Dure-Mansoor - Al-Baqara : 16
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰى١۪ فَمَا رَبِحَتْ تِّجَارَتُهُمْ وَ مَا كَانُوْا مُهْتَدِیْنَ
أُولَٰئِکَ : یہی لوگ الَّذِينَ : جنہوں نے اشْتَرَوُا : خرید لی الضَّلَالَةَ : گمراہی بِالْهُدَىٰ : ہدایت کے بدلے فَمَا رَبِحَتْ : کوئی فائدہ نہ دیا تِجَارَتُهُمْ : ان کی تجارت نے وَمَا کَانُوا : اور نہ تھے مُهْتَدِينَ : وہ ہدایت پانے والے
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلہ گمراہی خریدلی، سو ان کی تجارت نفع مند نہ ہوئی اور نہ ہدایت پر چلنے والے بنے۔
(1) امام ابن اسحاق، ابن جریر، ابن ابی حاتم نے حضرت عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” اولئک الذین اشتروا الضللۃ بالھدی “ سے مراد ہے ایمان کے بدلے کفر۔ (2) امام ابن جریر نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” اولئک الذین اشتروا الضللۃ بالھدی “ سے مراد ہے کہ وہ ایمان لائے پھر کفر کیا۔ (3) امام عبدبن حمید، ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حضرت مجاہد سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” اولئک الذین اشتروا الضللۃ بالھدی “ سے مراد ہے کہ وہ ایمان لائے پھر کفر کیا۔ (4) امام عبد الرزاق، عبد بن حمدی، ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حضرت قتادہ ؓ سے روایت کیا ہے لفظ آیت ” اولئک الذین اشتروا الضللۃ بالھدی “ سے مراد ہے کہ انہوں نے ہدایت پر گمراہی کو پسند کیا لفظ آیت ” فما ربحت تجارتھم “ (یعنی ان کی تجارت نفع مند نہ ہوئی یعنی اللہ کی قسم میں نے ان کو دیکھا کہ وہ ہدایت سے گمراہی کی طرف اور جماعت سے ایک فرقہ کی طرف اور امن سے خوف کی طرف اور سنت سے بدعت کی طرف نکل گئے۔
Top