Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - At-Tawba : 29
قَاتِلُوا الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ لَا بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ لَا یُحَرِّمُوْنَ مَا حَرَّمَ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗ وَ لَا یَدِیْنُوْنَ دِیْنَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ حَتّٰى یُعْطُوا الْجِزْیَةَ عَنْ یَّدٍ وَّ هُمْ صٰغِرُوْنَ۠ ۧ
قَاتِلُوا
: تم لڑو
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
لَا يُؤْمِنُوْنَ
: ایمان نہیں لائے
بِاللّٰهِ
: اللہ پر
وَلَا
: اور نہ
بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ
: یومِ آخرت پر
وَلَا يُحَرِّمُوْنَ
: اور نہ حرام جانتے ہیں
مَا حَرَّمَ
: جو حرام ٹھہرایا
اللّٰهُ
: اللہ
وَرَسُوْلُهٗ
: اور اس کا رسول
وَلَا يَدِيْنُوْنَ
: اور نہ قبول کرتے ہیں
دِيْنَ الْحَقِّ
: دینِ حق
مِنَ
: سے
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
اُوْتُوا الْكِتٰبَ
: کتاب دئیے گئے (اہل کتاب)
حَتّٰي
: یہانتک
يُعْطُوا
: وہ دیں
الْجِزْيَةَ
: جزیہ
عَنْ
: سے
يَّدٍ
: ہاتھ
وَّهُمْ
: اور وہ
صٰغِرُوْنَ
: ذلیل ہو کر
ان لوگوں سے جنگ کرو جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لاتے اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے جن چیزوں کو حرام قرار دیا ہے اسے حرام نہیں سمجھتے اور دین حق کو قبول نہیں کرتے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں کتاب دی گئی ان سے یہاں تک جنگ کرو کہ وہ ماتحت ہو کر ذلت کی حالت میں اپنے ہاتھ سے جزیہ ادا کریں
1:۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابوہریرہ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ( یہ آیت) اس سال میں اتاری جس میں ابوبکر ؓ نے مشرکین کے ساتھ عہد توڑنے کا اعلان کیا۔ یعنی (آیت) یایھا الذین امنوا انما المشرکون نجس “ (اور) مشرکین تجارت کا مال لے کر آتے تھے جس سے مسلمان بھی نفع اٹھاتے تھے جب اللہ تعالیٰ نے مشرکین مسجد حرام کے قریب آنے کو حرام کو دیا تو مسلمانوں کے دلوں میں یہ خیال آیا کہ ان کی وہ تجارت ختم ہوجائے گی جس کا لین دین مشرک کرتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) ” وان خفتم عیلۃ فسوف یغنیکم اللہ من فضلہ ان شآء “ اس لئے آیت میں جو اس کے پیچھے آرہی ہے (کافروں سے) جزیہ (لینے کا حکم فرمایا) اس سے پہلے نہیں لیا جاتا تھا اور اس کو مشرکین کے تجارت کے مال کے عوض میں بنادیا جس سے ان کو روک دیا گیا۔ پھر فرمایا (آیت) ” قاتلوا الذین لا یومنون باللہ ولا بالیوم الاخر “ سے لے کر ” صغرون “ تک پس مسلمان اس کا زیادہ حق رکھتے ہیں کہ وہ پہچانیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اس منافع سے افضل اور بہترعوض عطا فرمایا ہے۔ جو وہ مشرکین سے تجارت کرکے حاصل کرتے تھے۔ قتال کی دو صورتیں : 2:۔ ابن عساکر نے ابوامامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قتال کی دو صورتوں میں ایک ہے مشرکین سے لڑنا یہاں تک کہ وہ ایمان لے آئیں یا اپنے ہاتھ سے یہ جزیہ اس حال میں کہ وہ ذلیل ہوں۔ اور باغیوں کی جماعت سے لڑنا یہاں تک کہ وہ لوٹ آئیں اللہ کے حکم کی طرف اگر وہ لوٹ آئیں تو پھر عدل و انصاف کیا جائے گا۔ 3:۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر وابن منذر وابن ابی حاتم وابو الشیخ والبیہقی نے اپنی سنن میں مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” قاتلوا الذین لا یومنون باللہ “ کے (یہ آیت) نازل ہوئی جب محمد ﷺ کو اور آپ کے اصحاب کو غزوہ تبوک کا حکم دیا گیا۔ 4:۔ ابن منذر نے ابن شہاب (رح) سے روایت کیا کہ (یہ آیت) کفار قریش اور عرب کے بارے میں نازل ہوئی (فرمایا) (آیت) ” وقتلوہم حتی لا تکون فتنۃ ویکون الدین للہ “ (البقرۃ آیت 193) اور اہل کتاب کے بارے میں نازل ہوا۔ (آیت ) ” قاتلوا الذین لایومنون باللہ ولا بالیوم الاخر “ سے لے کر ” یعطوا الجزیۃ “ سب سے پہلے نجران والوں نے جزیہ دیا۔ 5:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباسؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے ” الجزیۃ عن ید “ کے بارے میں پوچھا گیا آپ نے فرمایا زمین کا اور غلام کا جزیہ (لیا جائے گا) 6:۔ نحاس نے اپنی ناسخ میں اور بیہقی نے اپنی سنن میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” قاتلوا الذین لایومنون باللہ ولا بالیوم الاخر “ کے بارے میں فرمایا اس آیت کے ذریعہ اس آیت کے ذریعہ مشرکین سے در گزر کرنے کو منسوخ کردیا گیا۔ 7:۔ ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس آیت کے بارے میں فرمایا جب رسول اللہ ﷺ عرب کے قریب لوگوں کے لڑنے سے فارغ ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے اہل کتاب سے جہاد کرنے کا حکم فرمایا۔ 8:۔ ابن ابی حاتم وابوالشیخ نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” قاتلوا الذین لایومنون باللہ “ سے مراد ہے یعنی وہ لوگ جو اللہ کی توحید کی تصدیق نہیں کرتے (اور فرمایا) (آیت) ” ولا یحرمون ما حرم اللہ ورسولہ “ یعنی شراب اور خنزیر کو وہ حرام نہیں سمجھتے ” (آیت) ” ولایدینون دین الحق “ یعنی دین اسلام کو وہ قبول نہیں کرتے (آیت) ” من الذین اوتوا الکتب “ یعنی یہود و نصاری میں سے جن کو امت محمد ﷺ کے مسلمانوں سے پہلی کتاب دی گئی تھی (فرمایا) (آیت) ” حتی یعطوا الجزیۃ عن یدوہم صغرون “ یعنی وہ ذلیل ورسوا ہوں۔ 9:۔ ابن ابی حاتم وابوالشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ” عن ید “ سے مراد ہے منسوب اور مجبور ہو کر (جزیہ ادا کریں) 10:۔ ابن ابی حاتم نے سفیان بن عینیہ (رح) سے فرمایا کہ ” عن ید “ سے مراد ہے کہ اپنے ہاتھ سے جزیہ ادا کریں اور اپنے علاوہ کسی اور کے ہاتھ نہ بھیجے۔ 11:۔ ابن منذر نے ابوسفیان (رح) سے روایت کیا کہ ” عن ید “ سے مراد ہے قدرت سے دینا۔ 12:۔ ابن منذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” عن یدوہم صغرون “ سے مراد ہے کہ وہ مکہ نہ مار رہے ہوں۔ 13:۔ ابن منذر وابن ابی حاتم وابو الشیخ نے سلمان ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” وھم صغرون “ سے مراد ہے کہ اس خیال میں وہ پسندیدہ اور قابل تعریف نہیں۔ رستم کی طرف قاصد بھیجے گئے : 14:۔ ابن ابی حاتم مغیرہ ؓ سے روایت کیا کہ وہ رستم کی طرف بھیجے گئے رستم نے ان سے کہا تم کس بات کی طرف بلاتے ہو ؟ انہوں نے اس سے فرمایا تجھ کو میں اسلام کی طرف دعوت دیتا ہوں اگر تو اسلام لے آیا تو تیرے لئے وہی (حقوق) ہوں گے جو ہمارے لئے ہیں اور تجھ پر وہ ذمہ داریاں ہوں گی جو ہم پر ہیں اس نے کہا اگر میں انکار کردوں تو فرمایا اپنے ہاتھ سے جزیہ ادا کر اس حال میں کہ تو مغلوب ہو تو اس نے اپنے ترجمان سے کہا کہ جزیہ دینے کے مفہوم کو میں نے جان لیا ہے لیکن تیرا قول ” وانت ساغر “ سے مراد ہے اس حال میں کہ تو کھڑا ہو اور میں بیٹھا ہوں اور کوڑا تیرے سر پر ہو۔ 15:۔ ابوالشیخ نے سلمان ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے قلعہ والوں سے فرمایا جب مسلمانوں نے اس کا محاصرہ کر رکھا تھا انہوں نے سوال کیا کہ جزیہ کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا ہم تم سے دراہم کو وصول کریں گے اور مٹی تمہارے سروں پر ہوگی۔ 16:۔ ابن ابی شیبہ واحمد نے سلمان ؓ سے روایت کیا کہ وہ قلعہ کی طرف پہنچے اور ان سے کہا اگر تم ایمان لے آؤ تو تمہارے لئے وہی حقوق ہیں جو ہمارے لئے ہیں اور تم پر سب ذمہ داریاں ہوں گی جو ہم پر ہیں اگر تم انکار کرو گے تو جزیہ ادا کرو اس حال میں کہ تم مغلوب ہو اگر تم انکار کرو تو ہم تمہارے (سر سے معاہدوں کو) پھینک دیں گے برابری کی بنیاد پر اللہ تعالیٰ خیانت کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتے۔ 17:۔ ابوالشیخ نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ ذمی لوگوں کے لئے یہ زیادہ محبوب ہے وہ جزیہ کی ادائیگی میں اللہ تعالیٰ کے اس قول کی وجہ سے (آیت) حتی یعطوا الجزیۃ عن یدوہم صغرون “۔ 18۔ ابن ابی شیبہ نے مسروق (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے معاذ کو یمن کی طرف بھیجا تو ان کو حکم فرمایا ہر جوان مرد سے ایک دینار (جزیہ) یا اس کے برابر ستو۔ 19:۔ ابن ابی شیبہ نے زہری (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہجر والوں کے مجوسیوں سے جزیہ لیا اور یمن کے یہودی اور ان کے نصاری میں سے ہر جوان مرد سے ایک دینار لیا۔ 20:۔ ابن ابی شیبہ نے بجالہ (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر ؓ عنہنے مجوس سے جزیہ نہیں کیا یہاں تک کہ عبدالرحمن بن عوف ؓ نے گواہی دی کہ رسول اللہ ﷺ نے ہجر کے مجوس سے جزیہ لیا تھا (تو پھر عمر ؓ نے لینا شروع کیا) 21:۔ ان ابی شیبہ نے حسن بن محمد علی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہجر کے مجوسیوں کی طرف خط لکھا اور ان کو اسلام کی دعوت دی جو اسلام لے آیا اس سے قبول فرمایا جس نے انکار کیا تو ان پر جزیہ لگا دیا یہاں تک کہ آپ نے حکم فرمایا ان کا ذبیحہ نہ کھایا جائے اور ان میں سے کسی عورت سے نکاح نہ کیا جائے۔ 22:۔ مالک والشافع وابوعبید نے کتاب الرسول میں وابن ابی شیبہ نے جعفر (رح) سے روایت کیا کہ وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمربن خطاب ؓ نے مجوسیوں سے جزیہ لینے کے بارے میں صحابہ ؓ اجمعین سے مشورہ لیا تو عبدالرحمن بن عوف نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ان کے ساتھ اہل کتاب کا طریقہ اختیار کرو۔ 23:۔ ابن منذر نے حذیفہ بن یمان ؓ سے رورایت کیا کہ اگر میں اپنے اصحاب کو مجوس سے جزیہ لیتا ہوا نہ دیکھتا تو میں ان سے نہ لیتا اور یہ (آیت) ” قاتلوا الذین لا یومنون باللہ “ تلاوت فرمائی۔ 