Dure-Mansoor - Al-Anfaal : 22
اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنْدَ اللّٰهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِیْنَ لَا یَعْقِلُوْنَ
اِنَّ : بیشک شَرَّ : بدترین الدَّوَآبِّ : جانور (جمع) عِنْدَ : نزدیک اللّٰهِ : اللہ الصُّمُّ : بہرے الْبُكْمُ : گونگے الَّذِيْنَ : جو کہ لَا يَعْقِلُوْنَ : سمجھتے نہیں
بیشک زمین پر چلنے پھرنے والوں میں اللہ کے نزدیک سب سے برے وہ لوگ ہیں جو گونگے ہیں، بہرے ہیں جو سمجھ نہیں رکھتے
1۔ ابن ابی حاتم نے علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ان شرالدوآب عند اللہ “ سے کافر مراد ہیں۔ 2:۔ فریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید والبخاری وابن جریر، وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” ان شرالدوآب عند اللہ “ سے قریش کے قبیلہ بنو عبدالدارکا ایک گروہ مراد ہے۔ 3:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” الصم البکم الذین لا یعقلون “ سے مراد ہے وہ لوگ ہیں جو حق کے اتباع نہیں کرتے۔ 4:۔ عبد بن حمید وابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ یہ آیت عرب کے قبیلوں میں سے ایک قبیلہ بنو عبدالدار کے بارے میں نازل ہوئی۔ 5:۔ ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ یہ آیت نضربن حارث اور اس کی قوم کے بارے میں نازل ہوئی۔ 6:۔ ابن جریر نے ابن زید ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ان شرالدوآب عند اللہ “ میں دواب سے مراد مخلوق ہے اور (یہ آیت) ” ولو یواخذ اللہ الناس بما کسبوا ما ترک علی ظھرھا من دآبۃ “ (فاطر آیت 45) پڑھیں اور فرمایا کہ (یہ آیت) ” وما من دآبۃ فی الارض الا علی اللہ رزقھا “ (ھود آیت 6) یہ اسی میں داخل ہیں۔
Top