Tafseer-e-Usmani - An-Naml : 69
قُلْ سِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِیْنَ
قُلْ : فرما دیں سِيْرُوْا : چلو پھر تم فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَانْظُرُوْا : پھر دیکھو كَيْفَ : کیا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
تو کہہ دے پھرو ملک میں تو دیکھو کیسا ہوا انجام کار گناہ گاروں کا5
5 یعنی کتنے مجرموں کو دنیا ہی میں عبرتناک سزائیں مل چکی ہیں اور پیغمبروں کا فرمانا پورا ہو کر رہا۔ اسی پر قیاس کرلو کہ بعث بعد الموت اور عذاب اخروی کی جو خبر انبیاء دیتے چلے آئے ہیں یقینا پوری ہو کر رہے گی یہ کارخانہ یوں ہی بےسرا نہیں کہ اس پر کوئی حاکم نہ ہو، وہ اپنی رعایا کو یوں ہی مہمل نہ چھوڑے گا جب سب مجرموں کو یہاں پوری سزا نہیں ملتی تو یقینا کوئی دوسری زندگی ہوگی جہاں ہر ایک اپنی کیف کردار کو پہنچے اگر تمہاری یہ ہی تکذیب رہی تو مکذبین کا جو انجام دنیا میں ہوا تمہارا بھی ہوسکتا ہے۔
Top