Dure-Mansoor - Al-Baqara : 8
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَ بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ مَا هُمْ بِمُؤْمِنِیْنَۘ
وَمِنَ : اور سے النَّاسِ : لوگ مَنْ : جو يَقُولُ : کہتے ہیں آمَنَّا : ہم ایمان لائے بِاللہِ : اللہ پر وَ بالْيَوْمِ : اور دن پر الْآخِرِ : آخرت وَ مَا هُمْ : اور نہیں وہ بِمُؤْمِنِينَ : ایمان لانے والے
اور بعض لوگ وہ ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر اور آخری دن پر ایمان لائے۔ حالانکہ وہ ایمان والے نہیں ہیں۔
(1) امام ابن اسحاق، ابن جریر، ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن الناس من یقول امنا باللہ وبالیوم الاخر وما ہم بمؤمنین “ سے مراد قبیلہ اوس، خزرج کے منافقین سے وہ لوگ ہیں جو ان کے حکم پر چلنے والے ہیں۔ (2) امام ابن اسحاق اور ابن جریر نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ سورة بقرہ کے شروع کی سو آیات یہود کے علماء اور اوس اور خزرج کے منافقین کے متعلق ہیں۔ آپ نے ان کے نام اور نسب بھی بتائے ہیں۔ (3) حضرت ابن جریر نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن الناس من یقول امنا باللہ وبالیوم الاخر وما ھم بمؤمنین “ اس آیت سے منافقین مراد ہیں۔ منافقین کی صفات (4) امام عبد الرزاق اور ابن جریر نے قتادہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” ومن الناس من یقول امنا باللہ وبالیوم الاخر ماہم بمؤمنین “ سے ” وما کانوا مھتدین “ تک فرمایا یہ منافقین کے بارے میں ہے۔ (5) امام عبد بن حمید نے حضرت قتادہ سے روایت کیا ہے لفظ آیت ” ومن الناس میں یقول امنا باللہ “ اس آیت میں منافق کی صفت ہے ایسے بندہ کی صفت ہے جو بھید کی خیانت کرنے والا، کثرت سے اختلاف کرنے والا، زبان سے اعتراف کرتا ہو اور انکار کرتا ہو اپنے دل سے اور تصدیق کرتا ہو اپنی زبان سے اور مخالفت کرتا ہو اپنے عمل سے اور صبح ایک حالت پر ہو اور شام کو دوسری حالت پر ڈانوں ڈول ہوتا جدھر کی ہوا چلے ادھر ہی چلا جائے۔ (6) ابن المنذر نے محمد بن سیرین سے روایت کیا ہے کہ اس آیت سے زیادہ خوف والی آیت ان کے نزدیک نہیں ہے یعنی یہ آیت ” ومن الناس من یقول امنا باللہ وابالیوم الاخر وما ھم بمؤمنین “۔ (7) امام عبد بن حمید نے یحییٰ بن عتیق سے روایت کیا ہے کہ محمد ابن سیرین حجاج کے ذکر کے وقت یہ آیت پڑھتے تھے اور کہتے تھے میں اس کے علاوہ اس آیت سے ڈرتا ہوں جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت ” ومن الناس من یقول امنا باللہ وبالیوم الاخر وما ہم بمؤمنین “۔ (8) امام ابن سعد نے ابو یحییٰ سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی نے حضرت حذیفہ سے پوچھا اور میں ان کے پاس تھا کہنے لگا کہ نفاق کیا ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ تو زبان سے بات کرے اور پھر اس پر عمل نہ کرے۔
Top