Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - At-Tawba : 100
وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُهٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْهُمْ بِاِحْسَانٍ١ۙ رَّضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ
وَالسّٰبِقُوْنَ
: اور سبقت کرنے والے
الْاَوَّلُوْنَ
: سب سے پہلے
مِنَ
: سے
الْمُهٰجِرِيْنَ
: مہاجرین
وَالْاَنْصَارِ
: اور انصار
وَالَّذِيْنَ
: اور جن لوگوں
اتَّبَعُوْھُمْ
: ان کی پیروی کی
بِاِحْسَانٍ
: نیکی کے ساتھ
رَّضِيَ اللّٰهُ
: راضی ہوا اللہ
عَنْھُمْ
: ان سے
وَرَضُوْا
: وہ راضی ہوئے
عَنْهُ
: اس سے
وَاَعَدَّ
: اور تیار کیا اس نے
لَھُمْ
: ان کے لیے
جَنّٰتٍ
: باغات
تَجْرِيْ
: بہتی ہیں
تَحْتَهَا
: ان کے نیچے
الْاَنْهٰرُ
: نہریں
خٰلِدِيْنَ
: ہمیشہ رہیں گے
فِيْهَآ
: ان میں
اَبَدًا
: ہمیشہ
ذٰلِكَ
: یہ
الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ
: کامیابی بڑی
اور مہاجرین اور انصار میں سے جو لوگ سبقت لے جانے والے ہیں اور وہ لوگ جنہوں نے اخلاص کے ساتھ ان کی پیروی کی، اللہ ان سے راضی ہوا وہ اللہ سے راضی ہوئے اور اللہ نے ان کے لئے ایسے باغ تیار کئے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ان میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے
1:۔ ابوعبید وسعید وابن جریر وابن منذر وابن جریر ورحمہم اللہ نے عمر بن عامر الانصاری ؓ سے روایت کیا کہ عمر بن خطاب ؓ نے یوں پڑھا (آیت) ” والسبقون الاولون من المھجرین والانصار والذین اتبعوھم باحسان “ انہوں نے لفظ انصار کو رفع دیا اور ” الذین “ میں واو نہیں لگایا زیدبن ثابت ؓ عنہنے ان سے کہا یہ والذین ہے لیکن عمر ؓ نے فرمایا یہ الذین ہے زید نے کہا امیر المومنین زیادہ جانتے ہیں عمر ؓ نے فرمایا میرے پاس ابی بن کعب ؓ کو لے آؤ جب وہ ان کے پاس آئے تو انہوں نے اس بارے میں ان سے پوچھا تو ابی نے فرمایا ” والذین “ عمر ؓ نے فرمایا ہاں اب ٹھیک ہے اور انہوں نے ان کی پیروی کی۔ 2:۔ ابن جریر وابو الشیخ رحمہما اللہ نے محمد بن کعب قرظی (رح) سے روایت کیا کی کہ عمر ؓ ایک آدمی کے پاس سے گزرے جو یوں پڑھ رہا رہا تھا (آیت) ” والسبقون الاولون من المھجرین والانصار “ عمر ؓ نے اس کے ہاتھ کو پکڑا اور فرمایا تجھے کس نے یہ پڑھایا ہے اس نے کہا ابی بن کعب ؓ نے عمر ؓ نے فرمایا تو مجھ سے جدا نہیں ہوسکتا یہاں تک کہ میں تجھے اس کے پاس لے جاوں گا چناچہ جب آپ انکے پاس پہنچے تو عمر ؓ نے فرمایا کیا تو نے یہ آیت اس کو اس طرح پڑھائی ہے۔ انہوں نے کہا ہاں اور کہا کہ تو نے اس کو رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے انہوں نے کہا ہاں ! عمر ؓ نے فرمایا کہ تحقیق میں یہ دیکھ رہا ہوں کہ ہم اتنی بلندی اور رفعت پر فائز ہیں کہ ہمارے بعد کوئی بھی وہاں تک نہیں پہنچے گا۔ ابی نے فرمایا اس کی تصدیق سورة جمعہ کے اول میں ہے (یعنی) (آیت) ” واخرین منہم لما یلحقوا بہم “ اور سورة حشر میں ہے (آیت) ” والذین جآء و من بعدہم یقولون ربنا اغفرلنا ولا خواننا الذین سبقونا بالایمان “ اور انفال میں ہے (آیت) ” والذین امنوا من بعدوھا جرواوجھدوا معکم فاولئک منکم “ فاروق اعظم ؓ اور ابی بن کعب ؓ میں مکالمہ : 3:۔ ابوالشیخ (رح) نے ابو اسامہ اور محمد بن ابراہیم تمیمی (رح) دونوں سے روایت کیا کہ عمر ؓ ایک آدمی کے پاس سے گزرے اور وہ پڑھ رہا تھا (آیت) ” والسبقون الاولون من المھجرین والانصار والذین اتبعوھم باحسان “ عمر ؓ ٹھہر گئے اور وہ آدمی پڑھ چکا تو عمر ؓ اس سے پوچھا تجھے یہ کس نے پڑھا یا ہے ؟ اس نے کہا کہ میں نے اس کو ابی بن کعب ؓ سے پڑھا ہے عمر ؓ نے فرمایا اس کی طرف چلو۔ تو دونوں ان کے پاس پہنچے فرمایا اے ابو المنذر (یہ ابی بن کعب ؓ کی کنیت ہے) اس کے بارے میں مجھے بتائیے کہ تو نے اس آدمی کو یہ آیت پڑھائی۔ عرض کیا ہاں میں نے اس کو سنا ہے رسول اللہ ﷺ کے منہ مبارک سے۔ عمر ؓ نے فرمایا کہ تو نے اس کو رسول اللہ ﷺ سے حاصل کیا عرض کیا ہاں ! عمر ؓ نے تیسری بار پھر پوچھا تو انہوں نے غصہ کی حالت میں عرض کیا ہاں اللہ کی قسم کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو جبرئیل (علیہ السلام) پر نازل فرمایا اور جبرئیل (علیہ السلام) نے اس کو محمد ﷺ کے دل پر نازل فرمایا اور اس بارے میں انہوں نے کوئی مشاورت نہیں کی خطاب سے اور نہ اس کے بیٹے عمر ؓ سے اپنے ہاتھوں کو بلند کرتے ہوئے وہاں سے نکل گئے اور فرما رہے تھے اللہ اکبر اللہ اکبر۔ 4:۔ ابن جریر وابن ابی حاتم وابو الشیخ ابو نعیم نے المعرفتہ میں ابو موسیٰ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” والسبقون الاولون “ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے دو قبلوں کی طرف منہ کرکے نمازیں ادا کیں۔ 5:۔ ابن ابی شیبہ وابن ابی حاتم وابن منذر وابن مردویہ وابو نعیم نے المعرمہ میں سعید بن مسیب (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” والسبقون الاولون “ سے وہ لوگ مراد ہیں جنہوں نے دو قبلوں کی طرف منہ کرکے نمازیں ادا کیں۔ 6:۔ ابن منذر وابو نعیم رحمہما اللہ نے محمد بن سیرین (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” والسبقون الاولون “ سے وہ لوگ مراد ہیں جنہوں نے دو قبلوں کی طرف منہ کر کے نمازیں ادا کیں اورو وہ اصحاب بدر ہیں۔ 7:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” والسبقون الاولون “ سے ابوبکر عمر، علی سلمان اور عمار بن یاسر ؓ مراد ہیں۔ 8:۔ ابن ابی شیبہ وابن منذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ وابوالشیخ وابو نعیم رحمہم اللہ نے المعرفۃ میں شعبی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” والسبقون الاولون “ سے وہ لوگ مراد ہیں جنہوں نے بیعت رضوان کو پایا اور سب سے پہلے بیعت رضوان سنان بن وھب نے کی۔ 9:۔ ابن مردویہ (رح) نے غیلان بن جریر (رح) سے روایت کیا کہ میں نے انس بن مالک ؓ سے اس نام انصار کے بارے میں پوچھا تم نے اپنے پاس سے یہ نام رکھا ہے۔ یا اللہ تعالیٰ نے آسمان سے تمہارا نام رکھا ہے۔ فرمایا اللہ تعالیٰ نے ہمارا نام آسمان سے رکھا ہے۔ 10:۔ ابن ابی شیبہ والنسائی واحمد رحمہم اللہ نے معاویہ بن ابی سفیان ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جس نے انصار سے محبت کی تو اللہ تعالیٰ اس سے محبت فرمائیں گے اور جس نے انصار سے دشمنی رکھی اللہ تعالیٰ بھی اس سے دشمنی رکھیں گے۔ 11:۔ احمد والبخاری ومسلم رحمہم اللہ نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ایمان کی نشانی انصار سے محبت ہے اور نفاق کی نشانی انصار سے دشمنی ہے۔ 12:۔ احمد (رح) نے انس ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے اللہ انصار کو انصار کے بیٹوں کو انصار کی بیویوں کو انصار کی اولاد کو بخش دے۔ انصار میری جماعت اور میری حفاظت کا ذریعہ ہے۔ اور سبب ہیں اگر لوگ اپنی اپنی جماعت بنالیں اور انصار بھی اپنی جماعت بنالیں میں ضرور انصار کی جماعت کو لوں گا اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں انصار کا ایک آدمی ہوتا۔ 13:۔ ابن ابی شیبہ واحمد رحمہما اللہ نے حارث بن زیاد (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے انصار سے محبت کی اللہ تعالیٰ اس سے محبت فرمائیں گے جب وہ اس سے ملاقات کریں گے اور جس نے انصار سے دشمنی رکھی تو اللہ تعالیٰ اس سے نفرت فرمائیں گے جب وہ ان سے ملاقات کرے گا۔ 14:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے قیس بن سعد بن عبادہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول ؓ نے فرمایا اے اللہ انصار پر رحمت فرما اور انصار کی اولاد پر اور انصار کی اولاد کی اولاد پر۔ 15:۔ ابن ابی شیبہ رحمہما اللہ نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر لوگ کسی وادی اور گھاٹی کی طرف چلیں گے اور ( اے انصار) ہو اور تم ایک وادی میں اور گھاٹی کی طرف چلو گے تو میں تمہاری وادی اور تمہاری گھاٹی کی طرف چلوں گا تم لوگ شعار (وہ لباس جو جسم کے ساتھ ہوا ہے) لوگ دیار ( کپڑوں کے اوپر لی ہوئی چادر) ہیں۔ اگر ہجرت نہ ہوتی تو انصار میں سے ایک آدمی ہوتا پھر آپ نے اپنے ہاتھوں کو اٹھایا یہاں تک کہ میں نے آپ کی بغلوں کی سفیدی کو دیکھا پھر آپ نے فرمایا اے اللہ انصار کو انصار کے بیٹوں کو اور انصار کی بیٹیوں کو بخش دے۔ 16:۔ ابن ابی شیبہ والبخاری ومسلم والترمذی والنسائی وابن ماجہ رحمہم اللہ نے براء بن عازب ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا انصار سے صرف مومن بھی محبت رکھتا ہے اور ان سے صرف منافق ہی بغض رکھتا ہے اور جس نے ان سے محبت کی اللہ تعالیٰ بھی ان سے محبت فرمائیں گے اور جس نے ان سے دشمنی کی اللہ تعالیٰ بھی ان سے دشمنی فرمائیں گے۔ 17:۔ ابن ابی شیبہ اور ترمذی (رح) نے (اور آپ نے اس کو حسن کہا ہے) ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا خبردار بیشک میری جماعت وہ ہے کہ جن کی طرف میرے گھر والوں نے ٹھکانہ پکڑا اور بلاشبہ میری جماعت انصار ہیں پس معاف کردو ان کی غلطیاں کرنے والوں کو اور ان کے محسن کو قبول کرلو۔ 18۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے سعد بن عبادہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ قبیلہ انصار میں سے ہے ان کی محبت ایمان ہے اور ان کا بغض نفاق ہے۔ 19:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا اے اللہ انصار کو انصار کی اولاد انصار کی عورتوں کو اور انصار کی بیٹوں کو عورتوں کو اور انصار کے بیٹوں اور بیٹیوں کی عورتوں کو بخش دے۔ 20:۔ ابن ابی شیبہ اور ترمذی نے (اور آپ نے اس کو حسن کہا ہے) اور نسائی (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا انصار سے وہ آدمی بغض نہیں رکھتا جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو۔ 21:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے معاذ بن رفاعہ (رح) سے روایت کیا کہ وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے اللہ بخش دے انصار کو انصار کی اولاد کو ان کی اولاد کو ان کے غلاموں کو اور ان کے پڑوسیوں کو۔ 22:۔ ابن ابی شیبہ والبخاری ومسلم رحمہم اللہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا قریش انصار جھینہ مزینہ اسلم اور غفار سب اللہ اور اس کے رسول کے دوست اور موالی ہیں اور آپ کے علاوہ ان کا کوئی آقا نہیں۔ 23:۔ ابن ابی شیبہ ومسلم رحمہم اللہ نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا انصار سے وہ آدمی بغض نہیں رکھتا جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لاتا ہے۔ انصار مدینہ کی تعریف : 24:۔ طبرانی (رح) نے سائب بن یزید ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس مال غنیمت کو تقسیم فرمایا قریش میں سے اہل مکہ اور دوسرے لوگوں کے درمیان جو اللہ تعالیٰ نے غزوہ حنین میں عطا فرمائی تو انصار ناراض ہوگئے آپ ان کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا اے انصار کی جماعت مجھ کو تمہاری بات پہنچی ہے۔ ان غنیمتوں کے بارے میں جو میں نے اس کے ذریعہ دوسرے لوگوں کو ترجیح دی ہے تاکہ ان کو اسلام کی طرف مائل کرسکوں تاکہ وہ آج کے بعد گواہی دیں کیونکہ ابھی تھوڑا وقت گزرا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں اسلام کو داخل کیا ہے۔ اے انصار کی جماعت کیا اللہ تعالیٰ نے تم پر ایمان کے ساتھ احسان نہیں فرمایا اور تم کو خصوصی عزت و کرامت کے ساتھ نوازا ہے۔ اور ناموں میں سے سب سے اچھا نام اللہ تعالیٰ نے تمہارا رکھا ہے۔ یعنی اللہ کی مددگار اور اس کے رسول کے مددگار۔ اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں یقینا انصار کا ایک فرد ہوتا۔ اور اگر تم لوگ کسی اور وادی میں چلو گے تو میں تمہاری وادی سے چلوں گا کیا تم اس بات سے راضی نہیں ہو کہ لوگ ان غنیمتوں (کا مال) بکریاں اور اونٹوں کو لے کر جائیں اور تم رسول اللہ ﷺ کو ساتھ لے کر جاؤ۔ صحابہ کرام ؓ اجمعین نے کہا ہم راضی ہیں آپ نے فرمایا مجھ کو جواب دو اس بارے میں جو میں نے کہا تو انہوں نے کہا یارسول اللہ ﷺ آپ نے ہم کو اندھیرے میں پایا ہم کو اللہ تعالیٰ نے آپ کے ذریعہ نور اور روشنی عطا فرمائی۔ اور آپ نے ہم کو آگ کے گھڑے کے کنارے پر پایا تو اللہ تعالیٰ نے ہم کو آپ کے ذریعہ سے گرنے سے بچایا اور آپ نے ہم کو گمراہ پایا اللہ تعالیٰ نے آپ کے ذریعہ ہم کو ہدایت دی ہم راضی ہیں اللہ تعالیٰ کے رب ہونے پر اسلام کے دین ہونے پر اور محمد ﷺ کے نبی ہونے پر آپ نے فرمایا، اللہ کی قسم اگر تم مجھے اس بات کے علاوہ کوئی اور جواب دیتے تو میں پھر بھی کہتا ہوں تم نے سچ کہا اگر تم کہو کیا تم بھاگ کر ہمارے پاس نہیں آئے اور ہم نے آپ کو پناہ دی۔ اور آپ جھٹلائے ہوئے ہو کر آئے ہم نے تیری تصدیق کی اور آپ مدد سے محروم ہو کر آئے۔ آپ کی مدد کی اور ہم نے اس کو قبول کیا جسے لوگوں نے رد کردیا اگر تم یہ بات کہتے تو میں تمہاری تصدیق کرتا۔ صحابہ کرام ؓ اجمعین نے عرض کیا کہ بلکہ اللہ اور اس کے رسول کا احسان اور فضل ہے ہم پر اور ہمارے غیروں پر ( یعنی ہمارے دوسرے لوگوں پر) 25:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے عبد الرحمن بن ابی یعلی (رح) سے روایت کیا کہ لوگ تین قسم پر تھے سب سے پہلے ہجرت کرنے والے۔ اور وہ لوگ جنہوں نے احسان کے ساتھ ان کی پیروی کی۔ اور وہ لوگ جو ان کے بعد آئے وہ کہتے ہیں اے ہمارے رب ہم کو بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو جو ایمان لانے میں ہم سے بڑھ گئے اور سب سے اچھا وہی ہے جو اس مرتبہ میں ہے۔ 26:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان کے پاس آدمی آیا اور اس نے بعض صحابہ کا ذکر کرتے ہوئے ان میں عیب نکالے تو ابن نے فرمایا (آیت) ” والسبقون الاولون من المھجرین والانصار والذین اتبعوھم باحسان ‘ 27:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابن زید (رح) سے روایت کیا انہوں نے (آیت) ” والذین اتبعوھم باحسان “ کے بارے میں فرمایا کہ جو شخص اہل اسلام میں سے باقی ہوگا قیامت کے قائم ہونے تک ( وہ سب اس میں شامل ہوں گے) 28:۔ ابو الشیخ (رح) نے عصہرحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا کہ میں نے سفیان سے تابعین کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے اصحاب کو پایا اور نبی کریم ﷺ کو نہیں پایا اور ان لوگوں کے بارے میں پوچھا جنہوں نے اخلاص کے ساتھ ان کی پیروی کی تو انہوں نے فرمایا جو ان کے بعد آئیں گے میں نے پوچھا قیامت تک فرمایا میں امید کرتا ہوں (کہ ایسا ہی ہوگا ) صحابہ کرام ؓ اجمعین کی لغزشوں کا معاف ہونا : 29:۔ ابو الشیخ وابن عساکر رحمہما اللہ نے ابو صخر حمید بن زیاد (رح) سے روایت کیا کہ میں نے محمد بن کعب قرظی (رح) سے پوچھا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کے بارے میں بتائیے میں صرف آزمائش کا ارادہ کرتا ہوں تو انہوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے سب صحابہ کرام ؓ کو بخش دیا ہے اور ان کے نیکوں اور ان کے بروں کے لئے اپنے کتاب میں جنت کو واجب کردیا میں نے کہا کون سی جگہ میں اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے اپنی کتاب میں جنت کو واجب کردیا فرمایا کیا تو نے نہیں پڑھا (آیت) ” والسبقون الاولون “ (الآیہ) نبی کریم ﷺ کے سب صحابہ کرام ؓ کے لئے جنت اور رضا مندی کو واجب کردیا اور تابعین پر ایک شرط لگائی کہ جو ان کے بارے میں شرط نہیں لگائی میں نے کہا ان پر کون سی شرط لگائی میں نے کہ ان پر کون سی شرط لگائی یا تو انہوں نے فرمایا ان پر یہ شرط لگائی کہ ان (صحابہ) کے اخلاص کے ساتھ تابعداری کریں اور فرماتے ہیں کہ وہ لوگ ان کی اقتداء کریں گے ان کے نیک اعمال میں اور ان کے علاوہ دوسرے امور میں ان کی اقتدار نہیں کریں گے ابوصخر نے فرمایا گویا کہ میں نے یہ آیت اس سے پہلے پڑھی ہی نہیں اور میں نے اس کی تفسیر کو نہیں پہچانا تھا یہاں تک کہ میں نے اس کو محمد بن کعب پر پڑھا (تو انہوں نے مجھے اس کی تفسیر بتائی) 30:۔ ابن مردویہ (رح) نے اوزاعی کے راستے سے اوزاعی (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یحی بن ابی کثیر، قاسم مکحول وعبدہ بن ابی لبابہ اور حسان بن عطیہ (رح) سب حضرات نے بیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کے اصحاب کی ایک جماعت کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جب یہ آیت ” والسبقون الاولون “ سے لے کر ” ورضوا عنہ “ تک نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ میری ساری امت کے لئے ہے اور راضی ہونے کے بعد کوئی ناراضگی نہیں ہوتی۔
Top