوں کو سنانے کے لئے عمل کرے گا (یعنی شہرت اور ناموری کا طالب ہے) تو اللہ تعالیٰ اس کو سنانے کی جزا دے گا اور جو شخص دکھاوے کا عمل کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو دکھاوے کی سزا دے گا۔ 29:۔ ابن ابی شیبہ اور احمد نے عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جو شخص خطبہ دینے کھڑا ہوا اور اس میں وہ ریا کاری اور شہرت کو چاہتا ہے تو اللہ عزوجل قیامت کے دن اس کو ریاکاری اور شہرت کی جگہ پر کھڑا کریں گے (اور لوگوں کے سامنے اس کو رسوا کریں گے ) ۔ 30:۔ ابن ابی شیبہ اور احمد نے ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص نے دکھاوا کیا تو اللہ تعالیٰ اس کو دکھاوے کی سزا دے گا اور جو شخص اپنانیک عمل لوگوں کو سنانا چاہتا ہے (یعنی شہرت چاہتا ہے) تو اللہ تعالیٰ اسے شہرت کی سزا دے گا۔ 31:۔ ابن ابی شیبہ نے محمود بن لبید ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم چھپے ہوئے شرک سے بچو صحابہ ؓ نے عرض کیا چھپا ہوا شرک کیا ہے ؟ فرمایا کہ جو شخص تم میں سے اپنی نماز پوری کوشش سے ادا کرتا ہے تاکہ لوگ اس کی طرف دیکھیں تو یہ چھپا ہوا شرک ہے۔ نماز کو ریا کاری سے بچانا : 32:۔ ابن ابی شیبہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جس شخص نے نماز پڑھی اور لوگ اس کو دیکھ رہے ہیں تو اس کو چاہئے ایسے نماز پڑھے جیسے علیحدگی میں نماز پڑھتا ہے ورنہ استہانت ہوگی کہ جس کے ذریعہ وہ اپنے رب کی استہانت کرتا ہے۔ ابن ابی شیبہ نے حضرت حذیفہ ؓ سے اسی روایت کیا۔ 33:۔ بیہقی نے عمروبن عبسہ ؓ سے روایت کیا کہ جب قیامت کا دن ہوگا تو دنیا کو لایا جائے تو اس میں علیحدہ کردیا جائے گا جو عمل اللہ کے لئے ہوگا اور جو غیر اللہ کے لئے ہوگا پھر اس کے ساتھ جہنم کی آگ میں پھینک دیا جائے گا۔ 34:۔ ابن ابی شیبہ نے ابوموسی اشعری سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم کو ایک دن خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا اے لوگو شرک سے بچو کیونکہ چیونٹی کے رینگنے بھی زیادہ چھپا ہوا ہے صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا ہم اس سے کیسے بچیں حالانکہ وہ چیونٹی کے رینگنے سے بھی زیادہ چھپا ہوا ہے یا رسول اللہ آپ نے فرمایا تم اس طرح کہو اے اللہ ہم آپ کی پناہ مانگتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ کسی کو شریک بنائیں جس کو ہم جانتے ہیں اور ہم استغفار کرتے ہیں جس کو ہم نہیں جانتے۔ 35:۔ ابن ابی شیبہ، ابن منذر اور بیہقی نے شعب الایمان میں عبادہ بن صامت ؓ نے بیان فرمایا کہ قیامت کے دن دنیا کو لایا جائے گا اور کہا جائے گا علیحدہ کردو جو اللہ کے لئے تھا تو اسے علیحدہ کردیا جائے گا پھر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے باقی سب کو آگ میں ڈال دو ۔ 36:۔ حاکم اور بیہقی نے شعب الایمان میں (حاکم نے صحیح بھی کہا ہے) معاذ بن جبل ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تھوڑا سار یا بھی شرک ہے اور جس شخص نے میرے کسی ولی (دوست) سے دشمنی کی (گویا) اس نے اللہ تعالیٰ سے اعلان جن کیا بلاشبہ اللہ تعالیٰ پسند فرماتے ہیں چھپے ہوئے متقی لوگوں کو وہ لوگ جب غائب ہوجائیں۔ تو ان کو تلاش نہ کیا جاتا اور اگر حاضر ہوں تو ان کو بلایا نہیں جاتا اور وہ پہچانے نہیں جاتے ان کے دل تاریکیوں کے چراغ ہیں وہ ہر غبار آلود تاریک جگہ سے نکلیں گے۔ 37:۔ بیہقی نے (آپ نے اس کو ضعیف بھی کہا ہے) ابو درداء ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کسی کے (ضائع ہونے سے) بچنا عمل کرنے سے زیادہ سخت ہے بلاشبہ ایک آدمی عمل کرتا ہے اس کے لئے نیک عمل لکھا جاتا ہے جس کو پوشیدہ کیا گیا ہے اس کے اجر کو ستر گنا زیادہ کردیا جاتا ہے شیطان اس کے ساتھ برابر لگا رہتا ہے کہ وہ اپنے عمل کو لوگوں کے سامنے ذکر کرے تو وہ لوگوں کے سامنے ذکر کردیتا ہے پس وہ عمل علانیہ لکھا جاتا ہے اس کو جو پہلے پوشیدہ عمل کی ستر گنا اجر دیا تھا وہ مٹا دیا جاتا ہے پھر شیطان برابر اس کے ساتھ لگا رہتا ہے حتی کے وہ شخص دوبارہ اپنے عمل کو لوگوں کے سامنے ذکر کرتا ہے پھر وہ اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کے (نیک عمل کو) یاد کیا جائے اور اس پر اس کی تعریف بھی کی جائے تو علانیہ (عمل کرنے) سے بھی مٹا دیا جاتا ہے اور ریاکاری کا عمل لکھ دیا جاتا ہے پس اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے والا وہ شخص ہے جس نے اپنے دین کو بچا لیا کیونکہ ریاشرک ہے۔ 