Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Ahzaab : 5
اُدْعُوْهُمْ لِاٰبَآئِهِمْ هُوَ اَقْسَطُ عِنْدَ اللّٰهِ١ۚ فَاِنْ لَّمْ تَعْلَمُوْۤا اٰبَآءَهُمْ فَاِخْوَانُكُمْ فِی الدِّیْنِ وَ مَوَالِیْكُمْ١ؕ وَ لَیْسَ عَلَیْكُمْ جُنَاحٌ فِیْمَاۤ اَخْطَاْتُمْ بِهٖ١ۙ وَ لٰكِنْ مَّا تَعَمَّدَتْ قُلُوْبُكُمْ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا
اُدْعُوْهُمْ
: انہیں پکارو
لِاٰبَآئِهِمْ
: ان کے باپوں کی طرف
هُوَ
: یہ
اَقْسَطُ
: زیادہ انصاف
عِنْدَ اللّٰهِ ۚ
: اللہ نزدیک
فَاِنْ
: پھر اگر
لَّمْ تَعْلَمُوْٓا
: تم نہ جانتے ہو
اٰبَآءَهُمْ
: ان کے باپوں کو
فَاِخْوَانُكُمْ
: تو وہ تمہارے بھائی
فِي الدِّيْنِ
: دین میں (دینی)
وَمَوَالِيْكُمْ ۭ
: اور تمہارے رفیق
وَلَيْسَ
: اور نہیں
عَلَيْكُمْ
: تم پر
جُنَاحٌ
: کوئی گناہ
فِيْمَآ اَخْطَاْتُمْ
: اس میں جو تم سے بھول چوک ہوچکی
بِهٖ ۙ
: اس سے
وَلٰكِنْ
: اور لیکن
مَّا تَعَمَّدَتْ
: جو ارادے سے
قُلُوْبُكُمْ ۭ
: اپنے دل
وَكَانَ
: اور ہے
اللّٰهُ
: اللہ
غَفُوْرًا
: بخشنے والا
رَّحِيْمًا
: مہربان
تم انہیں ان کے باپوں کے نام سے پکارو، یہ اللہ کے نزدیک انصاف کی بات ہے سو اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو وہ دین میں تمہارے بھائی ہیں اور تمہارے دوست ہیں اور جو کچھ تم سے خطا ہوجائے اس کے بارے میں تم پر کوئی گناہ نہیں اور لیکن جس کا تمہارے دل قصدا ارادہ کرلیں اور اللہ غفور ہے رحیم
1۔ ابن ابی شیبہ والبخاری والترمذی والنسائی وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ والبیہقی نے اپنی سنن میں ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ زید بن حارثہ ؓ جو رسول اللہ ﷺ کے آزاد کردہ غلام تھے ہم ان کو زید بن محمد پکارا کرتے تھے۔ یہاں تک کہ قرآن نازل ہوا آیت ادعوہم لاباۂم ہو اقسط عنداللہ کہ ان کو ان کے باپوں کے نام کے ساتھ پکارو اور وہ زیادہ انصاف کی بت ہے اللہ کے نزدیک تو نبی ﷺ نے فرمایا تو زید بن حارث بن شراحیل ہے۔ 2۔ عبدالرزاق وابن المنذر وابن ابی حاتم والطبرانی وابن مردویہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ ابو حذیفہ بن عتبہ بن ربیعہ بن عبد شمس بدر میں حاضر ہونے والوں میں سے تھے انہوں نے سالم کو منہ بولا بیٹا بنایا پھر اس کا نکاح کردیا اپنے بھائی کی بیٹی ہند بن الولید بن عتبہ بن ربیعہ سے اور وہ انصار میں سے ایک عورت کے غلام تھے جیسے نبی ﷺ نے زید کو اپنا منہ بولا بیٹا بنا لیا تھا اور زمانہ جاہلیت میں جو آدمی کسی کو منہ بولا بیٹا بنا لیا تھا تو لوگ اسی کا بیٹا کہہ کر پکارتے تھے اور وہ میراث میں اس کا وارث ہوتا۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں نازل فرمایا آیت ادعوہم لاباء ہم ہو اقسط عند اللہ فان لم تعلموا اباء ہم فاخوانکم فی الدین وموالیکم، ان کو ان کے باپوں کی طرف منسوب کرو یہی بات اللہ کے نزدیک بڑی انصاف کی ہے۔ پھر اگر تم نے باپوں کو نہ جانتے ہو تو وہ تمہارے دینی بھائی ہیں اور دوست ہیں تو صحابہ نے ان کو ان کے آباء کی طرف منسوب کردیا اور جس کا والد معلوم نہ ہو تو وہ دین میں اس کا منہ بولا بھائی تھا۔ سہلہ بنت سہل بن عمرو نبی ﷺ کے پاس ائیں اور کہنے لگیں کہ سالم کو حذیفہ کے نام سے پکارا جاتا تھا اور اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں نازل فرمایا آیت ادعوہم لاٰباء ہم کہ ان کو اپنے حقیقی باپوں سے پکارو۔ اور وہ میرے پاس اندر آجاتا ہے۔ اس حال میں کہ میں اکیلی ہوتی ہوں اور ہم ایک تنگ مکان میں رہتے تو نبی ﷺ نے فرمایا سالم کو اپنا دودھ پلادے تو تجھ پر حرام ہوجائے گا یعنی وہ تیرا بیٹٓ بن جائے گا اور اس سے نکاح کرنا حرام ہوگا اور پردہ بھی جاتا رہے گا۔ 3۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ زید بن حارثہ کا حال یہ ہے کہ وہ اپنے ننھیال کو بنی معن میں رہتے تھے جو بنو ثول سے تھے جن کا تعلق بنو طی سے تھا۔ یہ بنو طے کے لڑکوں کے ساتھ پکڑے گئے ان کو بیچنے کے لیے عکاظ بازار میں لایا گیا حکیم بن حزام بنو خویلد اپنے کاروبار کے لیے گئے ان کی پھوپھی خدیجہ ؓ نے ان کو ایک اچھا عر بھی غلام خریدنے کا حکم فرمایا اگر وہ ہر ممکن ہوسکے۔ جب وہ بازار میں آئے تو زید ؓ کو اس میں فروخت ہوتے ہوئے پایا اس کی خوبصورتی کو انہوں نے پسند کیا اور ان کو خرید لیا ان کو خدیجہ کے پاس لے آئے اور ان سے فرمایا میں نے تیرے لیے ایک ذہین غلام خریدا ہے۔ اگر تجھ کو اچھا لگے تو اس کو لے لینا اور اگر خوش نہ لگے تو اس کو چھوڑدینا اور مجھے یہ خوش لگا ہے۔ جب خدیجہ نے اس کو دیکھا تو اس کو پسند کیا اور ان کو لے لیا جب حضرت خدیجہ نے رسول اللہ ﷺ سے نکاح فرمایا اور وہ ان کے پاس تھے نبی ﷺ نے اس کی ذات کو پسند فرمایا تو آپ نے حضرت خدیجہ سے یہ لڑکا بطور تحفہ طلب فرمایا۔ تو حضرت خدیجہ نے فرمایا کہ وہ آپ کے لیے ہے اگر آپ اس کو آزاد کردیں تو میرے یعنی اس کی میراث میرے لیے ہوگی آپ نے اس شرط کا انکار فرمایا تو انہوں نے اس کو آپ کے لیے ہبہ کردیا کہ اگر آپ چاہیں تو اس کو آزاد کردیں اور اگر چاہیں تو اس کو روک لیں راوی نے کہا کہ وہ نبی ﷺ کے پاس جوان ہوگئے۔ پھر وہ یعنی زید بن حارثہ ابو طالب آپ کے چچا کے سامان تجارت کے ساتھ شام کی طرف نکلے۔ اپنی قوم کی زمین کے پاس سے گزرے تو ان کے چچا نے ان کو پہچان لیا اور اسکی طرف آیا اور پوچھا اے لڑکے تو کون ہے ؟ انہوں نے کہا اہل مکہ کا غلام ہوں پوچھا ان کے لوگوں میں سے ہو کہا نہیں پھر پوچھا تو آزاد ہے یا غلام ہے کہا بلکہ میں غلام ہو پوچھا کس کا ؟ کہا محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب کا پوچھا تو فرمایا یا عجمی ہے کہا بلکہ عربی ہوں پوچھا تیرے اہل و عیال کن لوگوں میں سے ہے کہا قبیلہ کلب میں سے پوچھا کون سے کلب میں سے کہا بنی عبدود میں سے کہا افسوس ہے تجھ کو تو کس کا بیٹا ہے کہا حارثہ بن شرحبیل کا بیٹٓ ہوں پوچھا تو کہاں پکڑا گیا ہے کہا اپنے ماموں کے گھر سے پوچھا تیرے ماموں کون ہیں کہا قبیلہ طی والے پوچھا تیری ماں کا نام کیا ہے سعدی پھر وہ اس کو چمٹ گئے اور کہا حارثہ کا بیٹٓ اور اس کا باپ کو بلایا اور کہا اے حارثہ یہ تیرا بیٹٓ ہے حارثہ اس کے پاس آئے جب اس کی طرف دیکھا تو پہچان لیا پوچھا تیرے آقانے تیرے ساتھ کیا سلوک کیا ؟ کہا مجھے اپنے اہل و عیال اور اپنی اولاد پر ترجیح دیتے ہیں اور میں نے ان سے محبت کو پایا ہے میں جو چاہتا ہوں وہ کرتا ہوں۔ حضرت زید بن حارثہ ؓ کی آپ ﷺ سے محبت ان کے ساتھ ان کے باپ ان کے چچا اور ان کے بھائی سوار ہوگئے یہاں تک کہ مکہ پہنچ گئے رسول اللہ ﷺ سے ملاقات کی حارثہ نے کہا اے محمد ﷺ آپ اللہ کے حرم کے رہنے والے ہیں اور اس کے پڑوسی ہیں اور اس کے گھر کے پاس رہنے والے ہیں تم غلام کو آزاد کرتے ہو قیدیوں کو کھانا کھلاتے ہو میرا بیٹا آپ کا غلام ہے۔ ہم پر احسان فرمائیے اور یہی اس طرف اچھا سلوک کیجیے اور فدیہ میں ہم پر مہربانی کیجیے کیونکہ آپ اپنی قوم کے سردر کے بیٹے ہیں بیشک آپ جو پسند کریں گے ہم آپ کو فدیہ دیں گے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا میں اس سے بہتر تم کو دوں گا۔ انہوں نے کہا وہ کیا ہے فرمایا میں تم کو بتاتا ہوں اگر یہ تم کو اختیار کرتا ہے تو اس کو بغیر فدیہ یعنی بغیر مال کے لے جاؤ اور اگر وہ میرے ساتھ رہنا چاہے تو اس کو میرے پاس رہنے دو ۔ انہوں نے کہا اللہ تعالیٰ آپ کو بہترین چیز عطا فرمائے آپ نے بہت احسان کیا رسول اللہ ﷺ نے ان کو بلا کر فرمایا اے زید ! کیا تم ان لوگوں کو پہچانتے ہو کہا جی ہاں یہ میر باپ ہے میرا چچا ہے اور میرا بھائی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تو نے مجھے پہچان لیا ہے اگر ان کو پسند کرنے والا ہے تو ان کے ساتھ چلا جا اور اگر تو مجھے پسند کرے تو میں وہ ہوں جس کو تو جانتا ہے زید نے کہا میں آپ کے مقابلے میں کبھی بھی کسی کو پسند نہیں کروں گا آپ مجھ سے والد اور چچا کی جگہ پر ہیں۔ اس کے والد اور چچا نے اس سے کہا اے زید تو مالک ہونے پر غلام ہونے کو ترجیح دے رہے ہو۔ زید نے فرمایا میں اس آدمی یعنی رسول اللہ ﷺ کو چھوڑنے والا نہیں ہوں۔ جب رسول اللہ ﷺ نے اس کے حرص کو دیکھا یعنی اس کی محبت کو دیکھا تو فرمایا تم گواہ ہوجاؤ کہ یہ آزاد ہے یہ میرا بیٹا ہے جو میرا وارث ہوگا اور میں اس کا وارث ہوں یہ سن کر اس کے والد اور اس کے چچا خوش ہوگئے جب انہوں نے آپ کی بارگاہ میں اس کرامت کو دیکھا زید زمانہ جاہلیت میں برابر زید بن محمد کہلاتے رہے یہاں تک کہ قرآن نازل ہوا آیت ادعوہم لاباء ہم کہ ان کو اپنے باپوں سے پکارو۔ تو زید بن حارثہ پکارے جانے لگے۔ 4۔ ابن عساکر نے زید بن شیبہ کے طریق سے حسن بن عثمان (رح) سے روایت کیا کہ مجھے چن دفقہائے اہل علم نے بیان کیا اور انہوں نے کہا کہ عامر بن ربیعہ کو عامر بن خطاب کہا جاتا تھا اور خطاب کی طرف منسوب کیے جاتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں یہ آیت اتاری کہا جاتا ہے کہ ان کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی زید بن حارثہ اور سالم بن ابو حذیفہ کے آزاد کردہ غلام اور مقداد بن عمرو کے بارے میں کہ ادعوہم لاٰ باء ہم کہ ان کو ان کے باپوں کے ناموں کے ساتھ پکارو۔ 5۔ ابن جریر نے ابوبکرہ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ادعوہم لاٰباء ہم ہو اقسط عنداللہ، فان لم تعلموا اٰباء ہم فاخوانکم فی الدین وموالیکم ان کو ان کے باپوں کی طرف منسوب کرو یہی بات اللہ کے بزدیک بڑے انصاف کی ہے پھر اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں اور میں ان لوگوں میں سے ہوں کہ جس کے باپ کا علم بھی نہیں اور میں تو تمہارا دینی بھائی ہوں۔ 