24:۔ عبدالرزاق نے علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ ان سے مجوس سے جزیہ لینے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم آج کے دن زمین پر مجھ سے زیادہ جاننے والا نہیں اس مسئلہ کے بارے میں مجوس اہل کتاب تھے جس کی وہ معرفت رکھتے ہیں وہ اہل علم تھے (کیونکہ) وہ اس علم کو پڑھتے تھے ان کے امیر نے شراب پی لی اس کو نشہ ہوا تو وہ اپنی بہن پر واقع ہوگیا۔ مسلمانوں کی ایک جماعت نے اس کو دیکھا جب صبح ہوئی تو اس کی بہن نے کہا تو نے جو میرے ساتھ اس طرح اور اس طرح کیا ہے ایک جماعت نے تجھ کو دیکھا ہے کہ وہ تجھ پر اس بات کو نہیں چھپائیں گے اس نے لالچ والوں کو بلایا اور ان کو (خوب مال) عطا کیا پھر ان سے کہا تم جانتے ہو کہ آدم (علیہ السلام) نے اپنے بیٹے کا اپنی بیٹی سے نکاح کیا تھا اتنے میں وہ لوگ آگئے جنہوں نے اس کو دیکھا تھا اور انہوں نے کہا (اللہ کی رحمت سے) دور ہونے والے کے لئے ہلاکت ہے۔ بلاشبہ تیری پیٹھ پر اللہ کی حد جاری ہوگی تو اس نے ان لوگوں کو قتل کردیا جو اس (امیر) کے پاس تھے۔ پھر ایک عورت آئی اس نے اسے کہا کیوں نہیں بلکہ میں نے بھی تجھ کو اس کے پاس دیکھا ہے۔ اس نے اس عورت سے کہا کے باغیوں کے لئے ہلاکت ہو عورت نے کہا اللہ کی قسم وہ باغی تھی پھر اس نے توبہ کرلی تو اس نے اس کو بھی قتل کردیا پھر جو کچھ ان کے دلوں میں تھا اور ان کی کتابوں میں تھا سب رات کے وقت ان سے لے لیا گیا اور صبح کے وقت ان کے پاس کوئی چیز نہ رہی۔ 25:۔ ابن ابی شیبہ وابوالشیخ نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے جزیرہ عرب کے رہنے والوں کو اسلام پر قتال کیا اور سب نے ان سے اس کے سوا کوئی چیز قبول نہیں کی اور یہ افضل ترین جہاد سے اس امت پر جہاد کے فرض ہونے کے بعد اہل کتاب کے بارے میں یہ حکم نازل ہوا (جس کو فرمایا) (آیت) قاتلوا الذین لا یومنون باللہ “ 26:۔ ابن ابی شیبہ اور بیہقی نے اپنی سنن میں مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ بت پرستوں سے اسلام کی بنا پر قتال کیا جائے گا۔ اور اہل کتاب سے جزیہ (کے ادا نہ کرنے پر) کی بنا پر جہاد کیا جائے گا۔ 27:۔ ابو الشیخ وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اہل کتاب کی بعض عورتوں ہمارے لئے حلال ہیں اور ان میں سے بعض وہ ہیں جو ہمارے لئے حلال نہیں ہیں اور (یہ آیت) ” قاتلوا الذین لا یومنون باللہ ولا بالیوم الا خر “ تلاوت کی پس جنہوں نے جزیہ ادا کی ان کی عورتیں ہمارے لئے حلال ہیں اور جنہوں نے جزیہ نہیں دیا ان کی عورتیں ہمارے لئے حلال نہیں ہیں۔ ابن مردویہ کے الفاظ یوں ہیں اہل کتاب کا نکاح حلال نہیں ہے جب وہ حربی (یعنی لڑنے والے) ہوں پھر یہ آیت تلاوت کی۔ 28:۔ عبدالرزاق نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ان سے ایک آدمی نے کہا جو میں نے ایک ویران زمین کو لیا اس کو آباد کیا اور میں اس کا خراج ادا کرتا ہوں انہوں نے اس سے روک دیا پھر فرمایا کہ تم لوگ نہ ارادہ کرو کہ اللہ تعالیٰ نے اس کافر کو اس کا بنایا ہو کہ وہ اسے اس کی گردن سے اتار کر اپنی گردن میں ڈال لے۔ پھر (یہ آیت تلاوت فرمائی) ” قاتلوا الذین لا یومنون باللہ “ سے لے کر ” وھم صغرون “ تک۔
Top