38:۔ احمد اور بیہقی نے ابوامامہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا بلاشبہ میرے نزدیک میرے سب سے اچھے دوست قدرومنزلت کے لحاظ سے وہ آدمی جو نماز پڑھنے والا ہو اور خفیہ طور پر اللہ تعالیٰ کی اچھی عبادت کرنے والاوہ ہے جو لوگوں سے چھپ کر عبادت کرتا ہے اس کی طرف انگلیوں سے اشارہ نہیں کئے جاتے اس کو موت جلد آجاتی ہے اس کی میراث کم ہوتی ہے اور اس پر رونے والیاں کم ہوتی ہیں۔ 39:۔ ابن سعد، احمد اور بیہقی نے ابوہند الداری ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جو شخص ریا کاری اور شہرت کے مقام پر کھڑا ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی قیامت کے دن اس کے دکھاوے اور شہرت کا اظہار کریں گے۔ 40:۔ بیہقی نے عمر بن نفررحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ جہنم میں ایک وادی ہے جس سے جہنم بھی پناہ مانگتی ہے ہر دن چار سو مرتبہ یہ قرأ حضرات میں سے ریا کاری کرنے والوں کے لئے تیار کی گئی ہے۔ 41:۔ بیہقی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ باہر تشریف لائے اور فرمایا تم اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگو غم کے کنوئیں سے پوچھا گیا اس میں کون ٹھہریں گے فرمایا اپنے اعمال کے ساتھ ریا کاری کرنے والے۔ 42:۔ بیہقی نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں ہر وہ شخص جس نے کوئی عمل کیا اور اس کے ذریعہ میرے علاوہ کسی اور کا ارادہ کیا تو میں اس (عمل) سے بری ہوں۔ 43:۔ ابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بچو تم چھوٹے شرک سے صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا چھوٹا شرک کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا وہ ریاکاری ہے جس دن اللہ تعالیٰ بندوں کو ان کے اعمال کا بدلہ دیں گے تو فرمائیں گے ان لوگوں کی طرف جاؤ کہ جن کے دکھاوے کے لئے تم عمل کرتے تھے جاکر دیکھ لو کیا تم انکے پاس کوئی بدلہ پاتے ہو۔ 44:۔ ابونعیم نے حلیہ میں محمد بن حنفیہ (رح) سے روایت کیا کہ ہر وہ عمل جس سے اللہ کی رضا مقصد نہ ہو تو وہ کمزور ہوتا ہے۔ 45:۔ اب ابی شیبہ اور احمد نے ابوالعالیہ (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو محمد ﷺ کے اصحاب ؓ نے فرمایا اے ابوالعالیہ غیر اللہ کے لئے کوئی عمل نہ کر ورنہ اللہ عزوجل تجھے اس شخص کے سپرد کردیں گے کہ جس کے لئے تو نے عمل کیا۔ 46:۔ ابن ابی شیبہ نے ربیع بن خیثم (رح) سے روایت کیا کہ جس عمل میں اللہ عزوجل کی رضا مندی کا ارادہ نہ کیا گیا ہو تو وہ کمزور ہوتا ہے۔ 47:۔ ابن ضریس نے فضائل قرآن میں اسماعیل بن ابی رافع (رح) سے روایت کیا کہ ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا میں تم کو ایسی سورة نہ بتاوں اس کی عظمت نے آسمان و زمین کے درمیانی خلا کو بھردیا ہے اور ستر ہزار فرشتوں نے اس کی پیروی کی اور وہ ہے سورة الکہف جو شخص اس کو جمعہ کے دن پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ ایک جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک اور اس کے بعد تین دن تک کے گناہوں کو صاف کردیں گے اور ایسا نور عطا فرمائیں گے جو آسمان تک پہنچے گا اور اس کو دجال کے فتنے سے بچایا جائے اور جو شخص اس کے آخر سے پانچ آیات پڑھے گا جب وہ اپنے بستر پر لیٹے گا تو اس کی حفاظت کی جائے گی اور رات کے جس وقت میں وہ چاہے اٹھ جائے۔ 48:۔ ابن جریر اور ابن مردویہ نے معاویہ بن ابی سفیان ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے یہ آیت (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ “ تلاوت فرمائی اور فرمایا کہ قرآن میں سب سے آخر میں نازل ہونے والی یہ آیت ہے۔ 49:۔ طبرانی اور ابن مردویہ نے ابوحکیم (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر میری امت پر سورة کہف کی آخری آیات کے علاوہ کچھ بھی نازل نہ ہوتا تو (یہ آیات) ان کے لئے کافی ہوتیں۔ 50:۔ ابن راھویہ، بزار، ابن مردویہ، حاکم، شیرازی نے القاب میں (حاکم نے صحیح بھی کہا) عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص رات میں (آیت) ” فمن کان یرجوا لقآء ربہ “ پوری آیت پڑھے گا تو اس کے لئے نور ہوگا عدن سے لے کر مکہ مکرمہ تک فرشتوں سے بھرا ہوا ہوگا۔ 51:۔ ابن ضریس نے ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ جس شخص نے سورة کہف کی آخری آیات کی حفاظت کی تو قیامت کے دن اس کے لئے نور ہوگا اس سر سے اس کے قدموں تک۔ الحمد للہ سورة الکہف مکمل ہوئی :
Top