Dure-Mansoor - Ar-Rahmaan : 33
یٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ اِنِ اسْتَطَعْتُمْ اَنْ تَنْفُذُوْا مِنْ اَقْطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ فَانْفُذُوْا١ؕ لَا تَنْفُذُوْنَ اِلَّا بِسُلْطٰنٍۚ
يٰمَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ : اے گروہ جن و انس اِنِ اسْتَطَعْتُمْ : اگر تم استطاعت رکھتے ہو اَنْ تَنْفُذُوْا : کہ تم نکل بھاگو مِنْ اَقْطَارِ : کناروں سے السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کے وَالْاَرْضِ : اور زمین کے فَانْفُذُوْا ۭ : تو بھاگ نکلو لَا تَنْفُذُوْنَ : نہیں تم بھاگ سکتے اِلَّا بِسُلْطٰنٍ : مگر ساتھ ایک زور کے
اے جماعت جنات کی اور انسانوں کی اگر تم سے ہوسکے کہ آسمان اور زمین کے کناروں سے نکل سکو تو نکل جاؤ تو بغیر قوت کے نہیں نکل سکتے
9:۔ عبدالرزاق (رح) وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' یرسل علیکما شواظ من نار '' سے مراد ہے کہ شعلہ آگ میں سے۔ 10:۔ ھناد وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے مجاہد (رح) سے (آیت ) '' یرسل علیکما شواظ من نار '' کے بارے میں روایت کیا کہ وہ سرخ شعلہ جو آگ سے جدا ہوجاتا ہے اور ایک روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ اس سے مراد ہے سرخ آگ میں سے ایک ٹکڑا (آیت ) '' ونحاس '' سے مراد ہے کہ تانبا پگھلایا جائے گا اور ان کے سروں میں ڈالا جائے گا۔ 11:۔ عبد بن حمید (رح) نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' یرسل علیکما شواظ من نار '' '' ونحاس '' کی یہ دو وادیاں ہیں پس شواظ آگ کی وادی ہے اور نحاس تانبے کی وادی ہے اور نتن سے مراد آگ ہے۔ 12:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے ضحاک (رح) سے (آیت ) '' یرسل علیکما شواظ من نار '' کے بارے میں روایت کیا کہ وہ ایک آگ ہے جو نکلے گی مغرب کی جانب سے اور لوگوں کو اکٹھا کردے گی یہاں تک کہ یہ آگ بندوں اور خنازیر کو بھی ہانک کرلے جائے گی جہاں وہ رات گزاریں گے وہ بھی رات گزارے گی اور جہاں وہ قیلولہ کریں گے یہ بھی ٹھہر جائے گی۔ 13:۔ ابن جریر (رح) نے ابن عباس (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ونحاس '' سے مراد وہ تانبا ہے جس کے ذریعہ ان کو عذاب دیا جائے گا۔ 14:۔ عبدالرزاق (رح) عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' فلاتنتصرن '' سے جن اور انس مراد ہیں۔
Top