Fi-Zilal-al-Quran - Maryam : 89
لَقَدْ جِئْتُمْ شَیْئًا اِدًّاۙ
لَقَدْ جِئْتُمْ : تحقیق تم لائے ہو شَيْئًا : ایک بات اِدًّا : بری
سخت بےہودہ بات ہے جو تم لوگ گھڑ لائے ہو۔
لقد جئتم شیئا ادا (91 : 98) ” سخت بیہودہ بات ہے جو تم لوگ گھڑ لائے ہو “۔ اس کی تردید کے ساتھ ہی تمام ماحول بھڑک اٹھتا ہے ‘ ہر چیز میں حرکت آجاتی ہے۔ پوری کائنات رب کی توہین کے ردعمل میں غضبناک ہوجاتی ہے۔ ہر چیز یہ محسوس کرتی ہے کہ اس کلمہ کفر سے اس کے وجود ‘ اس کی ذات ‘ اس کی فطرت کی توہین کی گئی ہے ‘ چونکہ ہر چیز کے ضمیر اور اس کی شخصیت کا رد عمل باہر آجاتا ہے ‘ اور وہ بنیادیں ہی ہل جاتی ہیں جن پر اس کلمہ کفر سے قبل کائنات کی ہر چیز میں سکون اور ٹھہرائو تھا۔
Top