6۔ ابن جریر نے قتادہ (رح) سے آیت ادعوہم لاٰباء ہم ہو اقسط عند اللہ، فان لم تعلموا اٰباء ہم فاخوانکم فی الدین وموالیکم ان کو ان کے باپوں کی طرف منسوب کرو یہی بات اللہ کے نزدیک بڑے انصاف کی ہے پھر اگر تم ان کے باپوں کو نہ جانتے ہو تو وہ تمہارے دینی بھائی اور تمہارے دوست ہیں اور میں ان لوگوں میں سے ہوں کہ جس کے باپ کا علم بھی نہیں اور میں تو تمہارا دینی بھائی ہوں۔ 6۔ ابن جریر نے قتادہ (رح) سے آیت ادعوہم لاٰباء ہم ہو اقسط عنداللہ کے بارے میں روایت کیا کہ یہی بات بڑے انصاف والی ہے اللہ کے نزدیک فان لم تعلموا اٰباء ہم فاخوانکم فی الدین وموالیکم یعنی جب تو نہیں جانتا کہ اس کے باپ کے بارے میں تو وہ تمہارا دینی بھائی ہے اور دوست ہے۔ 7۔ ابن المنذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ آیت فان لم تعلموا اٰباء ہم فاخوانکم فی الدین وموالیکم سے مراد ہے کہ اگر تو اس کے باپ کو نہیں جانتا تو وہ تیرا دینی بھائی ہے اور تیرا مولی فلاں کا مولی ہے۔ 8۔ ابن ابی حاتم نے مقاتل (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اگر تم ان کے آباء کو نہیں جانتے کہ جن کے ناموں سے تم ان کو بلاؤ تو تم ان کی نسبت اس طرح کرو کہ وہ تمہارے دینی بھائی ہیں کہ تو یوں کہے عبداللہ، عبدالرحمن عبداللہ اور اس جیسے نام لے اور یہ کہ ان کو ان کے آقاؤں کے نام کی طرف منسوب کرو۔ 9۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے آیت فان لم تعلموا اٰباء ہم فاخوانکم فی الدین وموالیکم کے بارے میں فرمایا کہ وہ تیرا دینی بھائی ہے اور تیرا مولی یعنی غلام بن فلاں ہے۔ 10۔ ابن ابی حاتم نے سالم بن ابی الجعد رحمۃ اللہ سے روایت کیا کہ جب یہ آیت ادعوہم لاٰباء ہم نازل ہوئی تو صحابہ کرام سالم کے باپ کو نہیں جانتے تھے لیکن وہ ابو حذیفہ کے مولی تھے کیونکہ وہ حضرت حذیفہ کے حلیف تھے۔ 11۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ولیس علیکم جناح فیما اخطأتم بہ اور ممانعت سے پہلے تم نے جو غلطی کی اس کا تم پر کوئی گناہ نہیں یہ بات منع کرنے سے پہلے کی ہے۔ آیت ولکن ما تعمدت قلوبکم لیکن گناہ تو اس کا ہے جو تمہارے دلوں نے قصدا علیہ کیا۔ یعنی جب تم کو نہی کردی گئی یہ اس بات میں ہے۔ 12۔ ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے آیت ولیس علیکم جناح فیما اخطأتم کے بارے میں روایت کیا کہ اگر تو کسی کو اس کے غیر باپ سے بلاتا ہے جبکہ تو جانتا ہے کہ فلاں اس کا باپ ہے تو تجھ پر کوئی گناہ نہیں لیکن تو نے ارادۃ ایسا نہیں کیا تھا۔ 13۔ ابن المنذر وابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا اور وہ نبی ﷺ سے مرفوع روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا اللہ کی قسم مجھے غلطی کے بارے میں تجھ پر کوئی روایت نہیں لیکن میں جان بوجھ کر بات کرنے کی صورت میں تیرے لیے ڈرتا ہے۔ 14۔ ابن مردویہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں تم پر غلطی کرنے سے نہیں ڈرتا مگر میں تم پر جان بوجھ کر گناہ کرنے سے ڈرتا ہوں۔
Top